پاکستانیوں نے سیلاب میں بہہ کر آنیوالے جانوروں کو سرحد پار واپس بھیج دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
سیلاب جیسی آفت میں بھی پاکستانی عوام نے انسانیت اور بھائی چارے کی اعلیٰ مثال قائم کر دی۔ پاکستان نے سیلاب میں بہہ کر آنے والے جانوروں کو امانت سمجھ کر سرحد پار واپس بھیج دیا گیا۔پاکستانی شہریوں نے مشکل وقت میں خیر سگالی اور اعلیٰ ظرفی کی نئی تاریخ رقم کر دی۔ بھارتی پنجاب کے ضلع امرتسر کے سرحدی گاؤں سنگھوکے میں عوام نے پاکستان کا بھرپور شکریہ ادا کیا۔ سرحدی علاقے کے مقیم سکھ شہری کا کہنا تھا کہ سنگھوکے سمیت متعدد سرحدی گاؤں سیلاب کی زد میں آئے جن میں جانوروں کو نکالنے کا وقت نہیں تھا، سرحدی علاقوں سے جانور جن میں بھینسیں اور گائیں شامل ہیں، سیلاب میں بہہ کر پاکستان چلے گئے ۔ سکھ شہری نے کہا کہ پاکستانی دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جانور سرحد پار واپس بھیج رہے ہیں، پاکستان سے کم از کم 300جانور سرحد پار بھارتی پنجاب میں واپس آ چکے ہیں،سرحد کے دونوں اطراف پنجاب میں بھی ہمارے لوگ بستے ہیں۔ سکھ برادری اور پاکستان کے رشتے کی جڑیں تاریخ، مذہب ، زبان ،کلچر اور محبت میں پیوست ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
براہ راست یابالواسطہ : سرحدی خلاورزی پر فیصلہ کن جواب فیلڈ مارشل
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان علاقائی امن اور استحکام چاہتا ہے۔ اس کے علاقے کی ساکھ کی کوئی خلاف ورزی کی گئی تو اپنے شہریوں کی زندگیوں کی حفاظت اور بہتری کی خاطر براہ راست یا بالواسطہ سخت اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ بھارتی سپانسرڈ فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج عوام مخالف پروپیگنڈا کر رہے ہیں اور یہ تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔ دہشت گرد پراکسیز کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے 17 ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا فخر ہے اور یہاں کے عوام محب وطن، باصلاحیت اور پرعزم ہیں۔ بلوچستان کے عوام ملک کا حقیقی سرمایہ ہیں۔ صوبے کے عوام بے پناہ اقتصادی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل نے وفاقی، صوبائی حکومتوں کے ترقیاتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام صوبے کے بے پناہ اقتصادی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نوجوان ترقی اور دیرپا استحکام کے لئے اپناکردار ادا کریں۔