فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث زینبیون بریگیڈ کے 2دہشتگرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
سی ٹی ڈی سندھ اور وفاقی حساس ادارے کا خفیہ اطلاع پر مشترکہ آپریشن ،2نائم ایم پستول اور2ہنڈ گرنیڈز برآمد
تنظیم کا سرغنہ پڑوسی ملک سے مالی معاونت اورٹارگٹ حاصل کرتے تھے، ملزمان کا اپنے غیر ملکی رابطوں کا انکشاف
(رپورٹ: افتخار چوہدری)سی ٹی ڈی سندھ اور وفاقی حساس ادارے نے خفیہ اطلاع پر مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے شہر میں فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم تنظیم "زینبیون برگیڈ” سے تعلق رکھنے والے 2 دہشت گردوں کو گرفتارکرکے ان کے قبضے سے 2 نائم ایم پستول اور2 ہنڈ گرنیڈز برآمد کرلیے۔رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی غلام اظفر مہیسر نے ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان علی بہادر اورایس پی ملک سنکھار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے سی ٹی ڈی نے 32 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے اوران آپریشن میں بہت سارے لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی سندھ اوروفاقی حساس ادارے خفیہ اطلاع پرمشترکہ آپریشن کرتے ہوئے مذہبی جماعت کے کارکنوں کی کلنگ میں ملوث کالعدم تنظیم "زینبیون برگیڈ” سے تعلق رکھنے والے 2 دہشت گردوں اسرارحسین گلگتی ولد ابرار حسین اور معصوم رضا عرف عامر اللہ عرف عمران موٹا ولد مرزا انور علی کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 2 نائم ایم پستول اور2 ہنڈ گرنیڈز برآمد کرلیے۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ گرفتارملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ وہ شہرمیں فرقہ وارانہ دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث ہیں۔گرفتارملزمان نے 9 اکتوبرکو یونیورسٹی روڈ این ای ڈی یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ کے سامنے فائرنگ کرکے قاری انس رحمان کو قتل کیا، قتل کی واردات میں ملوث شوٹر اورموٹر سائیکل چلانے والا دونوں گرفتار ہیں گرفتار ملزمان نے مئی 2025 میں شیرپاؤ کالونی میں قاری عبد الرحمن کو بھی فرقہ وارانہ بنیاد پرقتل کیا تھا۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ گرفتارملزم معصوم رضا عرف عامراللہ عرف عمران موٹا ولد مرزا انورعلی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست ریڈ بک میں بھی شامل ہے۔گرفتار ملزمان کالعدم تنظیم زینبیون برگیڈ کے سرگرن رکن ہیں اوروہ تنظیم کے مفادات کے لیے شہر میں دہشت گردی کی کاروائیاں انجام دینے کی منصوبہ بندی کرتے رہے ہیں۔ملزمان نے اپنے غیر ملکی رابطوں کا بھی انکشاف کیا ہے جبکہ اس تنظیم کا سرغنہ پڑوسی ملک میں ہے جس سے یہ مالی معاونت اورٹارگٹ حاصل کرتے تھے۔پڑوسی ملک سے آپریٹ ہونے والے نیٹ ورکاور ان کے پس پردہ سہولت کاروں کا نیٹ ورک کا بھی قلع قمع کیا گیا ہے گرفتار ملزمان کے خلاف ٹیررازم کے ساتھ ساتھ ٹیرر فنانسنگ کے کیسز درج کیے جائیں گے۔ابتدائی تفتیش کے مطابق گرفتار ملزمان نے بتایا ہے کہ ان کے مزید ساتھی بھی شہر میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں جن کی تلاش جاری ہے کراچی میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان اوران کے سہولت کاروں کی نشاندہی ہوگئی ہے اورانکی گرفتاری کے لئے مختلف ٹیمیں کام کر رہی ہیں جلدا ہم پیش رفت متوقع ہے۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ گرفتار ملزم مصوم رضا عرف عامرموٹا پہلی ٹارگٹ کلنگ سے 20 دن پہلے کراچی آیا ہے اس کی ٹاسکنگ ہوئی ہے، ملزم گرفتار ہوگیا ورنہ ملزم کو اورلوگوں کو بھی ٹارگٹ کرنا تھا ملزم نے انہیں اپنی ہٹ لسٹ پررکھا ہوا تھا کچھ لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں جنہیں آگاہ کردیا گیا ہے۔ڈی آئی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا ناگن چورنگی واقعیمیں یہ ہی گروپ ملوث ہے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا لیکن یہ ضرورہے اس واقعے کے تانے بانے اس ہی گروپ میں ملتے ہیں جس کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش کے دوران یہ بھی معلوم ہواکہ اس طرح کے کچھ اورسلیپرسیل بھی سرگرم ہوئے ہیں اوراچھی بات یہ ہے کہ ان سپلیرزسیل کے بارے میں سی ٹی ڈی کوانفارمیشن مل گئی ہے اوربہت جلد ان کا گھیرا تنگ کیا جائے اور ان کی گرفتاریاں بھی کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ڈی ا ئی جی سی ٹی ڈی نے گرفتار ملزمان کلنگ میں ملوث گرفتار ملزم نے بتایا کہ ٹارگٹ کلنگ کرتے ہوئے
پڑھیں:
کراچی، بدنام زمانہ کرولا گینگ کے 5 خطرناک ملزمان گرفتار
کراچی:شہر قائد میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس نے ڈیفنس فیز 7 میں بروقت اور بہادری کی مثال قائم کرتے ہوئے سفید کرولا استعمال کرنے والے پنجاب سے تعلق رکھنے والے بدنامِ زمانہ کرولا گینگ کے پانچ ملزمان کو زبردست پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کر لیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے گرفتاری کے دوران فرار ہونے کی کوشش کی اور پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
تاہم پولیس کی مؤثر حکمتِ عملی اور پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت تمام ملزمان کو بغیر کسی جانی نقصان کے زندہ گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتار ملزمان کی شناخت عرفان، بلال، عابد، شاہد اور وقاص کے نام سے ہوئی ہے۔
یہ تمام ملزمان پنجاب کے مختلف شہروں سے تعلق رکھتے ہیں اور دو روز قبل کراچی وارد ہوئے تھے۔
ملزمان ائیرپورٹ، ریلوے اسٹیشن، بس اڈے اور دیگر رش ودحلقوں میں موبائل چھیننے اور لوٹ مار کی وارداتیں کرتے تھے۔
گرفتار ملزمان سے اسلحہ، لیپ ٹاپ، موبائل فونز اور سفید کرولا کار برآمد کی گئی ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان موبائل چھیننے کے فوراً بعد آئی ایم آئی تبدیل کر کے فونز کو مارکیٹ میں فروخت کر دیتے تھے۔
پنجاب میں بھی ان کے خلاف درجنوں مقدمات درج ہیں، ملزمان کی نشاندہی پر وارداتوں کی متعدد سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی سامنے آ گئی ہیں۔
ایس ایس پی ساؤتھ نے پولیس ٹیم کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی ان کے دیگر ساتھیوں اور سہولت کاروں تک بھی رسائی حاصل ہو جائے گی۔