ٹی ایل پی سیاست نہیں انتشار پھیلا رہی تھی‘ پنجاب حکومت
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251025-01-12
لاہور (نمائندہ جسارت) صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ حکومت مذہبی جماعتوں کے خلاف نہیں ہے، ٹی ایل پی سیاست نہیں انتشار پھیلا رہی تھی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ حکومت کسی مذہبی تنظیم یا جماعت کے خلاف نہیں ہے بلکہ اس مخصوص ذہنیت کے خلاف اقدامات کر رہی ہے، جو ملک میں
انتشار کا سبب بن رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کو ایک منظم پروجیکٹ کے طور پر لانچ کیا گیا تھا اور جو سرگرمیاں وہ انجام دے رہے تھے وہ سیاسی احتجاج نہیں تھا بلکہ امن و امان خراب کرنے کی کوششیں تھیں، جنہیں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ماضی میں بعض جماعتیں پابندی کے بعد نام تبدیل کر کے سرگرم ہو جاتی تھیں لیکن اس بار حکومت نے ایسے واقعات سے نمٹنے کے لیے ایک خصوصی پراسیکیوٹر سیل تشکیل دے دیا ہے تاکہ ملوث عناصر کو تیزی سے قانونی کٹہرے میں لایا جا سکے۔ اس سیل کے ذریعے شواہد کی بنیاد پر تحقیقات اور مقدمات کی قانونی پیروی ممکن بنائی جائے گی۔وزیرِ اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی کی قیادت سے متعلق اطلاعات کے مطابق وہ پنجاب میں موجود نہیں کیونکہ اس طرح کے لوگ گرفتاری سے بچنے کے لیے جگہیں بدلتے رہتے ہیں ، تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے انہیں ٹریس کر رہے ہیں اور جلد ہی گرفتاریوں کی خبریں سامنے آنے کا امکان ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹی ایل پی
پڑھیں:
ایاز صادق کا حکومت‘ اپوزیشن مذاکرات میں کردار ادا کرنے کا عندیہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251209-01-6
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر التوا ہے ،جیسے ہی عدالت کا حکم آتا ہے پھر فیصلہ کروں گا۔سردار ایاز صادق نے ایک بار پھر عندیہ دیا کہ میں حکومت اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہوں، پہلے بھی کردار ادا کیا تھا مگر مجھے صلہ اچھا نہیں ملا۔اْنہوں نے کہا کہ اب لوگ بیٹھ جائیں اور مشاورت کرکے بتا دیں، اداروں کے خلاف بات کرکے کچھ حاصل نہیں ہونا ،ادارے سرحدوں کا دفاع کررہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف لڑرہے ہیں اْن پر الزامات مناسب نہیں۔