جنوبی افریقا نے پاکستان ویمنز کو 150 رنز سے ہرایا، ورلڈکپ کی دوڑ سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ویمنز ورلڈکپ کا 22واں میچ کولمبو کے میدان میں پاکستان ٹیم کے لیے مایوس کن اختتام بن گیا۔
بارش سے متاثرہ اس مقابلے میں جنوبی افریقا ویمنز نے ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت گرین شرٹس کو 150 رنز سے شکست دے کر ان کا ورلڈکپ سفر ختم کردیا۔ پاکستانی ٹیم ایک بڑے ہدف کے تعاقب میں شدید دباؤ کا شکار رہی اور بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام دکھائی دی۔
پروٹیز ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 40 اوورز میں 9 وکٹوں پر 312 رنز بنائے، جس کے بعد ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے مطابق پاکستان کو 306 رنز کا ہدف دیا گیا۔ جنوبی افریقا کی جانب سے کپتان لورا وولوراڈٹ نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 82 گیندوں پر 90 رنز بنائے۔
ماریزان کیپ نے شاندار آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، وہ بیٹنگ میں 68 رنز بنانے کے بعد باؤلنگ میں بھی کمال دکھاتے ہوئے 5 اوورز میں صرف 20 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ سُن لوئس بھی 61 رنز کے ساتھ نمایاں رہیں۔
پاکستان کی بولنگ میں نشرہ سندھو اور سعدیہ اقبال نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں جب کہ کپتان فاطمہ ثنا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا،تاہم بیٹنگ کے میدان میں قومی ٹیم بے بس نظر آئی۔ سدرہ نواز 22، نتالیہ پرویز 20 اور سدرہ امین 13 رنز کے ساتھ کچھ مزاحمت دکھا سکیں، مگر باقی کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکیں۔
بارش کے باعث میچ کئی بار رکااور جب کھیل دوبارہ ممکن نہ رہا تو ڈک ورتھ لوئس فارمولے کے مطابق جنوبی افریقا کو 150 رنز سے فاتح قرار دیا گیا۔
یہ شکست پاکستان ویمنز کے لیے ٹورنامنٹ کا اختتام ثابت ہوئی، جہاں ٹیم نہ صرف تجربے بلکہ تسلسل کی کمی کا شکار نظر آئی۔ ماہرین کے مطابق بہتر بیٹنگ پلان اور ٹاپ آرڈر میں استحکام کے بغیر عالمی سطح پر کامیابی ممکن نہیں۔
پاکستانی شائقین کرکٹ نے اگرچہ ٹیم کی کوششوں کو سراہا، مگر مایوسی صاف دکھائی دی۔ اب ٹیم کو اگلے ایونٹس سے قبل اپنی خامیوں پر سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا تاکہ آنے والے ٹورنامنٹس میں بہتر کارکردگی دکھا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقا
پڑھیں:
سلمان آغا کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ
ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کے انداز قیادت نے تھنک ٹینک کا دل جیت لیا، سلمان آغا کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک عہدے پر برقرار رہنے کا امکان روشن ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق حکام کو ٹیم کی فائٹنگ اسپرٹ نے سب سے زیادہ متاثر کیا، انہیں لگتا ہے کہ پلیئرز یکجا ہو کر کھیلتے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ ماضی میں ایسا نہیں تھا۔
دوسری جانب دورہ سری لنکا کیلیے اسکواڈ میں شاداب خان کی واپسی متوقع ہے، وہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بھرپور پریکٹس کر رہے ہیں، بگ بیش لیگ میں ان کی میچ فٹنس جانچی جائے گی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 فروری، مارچ میں کھیلا جائے گا جس کی میزبانی بھارت اور سری لنکا کریں گے۔
پاکستان کی قیادت ان دنوں سلمان علی آغا نے سنبھالی ہوئی ہے، بعض حلقوں کا خیال تھا کہ شاداب خان کی بطور کپتان واپسی ہو سکتی ہے، شاہین شاہ آفریدی کو بھی ذمہ داری سونپنے کی باتیں ہو رہی تھیں۔
البتہ اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ سلمان علی آغا کے ہی میگا ایونٹ میں کپتان برقرار رہنے کا امکان ہے۔
تھنک ٹینک میں شامل ایک اور آفیشل نے بھی یہی کہا کہ سلمان نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے ٹیم کو وننگ ٹریک پر گامزن کر دیا ہے، ان کے دور میں فائٹنگ اسپرٹ لوٹ آئی، پلیئرز یکجا ہو کر ٹیم کی فتح کیلیے جان لڑاتے نظر آتے ہیں، اس لیے کسی تبدیلی کی کوئی ضرورت نہیں لگتی۔
یاد رہے کہ 2025 کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان سب سے زیادہ 21 فتوحات حاصل کرنے والی فل ممبر ٹیم ہے۔
سلمان نے اپنے کیریئر کے 40 میں سے 38 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز بطور کپتان کھیلے ہیں۔
انھوں نے بطور قائد 24.85 کی اوسط سے 671 رنز بنائے اور 23 فتوحات کے ساتھ ملک کے تیسرے کامیاب ترین کپتان بن چکے ہیں۔
بابر اعظم 48 اور سرفراز احمد 29 میچز میں کامیاب رہے تھے۔
سلمان کی زیر قیادت حال ہی میں پاکستان نے سہ ملکی سیریز جیتی، اس سے قبل ایشیا کپ کے فائنل میں بھی رسائی حاصل کی تھی۔
سلمان علی آغا کی کپتانی تو بہتر ہے لیکن بطور بیٹر ان کی کارکردگی پرسوال اٹھتے نظر آتے ہیں، البتہ انہوں نے حالیہ سہ ملکی سیریز میں سری لنکا کیخلاف 63 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلی تھی۔
دوسری جانب شاداب خان کی بطور عام کھلاڑی سری لنکا کیخلاف سیریز میں واپسی متوقع ہے، وہ آخری بار جون میں بنگلادیش کیخلاف ہوم سیریز کے دوران ایکشن میں دکھائی دیے تھے۔
شاداب نے کچھ عرصے قبل لندن میں کندھے کی سرجری کروائی تھی، فٹ ہونے کے بعد وہ ان دنوں نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں بھرپور مشقیں کر رہے ہیں، البتہ میچ پریکٹس کی کمی ہے۔
سلیکٹرز و ٹیم مینجمنٹ شاداب کی فٹنس سے مطمئن ہے، بگ بیش لیگ کے دوران ان کی کارکردگی کا مزید جائزہ لیا جائے گا۔
آسٹریلوی ایونٹ 14 دسمبر کو شروع ہو رہا ہے، منتخب پاکستانی کرکٹرز کی آئندہ ہفتے روانگی ہوگی۔
سری لنکا سے سیریز میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو واپس بلوا لیا جائے گا۔