پاکستان کو بین الاقوامی کمیٹی برائے حقوق نسواں کی سربراہی مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان کیلئے بڑا اعزاز، وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی فوزیہ وقار کو بین الاقوامی کمیٹی برائے حقوق نسواں کی چیئرپرسن نامزد کردیا گیا۔
ترجمان فوسپاہ کے مطابق او آئی سی امبڈسمین ایسوسی ایشن نے حقوق نسواں کی نئی کمیٹی قائم کردی ہے جس کی سربراہی پاکستان کو ملی ہے۔
او آئی سی امبڈسمین ایسوسی ایشن کے صدر مہمت اکاجار نے کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دے دی ہے جس میں بحرین، ترکیہ، آذر بائیجان سمیت دیگر ممالک کے نمائندے شامل ہیں۔
کمیٹی خواتین کو بااختیار بنانے اور تحفظ فراہم کرنے میں مدد کرے گی، ترجمان کے مطابق پاکستان میں بھی خواتین کو بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ریاض میں بین الاقوامی سائبر سیکیورٹی ایونٹ کا انعقاد، پاکستانی ماہرین کی شاندار شرکت
ریاض میں منعقدہ بلیک ہیٹ MEA 2025 کا 3 روزہ بین الاقوامی سائبر سیکیورٹی ایونٹ غیر معمولی کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جس میں اس سال عالمی سطح پر 100,000 سے زائد شرکا، 300 اسپیکرز اور 500 عالمی برانڈز نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ریاض سے دوحہ کا سفر 2 گھنٹے میں، سعودیہ اور قطر کے درمیان ہائی اسپیڈ ریل لنک کے معاہدے پر دستخط
یہ ایونٹ مشرق وسطیٰ اور افریقہ کا سب سے بااثر سائبر سیکیورٹی پلیٹ فارم بن چکا ہے جہاں عالمی تحقیق، جدید ٹیکنالوجیز اور نئے سیکیورٹی ماڈلز مستقبل کی سمت متعین کرتے ہیں۔
ایونٹ میں پاکستان نے اپنی تاریخ کی سب سے مضبوط نمائندگی پیش کی۔ پاکستان پویلین نے بین الاقوامی مندوبین کی بھرپور توجہ حاصل کی جبکہ پاکستان سے آئے ہوئے ماہرین اور سیکیورٹی لیڈرز کو خصوصی طور پر اسٹیج پر مدعو کیا گیا جن میں سید عبدالقادر اور حیدر عباس شامل تھے۔
انہیں عالمی سائبر سیکیورٹی ڈیفنس، پالیسی، اور ٹیکنالوجی انوویشن کے موضوعات پر اظہارِ خیال کے لیے خصوصی اعزاز کے ساتھ مدعو کیا گیا۔
پاکستانی وفد کی قیادت سید عبدالقادر۔ حیدر عباس، فیض احمد شجاع، اہرار نقوی نے کی جبکہ اس پورے دورے کی مؤثر میزبانی عدنان رفیق احمد نے کی۔
اس کے علاوہ پاکستان ایمبیسی کے معزز حکام اور ریاض میں موجود ممتازچیف ایگزیکٹیوز نے شرکت کی ۔ ایونٹ کی مربوط اور اعلیٰ سطح کی کوآرڈینیشن عبدالباری شعیب اور International Exhibition Management نے کی جس نے پاکستان کی نمائندگی کو عالمی معیار کے مطابق منفرد بنایا۔
مزید پڑھیے: پی آئی اے کے بین الاقوامی نیٹ ورک میں توسیع، کراچی سے ریاض نئی پرواز شامل
اس سال مختلف ممالک کے شرکا نے بلیک ہیٹ MEA میں پاکستانی پویلین کا دورہ کیا جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستانی ٹیلنٹ اور مہارت کو خطے میں تیزی سے بڑھتی ہوئی اہمیت حاصل ہو رہی ہے۔
شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے سائبر سیکیورٹی ماہرین نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی اسٹیج پر بھی اپنی منفرد پہچان بنا رہے ہیں۔ سائبر ڈیفنس، ریسرچ، اے آئی سیکیورٹی اور انسیڈنٹ رسپانس کے شعبوں میں پاکستانی پروفیشنلز کی بڑھتی ہوئی مہارت اس ترقی کی عکاس ہے۔
بلیک ہیٹ MEA محض ایک ایونٹ نہیں بلکہ عالمی تعاون اور مشترکہ سیکیورٹی کا پلیٹ فارم ہے جہاں پاکستان کا کردار تیزی سے مضبوط ہو رہا ہے۔
جیسے جیسے عالمی خطرات کی نوعیت تبدیل ہو رہی ہے، ویسے ویسے مشترکہ دفاع، انفارمیشن ایکسچینج اور ریجنل تعاون کی اہمیت بڑھتی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: ریاض میٹرو نے اہم سنگ میل عبور کرلیا، گنیز ورلڈ ریکارڈ میں نام درج
پاکستان کی اس تاریخی شرکت نے ثابت کر دیا کہ ملک کا سائبر سیکیورٹی سیکٹر اب عالمی گفتگو کا ایک فعال اور مؤثر حصہ بن چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
International Exhibition Management MEA 2025 بین الاقوامی سائبر سیکیورٹی ایونٹ ریاض سعودی عرب