کراچی میں عالمی ثقافتی میلے میں 142 ممالک کے فنکار شریک، وزیراعلیٰ سندھ نے میزبانی کو اعزاز قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں جاری 39 روزہ عالمی ثقافتی میلہ، جس میں 142 ممالک کے ایک ہزار سے زائد فنکار شریک ہوئے، صوبے کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بہترین میزبانی سندھ کی ثقافت اور قدیم ثقافتی ورثے کی عکاس ہے اور یہ تقریب سندھ اور پاکستان کی ثقافتی کامیابی کو نمایاں کرتی ہے۔
یہ بات وزیراعلیٰ سندھ نے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سندھی کلچر ڈے اور عالمی ثقافتی میلے نے اس تقریب کو ایک پُرجوش جشن میں بدل دیا۔ وزیراعلیٰ نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی اور آرٹس کونسل اور اس کے صدر محمد احمد شاہ کو مبارکباد دی، انہیں پاکستان کے ثقافتی منظرنامے میں تاریخی کردار ادا کرنے والا قرار دیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی نے 142 ممالک کے فنکاروں کا پرتپاک استقبال کیا اور دنیا کے سامنے اپنی مہمان نوازی اور امن و رواداری کا پیغام پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھی کلچر ڈے اور عالمی آرٹ کے اتحاد نے اس دن کو واقعی یادگار بنا دیا۔
وزیراعلیٰ نے سندھ کی ادبی، موسیقی اور فنون لطیفہ کی تاریخی روایت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شاہ عبداللطیف بھٹائی، شیخ ایاز، اے آر ناگوری، مسرت مرزا، محمد جمن اور عابدہ پروین جیسے فنکار اس دھرتی کے امن اور محبت کے پیغام کے نمائندہ ہیں۔ اُن کے مطابق، سندھ نے ہمیشہ عالمی سطح پر امن اور ہم آہنگی کی زبان بولی ہے، اور اس میلے کی پرفارمنس بھی اسی پیغام کی بازگشت ہے۔
انہوں نے آرٹس کونسل کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 140 سے زائد ممالک کے فنکاروں کو یکجا کرنا ایک مشکل کام تھا، مگر محمد احمد شاہ نے ثابت کیا کہ وژن اور عزم کے ساتھ کچھ بھی ناممکن نہیں۔ تقریب میں صوبائی وزراء، سفارتکار، سفیروں، قونصل جنرلز، اعلیٰ سرکاری افسران، فنکار اور میڈیا کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے میلے کو عالمی سطح پر کامیاب بنانے پر تمام غیر ملکی مشنز، بین الاقوامی اور مقامی فنکاروں کا شکریہ ادا کیا اور صوبے بھر میں ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے دنیا کو دکھا دیا کہ کراچی ایک عالمی ثقافتی دارالحکومت ہے اور سندھ امن، تنوع اور تخلیقی صلاحیتوں کی سرزمین ہے۔ تقریب کا اختتام تالیوں کی گونج اور جشن منانے کے ساتھ ہوا، جس میں ورلڈ کلچر فیسٹیول 2025 اور سندھی کلچر ڈے دونوں کی کامیابی کو سراہا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عالمی ثقافتی ممالک کے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
کراچی میں 35 ویں نیشنل گیمز کا باقاعدہ افتتاح
18 برس کے بعد سندھ کی میزبانی میں ہونے والے 35 ویں نیشنل گیمز کی افتتاحی تقریب ہفتہ کو نیشنل اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی۔تقریب میں بلاول بھٹو زرداری مہمان خصوصی تھے،تقریب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری صوبائی وزرا، اعلی حکام معروف کھلاڑی،پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے عہدے دار بھی شریک ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ 18 سال کے بعد سندھ کو نیشنل گیمز کی میزبانی ملنا ایک اعزاز ہے، گیمز میں ملک بھر سے نوجوان کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے جمع ہوئے ہیں، یہ قومی یکجہتی کا بہترین مظاہرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان قوم کا مستقبل ہیں، ملک اور قوم کی ترقی میں یہ نوجوان اہم کردار ادا کریں گے، نیشنل گیمز کے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ امید ہے کہ وہ سندھ کی پرتپاک میزبانی سے لطف اندوز ہوں گے اور کھیلوں کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا بہترین مظاہرہ کریں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میگا ایونٹ میں پاکستان بھر سے آئے ہوئے تمام کھلاڑیوں کو خوش آمدید کہتے ہیں،سندھ کی عظیم ثقافت میں یہاں کی مہمان نوازی نمایاں ہے۔نیشنل گیمز تمام صوبوں کے اتحاد کی نمائندگی کرتے ہیں. ہار جیت کھیل کا حصہ ہیں، امید ہے کہ کھلاڑی وقار کو برقرار رکھتے ہوئے بھرپور نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں گے۔ حکومت سندھ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے وژن پر کارفرما ہے۔
صوبائی وزیر کھیل اور سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سردار محمد بخش خان مہر نے آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے استقبالی کلمات ادا کیے۔انہوں نے گیمز کے شایان شان انعقاد کے لیے بہترین انتظامات کرنے کا اعادہ کیا۔
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر عارف سعید نے اولمپک تحریک کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔
مہمان خصوصی نے گیمز میں شریک دستوں کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے مارچ پاسٹ کے بعد سلامی لی،سندھ کے نوجوان ایتھلیٹ محمد زبیر منیر اور ماہ نور فاطمہ نے کھلاڑیوں کی جانب سے حلف لیا۔
بعد ازاں پیرس اولمپک کے گولڈ میڈلسٹ اولمپین ارشد ندیم نے سابق ہاکی کپتان اولمپین اصلاح الدین اور دیگر کے ہمراہ تالیوں کی گونج میں اولمپک مشعل روشن کی۔
مہمان خصوصی نے باضابطہ طور پہ نیشنل گیمز کے آغاز کا اعلان کیا۔ افتتاحی تقریب میں سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے ہزاروں طلبہ و طالبات مختلف انکلوژر میں موجود تھے۔ خصوصی افراد کے لیے بھی ایک الگ انکلوژر بنایا گیا تھا۔
تقریب میں مختلف نمائشی کھیلوں کے مقابلے پیش کیے گئے جسمانی مہارتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔لیزر لائٹ شو کا بھی اہتمام کیا گیا، میوزیکل کنسرٹ میں نامور گلوکار حزیقہ کیانی اور علی ظفر نے اپنے شاندار فن کا مظاہرہ کیا جبکہ آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی ہواْ
واضح رہے کہ نیشنل گیمز میں کراچی کے 26 مقامات پر 32 کھیلوں کے مقابلوں میں14 دستوں کے 11 ہزار کے لگ بھگ کھلاڑی آفیشلز اور مہمان شریک ہیں، 13 دسمبر تک جاری رہنے والے گیمز کیب اختتامی تقریب میں وزیراعظم میاں شہباز شریف مہمان خصوصی ہوں گے۔