سپریم کورٹ بار الیکشن، عمران خان کے پی میں پارٹی کی بڑی شکست سے لاعلم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ وکلاء پینل کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے حالیہ انتخابات میں بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس میں پارٹی کو صرف قومی سطح پر ہی نہیں بلکہ خیبر پختونخوا (کے پی کے) کے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر شکست ہوئی۔ یہ وہ صوبہ ہے جسے عموماً پی ٹی آئی کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق، پارٹی چیئرمین عمران خان کو تاحال اس شکست (خصوصاً کے پی کے میں شکست) کی شدت سے آگاہ نہیں کیا گیا، حالانکہ پی ٹی آئی کی صفِ اول کی کئی شخصیات وکلاء برادری سے تعلق رکھتی ہیں۔ سینیٹر حامد خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ پینل صوبے کے کسی بھی پولنگ اسٹیشن سے کامیابی حاصل نہ کر پایا۔ بتایا گیا ہے کہ اس ناکامی کی بڑی وجہ پارٹی کے اندرونی اختلافات ہیں۔ دی نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، پشاور میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ پینل کو 181؍ ووٹ ملے جبکہ آزاد گروپ کے امیدوار، جنہیں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی حمایت حاصل تھی، نے 186؍ ووٹ حاصل کیے۔ ایبٹ آباد میں پی ٹی آئی کے امیدوار کو صرف 19؍ ووٹ ملے جبکہ حکومت کے حامی پینل نے 55؍ ووٹ حاصل کیے۔ سوات میں پی ٹی آئی کے امیدوار کو 23؍ اور مخالف کو 27؍ ووٹ ملے جبکہ بنوں میں پی ٹی آئی امیدوار کو محض 5؍ ووٹ ملے، جبکہ آزاد گروپ کے امیدوار نے 25؍ ووٹ حاصل کیے۔ آزاد گروپ، جس کی قیادت وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور سینئر وکیل احسن بھون کر رہے ہیں، نے گزشتہ ہفتے ہونے والے ایس سی بی اے انتخابات میں ایک اور نمایاں کامیابی حاصل کی، جہاں ان کے امیدوار ہارون الرشید 400؍ سے زائد ووٹوں کے فرق سے صدر منتخب ہوئے۔ گروپ نے ایس سی بی اے کی ایگزیکٹو باڈی میں بھی زیادہ تر نشستیں حاصل کیں۔
انصار عباسی
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں پی ٹی ا ئی کے امیدوار ووٹ ملے حاصل کی
پڑھیں:
پی سی بی نے ہمیشہ گروپ بندی کی حمایت کی اور کھلاڑیوں کو لڑوایا، راشد لطیف نے سارے راز بیان کردیے
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ یہاں مفت میں کوئی لانچ نہیں کراتا، سب استعمال ہوتے ہیں۔
ایک ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں ٹیم بغیر گروہ بندی کے بن ہی نہیں سکتی، میں کپتان بنا تو مجھے اس وقت کے چیئرمین پی سی بی جنرل (ر) توقیر ضیا کو منانا پڑا کیوں دوسروں کو ڈرانا تھا، یہاں ہر کوئی استعمال ہوتا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب بھی تمام کھلاڑی استعمال ہورہے ہیں یہ بعد میں پتا چلے گا، کچھ کھلاڑیوں کو منع بھی کیا تھا کہ پاکستان کی کپتانی مت لیں آپ کو استعمال کیا جارہا ہے، آپ کو ایسے پھینکیں گے جس طرح کل رات پھینکا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: محمد رضوان کو مذہبی ماحول فروغ دینے پر کپتانی سے ہٹایا گیا، راشد لطیف کا دعویٰ
راشد لطیف نے کہا کہ عبداللہ شفیق کھیلتا جارہا ہے اس پر کوئی بات نہیں کرتا، صرف 2 کھلاڑیوں کو ہدف بنایا ہوا ہے، شان مسعود کیا محفوظ کیا جا رہا ہے اور صاف نظر آ رہا ہے کہ یہاں پسند ناپسند کو دیکھا جارہا ہے۔ جس کھلاڑی کو ٹیم میں ہی نہیں ہونا چاہیے وہ کپتان بنا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی چیئرمین پی سی بی سے مطمئن نہیں ہوا ہوں، یہ سارے مہرے ہیں، سلمان علی آغا کو ایک روزہ کرکٹ کا کپتان بنانا چاہیے اور شاہین شاہ آفریدی کو ٹی ٹونٹی کا کپتان ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی سی بی راشد لطیف کپتان کرکٹ