WE News:
2025-10-24@20:14:27 GMT

یومِ تاسیسِ آزاد کشمیر، آزادی، قربانی اور استقامت کی علامت

اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT

آزاد جموں و کشمیر کا یومِ تاسیس ہر سال 24 اکتوبر کو قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ یہ دن اُن بہادر مجاہدین اور شہداء کی یاد میں منایا جاتا ہے جنہوں نے 1947 میں ڈوگرہ راج اور بھارتی تسلط کے خلاف علمِ بغاوت بلند کیا اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں:کشمیری عوام ہر صورت آزادی حاصل کرکے رہیں گے، صدر آزاد کشمیر

یومِ تاسیس نہ صرف آزادی کی جدوجہد کی یاد دلاتا ہے بلکہ پاکستان اور کشمیر کے درمیان اخوت، قربانی اور قومی یکجہتی کی علامت کے طور پر بھی منایا جاتا ہے۔ یہ دن اس عہد کی تجدید ہے کہ کشمیری عوام کا حقِ خود ارادیت اٹل اور ناقابلِ تنسیخ ہے۔

آزادی اور قربانی کی داستان

24 اکتوبر 1947 وہ تاریخی دن ہے جب کشمیری عوام نے غلامی کے خلاف آواز بلند کی اور ظلم کی زنجیریں توڑ ڈالیں۔ اس دن کی یاد ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ آزادی کبھی آسانی سے حاصل نہیں ہوتی بلکہ ایمان، حوصلے اور قربانی کے ساتھ ممکن ہوتی ہے۔

شہدا کی قربانیاں آج بھی قوم کے ماتھے کا جھومر ہیں اور انہی کے خون سے کشمیر کی صبحِ آزادی روشن ہے۔ یہ دن اُن جذبوں کو تازہ کرتا ہے جنہوں نے کشمیری عوام کو ظلم و جبر کے مقابلے میں استقامت عطا کی۔

پاکستان اور کشمیر، دل کی ایک دھڑکن

یومِ تاسیس پاکستان اور آزاد کشمیر کے درمیان اخوت اور یکجہتی کے جذبے کی تجدید بھی ہے۔ یہ دن اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ دونوں خطوں کے عوام ایک ایمان، ایک محبت اور ایک مقصد سے جڑے ہوئے ہیں۔

پاکستان اور کشمیر کا رشتہ دل کی ایک دھڑکن کی مانند ہے جو حریت، ایثار اور قربانی کی بنیاد پر قائم ہے۔ کشمیری عوام کا حقِ خود ارادیت آج بھی دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے اور پاکستان اس جدوجہد کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

عزمِ نو اور مستقبل کی سمت

یومِ تاسیس کا مقصد صرف ماضی کی یاد تازہ کرنا نہیں بلکہ آئندہ نسلوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ آزادی ایک مسلسل جدوجہد ہے۔ حکومتِ آزاد کشمیر اور عوام آج بھی ترقی، استحکام اور خود انحصاری کے لیے پرعزم ہیں۔

یہ دن قومی وقار، حریت اور استقامت کی نئی روح پیدا کرتا ہے اور یہ یقین دلاتا ہے کہ کشمیری عوام نے قربانیاں دیں، غلامی کبھی قبول نہیں کی۔ 1947 کا عزم آج بھی زندہ ہے اور یہی جذبہ کشمیری قوم کی اصل طاقت ہے۔

قومی جذبہ اور عہدِ وفا

یومِ تاسیسِ آزاد کشمیر دراصل اتحاد، قربانی اور عزمِ نو کا استعارہ ہے۔ اس موقع پر آزاد کشمیر اور پاکستان کے مختلف شہروں میں تقریبات، پرچم کشائی کی تقاریب اور شہدا کے مزاروں پر حاضری دی جاتی ہے۔

عوام اور قیادت دونوں اس دن تجدیدِ عہد کرتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کے لیے اپنی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

یادگارِ حریت، پیغامِ اتحاد

یومِ تاسیس اس حقیقت کی علامت ہے کہ آزادی قربانیوں سے حاصل ہوتی ہے اور حریت کی شمع صرف شہدا کے خون سے روشن رہ سکتی ہے۔ یہ دن پاکستان اور کشمیر کے عوام کے اتحاد، استقامت اور قومی غیرت کی نئی بنیادیں استوار کرتا ہے۔ کشمیر کی آزادی کا سفر جو 1947 میں شروع ہوا تھا، آج بھی عزم و ایمان کے ساتھ جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزاد کشمیر پاکستان حق خود ارادیت شہدا مقبوضہ کشمیر یوم تاسیس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان حق خود ارادیت یوم تاسیس پاکستان اور کشمیر کشمیری عوام خود ارادیت کرتا ہے یہ دن ا آج بھی ہے اور کی یاد

پڑھیں:

27 اکتوبر کو بطور "یوم سیاہ" بھرپور طریقے سے منایا جائے گا

ذرائع کے مطابق انجینئر امیر مقام نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بھارت نے 27 اکتوبر 1947ء کو کشمیریوں کی خواہشات کے منافی اور تقسیم برصغیر کے فارمولے کی صریحاً خلاف کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر قبضہ جما لیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ 27 اکتوبر کو ”یوم سیاہ“ کے طور پر منانے کیلئے وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر، گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت آزاد جموں و کشمیر کونسل اسلام آباد میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ ذرائع کے مطابق انجینئر امیر مقام نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بھارت نے 27 اکتوبر 1947ء کو کشمیریوں کی خواہشات کے منافی اور تقسیم برصغیر کے فارمولے کی صریحاً خلاف کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر قبضہ جما لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارتی قبضے سے آزادی کیلئے قربانیوں کی ایک عظیم تاریخ رقم کر رہے ہیں جس پر میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اب تک لاکھوں کشمیری شہید کیے ہیں اور اس نے اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس برس بھی 27 اکتوبر کو بطور یوم سیاہ بھرپور طریقے سے منایا جائے گا اور وزارت امور کشمیر نے اس حوالے سے ایک بھرپور لائحہ عمل مرتب کیا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنما شیخ عبدالمتین نے اس موقع پر کہا کہ 27 اکتوبر جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک انتہائی سیاہ دن ہے جب بھارت نے کشمیریوں کی خواہشات پامال کرتے ہوئے ان کی سرزمین پر قبضہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں اور پاکستانیوں کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کر سکتی۔ شیخ عبدالمتین نے کہا کہ 27 اکتوبر کو آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر کے بڑے بڑے شہروں میں بھارت مخالف ریلیاں نکالی جائیں گی اور جلسے جلوس منعقد کیے جائیں گے اور بھارت کو یہ واضح پیغام دیا جائے گا کہ کشمیری اس کے غیر قانونی قبضے کے خاتمے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کی قیادت، ایڈیشنل سیکرٹری امور کشمیر گلگت بلتستان کامران الرحمان خان کے علاوہ وزارتِ خارجہ، وزارتِ امورِ کشمیر، گلگت بلتستان، وزارتِ داخلہ، وزارتِ اطلاعات و نشریات، وزارتِ مواصلات، کابینہ ڈویڑن، وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی، پی آئی اے، آئی سی ٹی، اسلام آباد پولیس، موٹروے پولیس، سی ڈی اے، ایم سی آئی اور تمام صوبوں بشمول آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے نمائندوں نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کبھی کشمیریوں کے جذبۂ آزادی کو کمزور نہیں کر سکتا، کشمیری رہنما ملک عامر
  • پاکستان نے مہاجرین کو سینے سے لگایا، ہندوستان ہرا نہیں سکتا، وزیراعظم آزاد کشمیر
  • یومِ سیاہ: 27 اکتوبر کو کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی
  • کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضے کیخلاف 27 اکتوبر کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان
  • آزاد کشمیر کے 78 یوم تاسیس کے موقع پر مظفرآباد میں 21 توپوں کی سلامی
  • آزاد کشمیر کے 78 یوم تاسیس کے موقع پر مظفرآباد میں 21 توپوں کی سلامی
  • کشمیری عوام ہر صورت آزادی حاصل کرکے رہیں گے، صدر آزاد کشمیر
  • 27 اکتوبر کو بطور "یوم سیاہ" بھرپور طریقے سے منایا جائے گا
  • مسلم لیگ نواز کا آزاد کشمیر حکومت سے علیحدگی کا اعلان