data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بوٹ بیسن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی میجر بن کر شارٹ ٹرم اغوا کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کی شناخت طلال افسر عرف میجر ظفر ولد محمد افسر صدیقی اور امام بخش ولد صادق کے نام سے ہوئی ہے۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے 2 عدد 30 بور پستول، ایک گاڑی، 4 وائرلیس سیٹ، 4 موبائل فون اور 3 بلٹ پروف جیکٹس برآمد کرلی گئیں۔ ابتدائی تفتیش میں دونوں نے متعدد وارداتوں کا اعتراف کیا ہے، ملزمان نے شہری تاج الدین سے 2 اقساط میں 80 لاکھ روپے تاوان وصول کرنے کا اعتراف کیا ہے ، جس کا مقدمہ تھانہ ٹیپو سلطان میں پہلے سے درج ہے۔ ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق ملزم طلال افسر عرف میجر ظفرپہلے سے اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے اور اس کے خلاف تھانہ سپر مارکیٹ اور گلشن اقبال میں بھی مقدمات درج ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ ملزمان تھانہ بوٹ بیسن کے ایک اور مقدمے میں بھی مطلوب تھے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تعلق پیشہ ور جرائم پیشہ گروہ سے ہے جو خود کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران ظاہر کر کے شہریوں کو اغوا اور تاوان کیلیے ہراساں کرتے تھے اور ملزمان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب؛ امریکا میں گرفتار لقمان خان کون ہے؟ حقائق سامنے آگئے

امریکا حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے لقمان خان کو بھارتی میڈیا نے پاکستانی شہری ظاہر کرکے کافی منفی پروپیگنڈا کیا تھا۔

کہتے ہیں جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اور سانچ کو آنچ نہیں، یہ دونوں کہاوتیں بھارت پر صادق آتی ہیں جب پاکستان کے خلاف ان کا زہریلا پروپیگنڈا ناکام ہوگیا۔

یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب گزشتہ ہفتے امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ایک شخص کو حملے کی تحریری منصوبہ بندی کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔

امریکی پولیس کے بقول اس شخص کی شناخت 25 سالہ لقمان خان کے نام سے ہوئی ہے اور اس کے گھر سے اسلحہ بھی برآمد ہوا تھا۔

ڈیلاویئر پولیس نے تو گرفتار شخص کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کیں لیکن بھارتی میڈیا نے جھوٹ کا طوفان کھڑا کردیا کہ لقمان خان پاکستانی ہے۔

امریکی مقامی میڈیا نے تصدیق کی کہ لقمان خان کے بارے میں سامنے آنے والے حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔ اس شخص کا تعلق پاکستان سے نہیں بلکہ یہ افغان شہری ہے۔

لقمان خان کچھ عرصے پاکستان میں بطور پناہ گزین رہا لیکن چند سال بعد ہی امریکا جاکر سکونت اختیار کرلی تھی اور وہی پلا بڑھا ہے۔

لقمان خان کو اُس وقت گرفتار کیا گیا جب نیو کیسل کاؤنٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ کے پٹرولنگ پر مامور آفیسرز کینبی پارک ویسٹ میں ایک پراپرٹی کو چیک کرنے گئے تھے۔

اس پراپرٹی میں ایک سفید رنگ کی ٹویوٹا ٹکوما گاڑی بھی تھی نظر آئی جسے پولیس اہلکار نے روکنے کا اشارہ کیا۔

تاہم ڈرائیور نے گاڑی سے اترنے کے بجائے پولیس اہلکاروں کے ساتھ مزاحمت کا مظاہرہ کیا جس پر اسے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

لقمان خان سے پستول ملی اور اس کے 27 راؤنڈز بھی ملے تھے۔ علاوہ ازیں 27 راؤنڈ کے 3 میگزین، ایک گلوگ نائن ایم ایم میگزین اور ایک آرمرڈ بیلسٹک پلیٹ بھی برآمد ہوئی۔

سب سے اہم بات اس سے ایک نوٹ بک کا ملنا تھا جس میں حملے کی مکمل منصوبہ بندی اور ٹائم لائن تک تحریر تھی۔ 

امریکا پر حملے کے ٹھوس شواہد اور بھاری اسلحہ ملنے پر لقمان خان کو 10 سال قید تک کی قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، حوالہ ہنڈی کے بین الاقوامی نیٹ ورک کا اہم کارندہ گرفتار
  • شہرکے مختلف علاقوں میں پولیس کی کارروائیاں‘8ڈاکو گرفتار
  • انسداد منشیات ٹاسک فورس اور پولیس کی کارروائی، 60 کلو منشیات برآمد، تین ملزمان گرفتار
  • کراچی میں شہریوں سے موبائل چھین کر آن لائن فروخت کرنے والا منظم ڈکیت گروہ گرفتار
  • سابق ایم پی اے مولوی غیاث الدین گرفتار
  • کراچی، خواتین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک کرکے ہراساں کرنیوالا ملزم گرفتار
  • لڑکی کے بال کاٹنے کا معاملہ، ملزمان کے جسمانی ریمانڈ و ڈسچارج کرنے کی درخواستیں مسترد
  • کراچی کی 3 علاقوں میں پولیس کی کارروائیاں، 8 ڈاکو گرفتار
  • امریکہ: غیر قانونی اسلحہ، حملہ منصوبہ بندی کرنیوالا گرفتار افغان شہری پاکستانی نہیں: دفتر خارجہ
  • بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب؛ امریکا میں گرفتار لقمان خان کون ہے؟ حقائق سامنے آگئے