کچے کے 65 ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈال دیے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
ویب ڈیسک : سرنڈر پالیسی کے تحت شکار پور پولیس لائن میں منعقدہ تقریب میں کچے کے 65 ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈال دیے۔
سرنڈر پالیسی تقریب میں ہتھیار ڈالنے والے ڈاکوؤں کی فہرست جاری کردی گئی، جس کے مطابق ہتھیار ڈالنے والوں میں ضلع کشمور، کندھ کوٹ، شکارپور کے 65 ڈاکو شامل ہیں۔ اس تقریب میں وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار، آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اس تقریب میں ڈاکوؤں کا جمع کروایا گیا جدید اسلحہ بھی رکھا گیا، جس میں کلا شنکوف، راکٹ لانچر، اینٹی ایئرکرافٹ گن سمیت دیگر جدید ہتھیار شامل ہیں۔
بالی ووڈ کے مشہور ترین مزاحیہ اداکار انتقال کر گئے
View this post on InstagramA post shared by Sindh Police (@policesindh)
پولیس کے مطابق 50 سے زائد کچے کے ڈاکوؤں نے آج خود کو قانون کے حوالے کردیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ٹنڈو جام پریس کلب کی جانب سے سندھی کلچر ڈے کے موقع پر تقریب کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251208-11-8
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) پریس کلب ٹنڈوجام کی جانب سے کلچر ڈے کے موقع پر تقریب سندھ کی عوام سندھ کی ہر چیز کی حفاظت کے لیے ہر وقت تیار ہے یہاں نہ صوبے بنے گی نہ کراچی سندھ سے جدا ہو گا سندھ میں رہنے والے سب متحدہ ہیں یہ بات صدر پریس کلب اورنگ زیب بھٹو علی محمد جمالی اختر آرائیں منصف تالپور واجد چانڈو حاکم علی زرداری پیر بخش سمعوں سمیت دیگر افراد نے خطاب کرتے ہوئے کہی انھوں نے سندھ کے کلچر حفاظت کرنے سے مراد ہے کہ اس کے زرے زرے کی حفاظت کی جائے اس کے دریاکی حفاظت کی جائے اس زمینوں اور کے رہنے والوں کے حقوق کی حفاظت کی جائے انھوں نے کہا اب سندھ کی عوام اپنے حقوق کی حفاظت کے لیے بیدار ہو چکی ہے اور اپنے سندھ دشمن اور عوام دشمنوں کو پہنچان چکی ہے اور ان کے خلاف متحد ہو کر سندھ کی حفاظت کا آج تجدید عہد کر رہی ہے علاوہ ازیںٹنڈو جام زرعی یونیورسٹی میں بھی سندھ کا ثقافتی دن نہایت جوش و جذبے اور شان و شوکت سے منایا گیااس موقع پر مختلف طلبہ تنظیموں کی جانب سے ہاسٹل گراؤنڈ سے وائس چانسلر آفس تک ایک رنگارنگ ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں طلبہ نے سندھ کی روایتی ثقافت کا خوبصورت مظاہرہ کیاریلی میں شریک طلبہ نے سندھ کی پہچان سمجھی جانے والی سندھی ٹوپی اور اجرک زیب تن کر رکھی تھی ریلی کے دوران طلبہ نے روایتی لباس پہن کر اپنی ثقافتی وابستگی کا ثبوت دیا اور امن، محبت، بھائی چارے اور ہم آہنگی کے نعرے لگائے ڈھول کی تھاپ سندھی موسیقی اور روایتی دھنوں پراور ثقافتی گیتوں پر رقص، اجرک کی تقسیم اور سندھی ٹوپی کے احترام کے مناظر دیکھنے والوں کے دل موہ لیتے رہے ۔