data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بوٹ بیسن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی میجر بن کر شارٹ ٹرم اغوا کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کی شناخت طلال افسر عرف میجر ظفر ولد محمد افسر صدیقی اور امام بخش ولد صادق کے نام سے ہوئی ہے۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے 2 عدد 30 بور پستول، ایک گاڑی، 4 وائرلیس سیٹ، 4 موبائل فون اور 3 بلٹ پروف جیکٹس برآمد کرلی گئیں۔ ابتدائی تفتیش میں دونوں نے متعدد وارداتوں کا اعتراف کیا ہے، ملزمان نے شہری تاج الدین سے 2 اقساط میں 80 لاکھ روپے تاوان وصول کرنے کا اعتراف کیا ہے ، جس کا مقدمہ تھانہ ٹیپو سلطان میں پہلے سے درج ہے۔ ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق ملزم طلال افسر عرف میجر ظفرپہلے سے اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے اور اس کے خلاف تھانہ سپر مارکیٹ اور گلشن اقبال میں بھی مقدمات درج ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ ملزمان تھانہ بوٹ بیسن کے ایک اور مقدمے میں بھی مطلوب تھے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تعلق پیشہ ور جرائم پیشہ گروہ سے ہے جو خود کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران ظاہر کر کے شہریوں کو اغوا اور تاوان کیلیے ہراساں کرتے تھے اور ملزمان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

این سی سی آئی اے افسر اغوا کیس؛ عدالت کی بازیابی کیلئے پولیس کو 3روزکی مہلت،مغوی کی پٹیشنر اہلیہ کے بھی لاپتہ ہونے کا انکشاف 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے این سی سی آئی اے افسر اغوا کیس میں بازیابی کیلئے پولیس کو 3روزکی مہلت دیدی،مغوی کی پٹیشنر اہلیہ کے بھی لاپتہ ہونے جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ گاڑی مشکوک ہے تو اسلام آباد میں کیسے چل رہی تھی؟یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، شہر میں ناکے لگے ہیں، کیمرے بھی موجود ہیں،بازیابی یقینی بنائیں ورنہ وہی کرنا پڑے گا جو دیگر بنچ کررہے تھے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں این سی سی آئی اے افسر کے اغوا کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعظم خان نے درخواست پر سماعت کی،عدالت نے مغوی ڈپٹی ڈائریکٹر کی بازیابی کیلئے پولیس کو 3روز کی مہلت دیدی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کیلئے متفرق درخواست پر اوگرا سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب 

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں این سی سی آئی اے افسر کے اغوا کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعظم خان نے درخواست پر سماعت کی،عدالت نے مغوی ڈپٹی ڈائریکٹر کی بازیابی کیلئے پولیس کو 3روز کی مہلت دیدی۔

عدالت نے کہاکہ عدم بازیابی پر سنٹرل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے اور آئی جی خود پیش ہوں۔

وکیل نے دوران سماعت مغوی کی پٹیشنر اہلیہ کے بھی لاپتہ ہونے کا انکشاف کیا،وکیل نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم پٹیشنر کہاں ہیں، خدشہ ہے انہیں بھی اٹھا لیاگیا، پٹیشنر نے ٹیلی فون پر بتایا تھا پٹیشن واپسی کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے،پٹیشنر کا ٹیلی فون بھی بند ہے اور ان سے رابطہ نہیں ہورہا،مغوی کو جعلی نمبر پلیٹ والی مشکوک گاڑی میں اغوا کیاگیا۔

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کیلئے مراکز کا اعلان کر دیا گیا

جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ گاڑی مشکوک ہے تو اسلام آباد میں کیسے چل رہی تھی؟یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، شہر میں ناکے لگے ہیں، کیمرے بھی موجود ہیں،بازیابی یقینی بنائیں ورنہ وہی کرنا پڑے گا جو دیگر بنچ کررہے تھے۔

یاد رہے کہ مغوی افسر کا اغوا14اکتوبر کو شمس کالونی تھانے میں رپورٹ ہوا۔ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کراچی، اغواء کی وارداتوں میں ملوث جعلی میجر ساتھیوں سمیت پکڑا گیا
  • کراچی؛ حساس ادارے کا جعلی افسر بن کر شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں ملوث اشتہاری ملزمان گرفتار
  • کراچی، شارٹ ٹرم اغوا کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
  • ریلویز پولیس کی بڑی کارروائی، جعلی بریگیڈیئر گرفتار  
  • ریلویز پولیس کی بڑی کارروائی، جعلی بریگیڈیئر گرفتار
  • این سی سی آئی اے افسر اغوا کیس؛ عدالت کی بازیابی کیلئے پولیس کو 3روزکی مہلت،مغوی کی پٹیشنر اہلیہ کے بھی لاپتہ ہونے کا انکشاف 
  • کراچی، پولیس کے ساتھ مختلف علاقوں میں مبینہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ڈاکو ہلاک
  • جاپان میں غیر ملکی بد عنوان کا سرغنہ گرفتار
  • امیر بالاج قتل کیس کی درج ہونے والی تھانہ چونگ کی ایف آئی آر کی فائل سی سی ڈی کے حوالے کر دی گئی