ستاروں کی چال کے لحاظ سے آج کا دن مثبت: آج آپ کے لیے ایک اہم موقع آیا ہے۔ ایک روحانی چکر کھلنے کا منتظر ہے جو زیادہ تر اچھے طریقے سے آپ کی زندگی میں آئے گا۔ آپ کے بنائے گئے منصوبے بہت اچھے انداز میں کام کر رہے ہیں اور آپ کے نیک مقاصد بھی پورے ہو رہے ہیں۔ یہ وقت ہے کہ آپ ان سب کو ایک جگہ جمع کریں، اپنے خیالات کو حقیقت میں بدلیں اور اپنے اعلیٰ مقاصد کو الٰہی کی ہدایت کے حوالے کریں۔ خالص منطق جہاں ناکام ہو، آپ کا یقین اور وژن آپ کو آگے لے جائے گا۔ آپ اس زندگی کی تعمیر کر رہے ہیں جس کی آپ ہمیشہ خواہش رکھتے تھے، اب وقت ہے کہ آپ اس کا بھرپور لطف اٹھائیں۔
منفی: آج اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں، خاص طور پر پیٹ کے مسائل آپ کو پریشان کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے احتیاط ضروری ہے۔
اہم خیال: طویل مدتی مثبت منصوبے بنائیں، کیونکہ یہ آپ کی زندگی کے ایک شاندار سفر کا آغاز ہو سکتا ہے۔
آج کا دن آپ کے لیے خوشی اور کامیابی کے دروازے کھولنے والا ثابت ہو سکتا ہے، بس اپنی صحت اور ذہنی سکون کا خیال رکھنا نہ بھولیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی؛ ٹریفک حادثات میں رواں سال 697 افراد زندگی سے محروم ہوگئے
کراچی:شہر کی سڑکوں پر ہیوی اور دیگر گاڑیوں سے ہونے والے جان لیوا ٹریفک حادثات میں رواں سال کے دوران مجموعی طور پر 697 افراد زندگی سے محروم ہوگئے اور 10 ہزار 400 سے زائد شہری زخمی بھی ہوئے جبکہ ٹریفک پولیس کے افسران کے بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود ہیوی ٹریفک شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار رہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رواں سال اب تک ڈمپروں اور ٹریلر سمیت ہیوی گاڑیوں نے 205 گھروں کے چراغ گل کر دیے، جس میں سب سے زیادہ 78 جان لیوا حادثات ٹریلر کی ٹکر سے پیش آئے۔
ترجمان چھیپا فاؤنڈیشن کے مطابق رواں سال کے دوران اب تک جان لیوا ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 697 افراد لقمہ اجل بن گئے، جس میں 537 مرد، 72 خواتین، 67 بچے اور 21 بچیاں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹریفک حادثات کے دوران مجموعی طور پر 10 ہزار 404 افراد زخمی بھی ہوئے جس میں 8137 مرد ، 1616 خواتین ، 499 بچے اور 152 بچیاں شامل ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ شہر قائد میں 297 روز میں اب تک ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے جان لیوا حادثات میں مجموعی طور پر 205 افراد زندگی سے محروم ہوگئے جس میں ٹریلر کی ٹکر سے 78، واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 46، ڈمپر کی ٹکر سے 36، بس کی ٹکر سے 27 افراد اور مزدا کی ٹکر سے 18 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ایک جانب شہر میں ہیوی گاڑیوں کے ناتجربہ کار ڈرائیور شہریوں کو روند کر انہیں زندگی سے محروم کر رہے ہیں تو دوسری جانب ٹریفک پولیس کا زور صرف موٹر سائیکل اور کار سوار عام شہریوں پر ہی چل رہا ہے جنہیں تمام قوانین کی پاس داری کی ہدایت کی جاتی ہے۔
دوسری جانب واٹر ٹینکرز، کوچز، منی بسیں، بسیں اور رکشوں سمیت دیگر ہیوی گاڑیاں ٹریفک قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے شہر میں دنداناتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔