Daily Mumtaz:
2025-12-07@13:04:08 GMT

جو عمران خان جیسی سہولتیں مانگے، وہ پچھتائے گا، علیمہ خان

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

جو عمران خان جیسی سہولتیں مانگے، وہ پچھتائے گا، علیمہ خان

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ جو شخص عدالت میں عمران خان جیسی جیل سہولیات مانگ رہا ہے، اگر اُسے وہ سہولیات دے دی جائیں تو وہ خود رو پڑے گا۔
اڈیالہ جیل میں بھائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان دو سال سے قیدِ تنہائی میں ہیں، جس کمرے میں وہ بند ہیں وہ صرف 8 بائی 10 فٹ کا ہے، نہ وہاں اے سی ہے، نہ اخبار، نہ ٹی وی، نہ ملاقات کی اجازت۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر آصف زرداری اور نواز شریف کو جیل میں مکمل سہولیات مل سکتی ہیں تو عمران خان کو کیوں نہیں؟ “آپ وزیراعظم سے کیوں نہیں پوچھتے کہ ایک سابق وزیراعظم اور پارٹی سربراہ کو اپنے وزیراعلیٰ سے ملنے کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی؟”
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ان پر صرف اس بات پر مقدمہ درج کر دیا گیا کہ انہوں نے عمران خان کا پیغام عوام تک پہنچایا، حالانکہ میڈیا نے اسے نشر کیا۔اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو میں اکیلی نہیں جاؤں گی، ایک پوری ٹیم تیار ہے۔
عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے بھی جیل میں سختیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو 10 ماہ میں صرف ایک بار بیٹوں سے بات کرائی گئی، نہ فیملی ملاقات ہو رہی ہے، نہ پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی اجازت ہے۔ خیبرپختونخوا کابینہ کی تشکیل جیسے اہم فیصلوں میں بھی ان سے رابطہ روکا جا رہا ہے۔
فیصل ملک کے مطابق عمران خان نے قانونی ٹیم کو عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت دی ہے اور سیاسی رہنمائی کے لیے سلمان اکرم راجہ کو نامزد کیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: علیمہ خان

پڑھیں:

عدالتوں میں انصاف فراہم نہ کرنے والے ججز عہدہ چھوڑ دیں: علیمہ خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ججوں پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ جو ججز انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہیں، انہیں اپنے عہدے چھوڑ دینا چاہیے۔

بانی پاکستان تحریک انصاف کی بہن علیمہ خان نے عمران خان کی مبینہ آئیسولیشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو ہفتہ وار فیملی، وکلاء اور رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت حاصل ہے، مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ ان کی اپیلوں کی سماعت مقرر نہیں کر رہی، کیونکہ اگر اپیل سنی گئی تو عدالت کو انہیں ضمانت دینا پڑے گی، موجودہ صورتحال میں صرف سزا سنانے میں جلدی ہے اور آئندہ 10 سے 12 دن میں فیصلہ سنانے کا ارادہ ہے، تاہم وہ احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔

علیمہ خان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے نام سے بھارت میں ایک جعلی انٹرویو تیار کیا گیا، جس میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا، اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جعلسازی پاکستان میں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا ان کے انٹرویوز نشر نہیں کرتا، جبکہ بین الاقوامی میڈیا مسلسل رابطے میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون کے تحت عمران خان کے لیے منگل کو چھ فیملی ممبرز اور چھ وکلاء، جبکہ جمعرات کو چھ دوست یا رشتہ دار ملاقات کر سکتے ہیں۔ بشریٰ بی بی کے لیے بھی چھ فیملی ممبرز کو ملاقات کا حق حاصل ہے۔

علیمہ خان کے بیانات نے عدالت اور قانونی نظام پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے شائقین سیاست میں ایک بار پھر بحث کو جنم دیا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ اور حکومتی ادارے قانونی تقاضوں کے مطابق عمل کر رہے ہیں یا نہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • عمران خان ٹھیک بندہ نہیں تھا تو وزیراعظم کیوں بنایا؟ محمود اچکزئی کا پشاور جلسے میں سوال
  • سخت ردعمل کیوں آیا؟‘ پی ٹی آئی رہنماؤں کا عمران خان کے بیانیے پر چونکا دینے والا اعتراف
  • یہ ہوتے کون ہیں ہمیں دھمکیاں دینے والے ، علیمہ خانم
  • سیاسی بیان بازی ، عمران خان سے علیمہ اور عظمیٰ کی ملاقاتیں بند
  • ہم عوام ہیں ،‎عوام ریاست اور عوام کا انتخاب ہے عمران خان،علیمہ خان
  • ’آواز بلند کرنا ضروری، ورنہ سب کی باری آئے گی‘، علیمہ خان کی صحافیوں کیخلاف مقدمات پر تشویش
  • علیمہ خان سیاسی جنگ پاکستان میں لڑیں، دشمن ملک میں بیٹھ کر نہیں: خواجہ آصف
  • عدالتوں میں انصاف فراہم نہ کرنے والے ججز عہدہ چھوڑ دیں: علیمہ خان
  • کے پی میں گورنر راج کی تیاری، سہیل آفریدی خود عمران خان سے کیوں نہیں ملنا چاہتے؟
  • ججز انصاف فراہم نہیں کر سکتےتو عہدے چھوڑ دیں، علیمہ خان