جعلی شناختی کارڈ , غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈائون کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزرپورٹر): غیر ملکی شہریوں کی وطن واپسی کے معاملے پر جعلی شناختی کارڈ رکھنے والے غیر ملکیوں کے گرد شکنجہ تیار کر لیا گیا ہے۔اگلے مرحلے میں جعلی شناختی کارڈ ہولڈرز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزارت داخلہ کی ہدایت پر نادرا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشترکہ حکمت عملی تیار کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق جعلی شناختی کارڈ identity card رکھنے والوں کی فہرستوں کی تیاری شروع کر دی گئی ہے، کارروائی کے دوران شناختی کارڈ منسوخ کرکے متعلقہ شخص کو جرمانہ اور گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے گی۔
حساس اداروں کی نشاندہی پر ان کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔ اب تک جعلی شناختی کارڈ کے اجرا میں ملوث نادرا ملازمین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کئی کو معطل بھی کیا جا چکا ہے۔عام طور پر غیرملکی شہری پاکستانی خاندانوں کی اسناد، حقیقتاً پاکستانی خاندان سے تعلق رکھنے والے شناختی کارڈ ہولڈر کی بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے دستاویزات تیار کرکے پاکستانی خاندانوں کا حصہ بننے کی کوشش کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جعلی شناختی کارڈ کے خلاف
پڑھیں:
جعلی دستاویزات پر بیرون ممالک جانے والے مسافروں کے خلاف شکنجہ سخت
اسلام آباد:جعلی دستاویزات پر بیرون ممالک جانے والے مسافروں کے خلاف شکنجہ سخت کردیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پروٹیکٹر کے اجراء کے نظام کو فول پروف بنایا جائے گا جبکہ مسافروں کی سہولت کیلئے امیگریشن سسٹم میں بھی اصلاحات کی جائیں گی۔
وفاقی وزراء نے 7 روز میں حتمی سفارشات طلب کرلیں جبکہ جعلی ویزوں کے دھندے میں ملوث عناصر اور ایجنٹ مافیا کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی امیگریشن روکنے کیلئے جنوری سے اسلام آباد میں اے آئی بیسڈ ایپ کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے۔ اے آئی ایپ کے ذریعے پہلے سے ہی علم ہو جائے گا کہ کون سفر کے قابل ہے اور کون نہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ ڈیپورٹ شدہ افراد کا پاسپورٹ منسوخ ہونے کے بعد انہیں دوبارہ ویزہ نہ ملنے کو یقینی بنائیں گے۔ یکساں انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس نیشنل پولیس بیورو سے جاری کیا جائے گا۔ جعلی ویزوں اور ایجنٹ مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس اپنائی جائے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ گرین پاسپورٹ کی درجہ بندی بہتر بنانے کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ رابطے میں ہی، غلط طریقوں سے لوگ باہر جا کر ملک کی ساکھ متاثر کر رہے ہیں، امیگریشن ریفارمز کا مقصد عوام کو سہولت فراہم کرنا اور عالمی ساکھ بہتر بنانا ہے۔
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ پروٹیکٹر کا مکمل شفاف نظام وقت کا بنیادی تقاضہ ہے۔ لیبر ویزے پر جانے والے افراد کے پاس مستند دستاویزات کا ہونا ضروری ہے، وزارت اوورسیز پاکستانیز پروٹیکٹر اور امیگریشن سسٹم میں بہتری کے لئے وزارت داخلہ سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی تارکین وطن اور نامکمل دستاویزات کے حامل افراد کے خلاف کارروائی کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، ای ڈرائیونگ لائسنس، پروٹیکٹر اسٹامپ اور امیگریشن امور پر تفصیلی غور بھی کیا گیا۔
اجلاس میں سیکرٹری و اسپیشل سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز، چیئرمین نادرا، ڈی جی و ڈائریکٹرز ایف آئی اے، ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اور تمام متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔