پاکستان‘ یورپی یونین کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور یورپی یونین نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر تجارت جام کمال خان سے یورپی یونین کے سفیر ریمونڈس کاروبلس نے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تجارتی تعلقات، سرمایہ کاری کے فروغ اور جی ایس پی پلس فریم ورک کے تحت تعاون پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ پاکستان اور یورپی یونین نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ وزیر تجارت جام کمال خان نے یورپی یونین کے مثبت کردار اور مسلسل تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ جی ایس پی پلس سکیم کے باعث پاکستانی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
چاہتے ہیں سب اپنے اپنے آئینی کردار تک محدود رہیں: اسد قیصر
اسلام آباد (نیوزڈیسک) پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاک فوج ہماری فوج ہے۔ ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے۔
اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہ کہا کہ خیبر پختونخوا کا این ایف سی میں جو شیئر ہے وہ دیا جائے، سرتاج عزیز کمیٹی نے جو 1000 ارب روپے دینے کا کہا وہ دیے جائیں، این ایف سی میں تمام صوبوں نے فاٹا انضمام پر حصہ دینے کا کہا، خیبر پختونخوا میں جب فاٹا ضم ہوا تو خیبر پختونخوا کا شئیر 19 فیصد ہوگیا، گیس کی رائلٹی سمیت صوبے کے وسائل کو روکا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کی وجہ سے خیبر پختونخوا کی معیشت کو نقصان پہنچا، ہمارے کلچر اور روایات کو نقصان پہنچا، ہماری سرمایہ کاری کی شرح اور صنعتیں جنگ کی وجہ سے ختم ہوئیں۔ وار ان ٹیرر کے بعد خودکش دھماکے اور ڈورن حملے ہوئے، ماضی میں دیکھا بھتے کی کالز آتی تھیں تو کون سرمایہ کاری کرتا ہے؟
اسد قیصر نے کہا کہ ہم سے بہتر کوئی پاکستانی نہیں، پاکستان ہماری جان ہے، ہم چاہتے ہیں ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی ہو، تمام ادارے مضبوط ہوں، تمام ادارے آئین کے دائرے میں کردار ادا کریں۔ پاک فوج ہماری فوج ہے، یہ ہمارے ہی بچے ہیں، ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پوری دنیا کے ساتھ تجارت کے مواقع ہونا چاہئیں، امن کی جہاں بھی ضرورت ہو پاکستان کردار ادا کرے، پاکستان کسی تنازع میں اپنا کردار ادا نہ کرے۔
اس موقع پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ چار ماہ کی رپورٹ آئی ہے کہ ایکسپورٹ نیچے گر گئی ہے، تجارتی خسارہ 37 فیصد بڑھ گیا ہے، ہم کہتے ہی تھے کہ کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا، یہاں کا ٹیکس اسٹرکچر صحیح نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل سرفراز نے کہا کہ ’اتنے ٹیکس میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا‘۔ گورننس کا سسٹم اتنا خراب ہے کہ کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔