data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا ( کے پی کے)  جیسی کم عقل قیادت اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) جیسی انتہاپسند سوچ والا پاکستان مزید برداشت نہیں کرسکتا،  ایسی منفی سیاست ملک کے مفاد، سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ خیبر پختون خوا کے وزیراعلیٰ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غیر سنجیدہ ہیں،  کے پی حکومت کو دی گئی بلٹ پروف گاڑیوں کو انہوں نے ناقص قرار دے کر لینے سے انکار کیا حالانکہ یہی گاڑیاں پہلے وزرا استعمال کرتے رہے ہیں، ایک بلٹ پروف گاڑی کی قیمت 10 کروڑ روپے ہے اور اگر وزیراعلیٰ کو یہ ماڈل پسند نہیں تھا تو وہ اپنی گاڑی دے دیتے۔

انہوں نے کہا کہ یہ گاڑیاں 600 ارب روپے کی لاگت سے خریدی گئیں، جنہیں کے پی حکومت کو اپنے فنڈز سے لینا چاہیے تھا،  کے پی حکومت نے سیاسی ضد میں سیکیورٹی معاملات کو نقصان پہنچایا ہے۔

 طلال چوہدری نےکہا کہ جب وزیراعلیٰ خود بلٹ پروف گاڑی میں بیٹھے ہیں تو وہ اپنی پولیس کے سامنے کیسے کھڑے ہوں گے جو خطرات کے باوجود بغیر بلٹ پروف گاڑی کے کام کر رہی ہے؟

وزیر مملکت نے کہا کہ  کس سے، کب اور کیسے بات کرنی ہے، یہ حکومتِ پاکستان کا اختیار ہے، نہ کہ کسی صوبے کا،  صوبائی قیادت اپنی حدود سے تجاوز کر رہی ہے اور اس طرزِ عمل سے خیبر پختون خوا کو ہی نقصان ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے اسپتالوں میں بڑی تعداد میں مریض کے پی سے آتے ہیں کیونکہ وہاں صحت کے شعبے کی حالت ابتر ہے،  جنہیں کے پی میں مینڈیٹ دیا گیا ہے، انہیں صوبے کی عوام کے لیے کام کرنا چاہیے، نہ کہ سیاسی تماشے لگانے چاہئیں۔

ٹی ایل پی سے متعلق گفتگو میں طلال چوہدری نے انکشاف کیا کہ 100 ایسے بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی ہے جن میں کروڑوں روپے سودی منافع کی صورت میں موصول ہوئے جبکہ یہی لوگ سودی نظام کے خلاف نعرے لگاتے ہیں، جو لوگ سود کو حرام کہتے ہیں، ان کے اکاؤنٹس میں سود کے ذریعے کروڑوں روپے آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ مارچ کرنے والوں کے نعروں میں بھی غزہ کا کوئی حقیقی درد شامل نہیں تھا، بلکہ ان کے تجوریوں سے 69 قیمتی غیر ملکی برانڈز کی گھڑیاں برآمد ہوئیں، وہی برانڈز جن کے خلاف وہ بائیکاٹ کی بات کرتے تھے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ایک طرف افغانستان ہماری سرزمین پر بمباری کر رہا تھا، اور دوسری جانب ٹی ایل پی والے مرید کے میں پولیس پر گولیاں برسا رہے تھے، ایسی سیاست کرنے والوں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے وفاق کو بھجوایا گیا ٹی ایل پی کے خلاف ریفرنس کئی چشم کشا شواہد پر مشتمل ہے اور وفاقی حکومت اس پر سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: طلال چوہدری نے ٹی ایل پی نے کہا کہ انہوں نے کے خلاف رہی ہے

پڑھیں:

تحقیقاتی رپورٹ میں بی آر ٹی ریڈ لائن اور نجی اسٹور کو ذمہ دار قرار دیا جانا درست نہیں، علامہ مبشر حسن

ایک بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم کراچی نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات کسی آزاد کمیٹی یا جوڈیشل انکوائری کے ذریعے کرائی جائے تاکہ ذمہ داران کا درست، شفاف اور غیر سیاسی تعین ہوسکے اور مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کے لیے مستقل حکمتِ عملی وضع کی جاسکے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ مبشر حسن نے نیپا چورنگی کے قریب کم سن ابراہیم کی  مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے کے المناک واقعہ پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے متعلقہ اداروں کو بدترین غفلت اور بے حسی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ میں بی آر ٹی ریڈ لائن اور نجی اسٹور کو ذمہ دار قرار دیئے جانا اپنی نا اہلی کو چھپانے کی مذموم کوشش ہے، شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کے بغیر کسی ایک منصوبے یا ادارے پر ڈال دینا سندھ حکومت کی بددیانتی کے سوا کچھ نہیں، حادثے کے اصل ذمہ دار کا تعین کرکے قرار واقعی سزا دینا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کو کسی منصوبے یا اسٹور سے جوڑ کر قیمتی انسانی جان کے ضیاع سے بری الذمہ نہیں ہوا جا سکتا، مین ہول کو ڈھکن لگانا کس ادارے کی براہ راست ذمہ داری بنتی تھی، ایک پرہجوم علاقے میں حفاظتی اقدامات کیوں نظر انداز کیے گئے، کیا متعلقہ افسران کی عارضی معطلی غمزدہ والدین کو ملنے والے اس گہرے زخم کا مرہم بن سکتا ہے؟ یہ سنگین واقعہ غیر ذمہ دارانہ طرز عمل اور سسٹم کی ناکامی پر دلالت کرتا ہے، بیشتر حادثات پر من پسند اور خود ساختہ رپورٹس کو حکومتی دستاویزات میں شامل کر کے سانحات کی وجوہات کو ختم کر دیا جاتا ہے جس سے متاثرہ افراد کو انصاف نہیں ملتا۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں جن نکات کا حوالہ دیا گیا ہے وہ حقیقت کے برعکس ہیں، سندھ حکومت کی نااہلی اور عدم توجہی شہر کے موجودہ مسائل کی بنیادی وجہ ہے، حکومت کی جانب سے اس شہر پر نا اہل اور جعلی میئر مسلط کر دیا گیا ہے جس کو بچانے کی ناکام کوششیں کی جاری ہیں، شہری روزانہ قاتل ڈمپروں، ٹوٹی سڑکوں، جرائم پیشہ افراد کی وجہ سے مختلف حادثات کا شکار ہورہے ہیں، صفائی ستھرائی، نکاسی آب، ٹریفک کنٹرول اور عوامی سہولتوں کی بگڑتی صورتحال نے شہریوں کی روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ان مسائل کے سدباب کیلئے کوئی موثر اقدامات نہیں کرتی نہ ہی ان کی توجہ دی جاتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات کسی آزاد کمیٹی یا جوڈیشل انکوائری کے ذریعے کرائی جائے تاکہ ذمہ داران کا درست، شفاف اور غیر سیاسی تعین ہوسکے اور مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کے لیے مستقل حکمتِ عملی وضع کی جاسکے، شہری مسائل کے مستقل حل کے لیے ہنگامی اقدامات اور شفاف حکمت عملی اختیار کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاست میں اختلاف ہوسکتا ہے، اداروں کی تذلیل نہیں ہونی چاہیے: خواجہ آصف
  • جو ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے اس بارے میں حکومت ضرور سوچے گی، طلال چوہدری
  • بانی پی ٹی آئی وہی سب کچھ کر رہے ہیں جو بانی ایم کیو ایم کرتے تھے،طلال چوہدری
  • کیا حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا؟ طلال چوہدری نے واضح کردیا
  • ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے عمران خان کو ذہنی مریض قرار دیدیا
  • پی ٹی آئی والے ہمیشہ ڈیل لے کر پچھلے دروازوں سے آتے ہیں: طلال چوہدری
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی میں تاخیر کیوں ہوئی؟ طلال چوہدری نے بتا دیا
  • تحقیقاتی رپورٹ میں بی آر ٹی ریڈ لائن اور نجی اسٹور کو ذمہ دار قرار دیا جانا درست نہیں، علامہ مبشر حسن
  • اپوزیشن نے پھر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا: طلال
  • حریت وفد کی چوہدری یاسین سے ملاقات