گزشتہ روز انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری رہا، جس کے نتیجے میں روپے کی قدر میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق، حکومت کی جانب سے پانڈا بانڈز کے بعد یورو بانڈز کی بھی متعارف کرائی جانے والی سکیم، عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں کا تین سال کی کم ترین سطح پر آنا، اور ٹرمپ کی روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے باوجود محدود پیمانے پر قیمتوں میں اضافہ، درآمدی بل میں کمی اور کرنٹ اکاؤنٹ میں سرپلس جیسے عوامل نے ملکی زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کو مضبوطی دی۔
معاشی استحکام اور مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی امیدوں کی وجہ سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی گئی، اور ایک موقع پر ڈالر کی قدر 28 پیسے گھٹ کر 280.

77 روپے تک پہنچ گئی۔
تاہم، سپلائی میں بہتری کے ساتھ درآمدی ضروریات کے لیے زرمبادلہ کی طلب میں اضافہ ہوا، جس کی وجہ سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی رہی اور یہ 281.02 روپے پر بند ہوئی۔
اسی طرح، اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 5 پیسے کمی کے ساتھ 282.05 روپے پر بند ہوئی۔
یہ تمام عوامل ملکی معیشت میں بہتری کی مثبت علامات ہیں اور روپے کی قدر میں اضافے سے سرمایہ کاروں اور تجارتی سرگرمیوں کو فائدہ پہنچنے کی توقع ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈالر کی قیمت میں مارکیٹ میں کی قدر

پڑھیں:

چینی مزید مہنگی، فی کلو قیمت 210 روپے تک جا پہنچی

ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ نہ رک سکا۔ حکومتی اقدامات اور مانیٹرنگ کے باوجود گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چینی مزید مہنگی ہوگئی، جس کے بعد ملک میں فی کلو چینی کی زیادہ سے زیادہ قیمت210 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
ادارہ شماریات پاکستان کی تازہ رپورٹ کے مطابق صرف ایک ہفتے کے دوران چینی کی فی کلو قیمت میں اوسطاً 3 روپے 77 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پشاور میں صورتحال سب سے زیادہ تشویشناک ہے، جہاں چینی کی فی کلو قیمت10 روپے بڑھ کر 210 روپے تک پہنچ گئی ہے — جو پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان اور بنوں میں چینی 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے، جبکہ کراچی میں قیمت 195 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 81 پیسے ہے، جو گزشتہ ہفتے 185 روپے 4 پیسے تھی۔ حیرت انگیز طور پر ایک سال قبل یہی چینی اوسطاً 134 روپے 8 پیسے فی کلو میں دستیاب تھی — یعنی صرف ایک سال میں قیمت میں50 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ نہ صرف سپلائی چین میں بے ضابطگیوں بلکہ ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کا نتیجہ ہے، جبکہ حکومتی سطح پر کیے جانے والے اقدامات ابھی تک خاطر خواہ نتائج نہیں دے سکے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی مزید مہنگی، فی کلو قیمت 210 روپے تک جا پہنچی
  • سونا مزید سستا:عالمی مارکیٹ میں 20 ڈالر  فی اونس، پاکستان میں 2 ہزار روپے فی تولہ کمی
  • ایک ہفتے میں ملکی مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 4کروڑ 30لاکھ ڈالر کا اضافہ
  • ڈالر کی قیمت میں مزید کمی، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافہ
  • سونے کی قیمت میں آج بھی کئی ہزار روپے کی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی ریکارڈ
  • انٹربینک مارکیٹ میں روپیہ مضبوط، اوپن مارکیٹ میں ڈالر مستحکم
  • انٹربینک میں روپیہ تگڑا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم
  • کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابل پاکستانی روپیہ تگڑا