کشمیر پر بھارت کے مسلسل قبضے سے جنوبی ایشیا کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے، ڈی ایف پی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام ایک خط میں عالمی ادارے کی توجہ 27 اکتوبر کے یوم سیاہ کی طرف مبذول کرائی ہے جب جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی اور جبری قبضے کے 79سال مکمل ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے خبردار کیا ہے کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا مسلسل فوجی قبضہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سنگین اور مستقل خطرہ ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے قائم مقام صدر محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام ایک خط میں عالمی ادارے کی توجہ 27 اکتوبر کے یوم سیاہ کی طرف مبذول کرائی ہے جب جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی اور جبری قبضے کے 79سال مکمل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے پر بھارتی دعوے کا کوئی قانونی، اخلاقی یا آئینی جواز نہیں ہے کیونکہ جموں و کشمیر بین الاقوامی قانون کے تحت ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے ہونا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں بھارتی فوج کی بڑی تعداد میں موجودگی نے جو 10لاکھ فوجیوں کے قریب ہے، خطے کو دنیا کے سب سے زیاد فوجی جمائو والے علاقے میں تبدیل کر دیا ہے۔ خط میں بھارتی حکومت کے مظالم کو اجاگر کیا گیا جن میں بلاجواز گرفتاریاں، جبری گمشدگیاں، قتل، تشدد اور بنیادی آزادیوں پر سخت پابندیاں شامل ہیں۔
خط میں بھارت کی جانب سے سیاسی کارکنوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو دبانے کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (UAPA) اور پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) جیسے کالے قوانین کے استعمال کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ نئی دہلی کشمیریوں کی جائز جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے نوآبادیاتی دور کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ محمود ساغر نے کہا کہ بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی نے جن پر دونوں ممالک نے باہمی اتفاق کیا تھا، تنازعہ کشمیر کو طول دیا ہے جس نے جنوبی ایشیا کو جوہری فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ رواں سال کے شروع میں پاک بھارت تصادم نے بھارت کی ہٹ دھرمی اور عالمی برادری کی مسلسل بے عملی سے لاحق سنگین خطرات کو ظاہر کیا۔ خط میں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ حق خودارادیت کی بنیاد پر تنازعہ کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے لیے اپنی اخلاقی اور ادارہ جاتی ذمہ داری پوری کرے۔ محمود ساغر نے کہا وقت آ گیا ہے کہ اقوام متحدہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض فوجیوں کے جرائم پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے اور خطے میں پائیدار امن اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیر پر بھارت اقوام متحدہ کے لیے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کے مسائل کے حل کیلئے اخلاقی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے، انجینئر رشید
ذرائع کے مطابق انجینئر رشید نے لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے کشمیریوں کو درپیش مشکلات، مسائل اور مفاہمت کی فوری ضرورت کی طرف مبذول کرانے کیلئے بھوک ہڑتال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے منتخب بھارتی پارلیمنٹ کے رکن انجینئر عبدالرشید نے بھارتی حکومت اور ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے مسائل کو سیاسی مصلحت کے بجائے انسانیت، سنجیدگی اور اخلاقی ذمہ داری کے ساتھ حل کریں۔ ذرائع کے مطابق انجینئر رشید نے لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے کشمیریوں کو درپیش مشکلات اور مسائل اور مفاہمت کی فوری ضرورت کی طرف مبذول کرانے کیلئے بھوک ہڑتال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ”دوری” کو ختم کرنے کی بار بار یقین دہانیوں کے باوجود،مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال میں کوئی بہتری واقع نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے حکومت اور اپوزیشن دونوں سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے عوم کے بارے میں انسانی ہمدردی کا نقطہ نظر اپنائیں اور تنازعہ کشمیر کے پائیدار اور باوقار حل کیلئے منتخب نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جامع مذکرات شروع کریں۔ انجینئر رشید نے اپنی نظربندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”فی الحال نئی دلی کی تہاڑ جیل میرا گھر ہے۔"