data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ وزیراعظم نے اپنے ڈیڑھ سالہ دورِ حکومت میں مجموعی طور پر 34 جبکہ صدر مملکت نے اسی مدت کے دوران تین بیرونی دورے کیے۔

صدر اور وزیراعظم کے غیر ملکی دوروں سے متعلق جاری حکومتی دستاویز کے مطابق مارچ 2024ءسے اکتوبر 2025ءتک وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف ممالک کے دورے کیے، جن میں سعودی عرب سرفہرست رہا وہ آٹھ مرتبہ سعودی مملکت گئے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے دو دو مرتبہ چین، امریکا اور مصر کے دورے بھی کیے۔

دیگر ممالک میں شرکت کے مقاصد عالمی کانفرنسز، دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور اقتصادی تعاون کے منصوبوں پر بات چیت شامل تھی۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے اسی عرصے میں تین غیر ملکی دورے کیے جن کا مقصد مختلف ممالک کے ساتھ سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانا تھا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ان دوروں کے نتائج، معاہدوں اور اخراجات کی تفصیلات جلد پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حکومت بلوچستان کا اڑھائی سالہ فارمولہ، پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے بیانات میں اختلاف

مسلم لیگ (ن) کے اراکین کا دعویٰ ہے کہ حکومت بلوچستان پر اڑھائی سال کا فارمولہ طے ہوا ہے، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بلوچستان حکومت پانچ سال تک پیپلز پارٹی کے پاس رہیگی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے اقتدار سے متعلق حکومت کی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین کا دعویٰ ہے کہ اقتدار کے لئے پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے درمیان اڑھائی اڑھائی سال کا معائدہ ہوا ہے۔ جس کے تحت اڑھائی سال پورے ہونے پر حکومت مسلم لیگ (ن) کو سونپ دی جائے گی۔ جبکہ حکمران جماعت کے اراکین اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بلوچستان کی حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کو دی گئی ہے، جس کے بدلے میں پیپلز پارٹی وفاق میں مسلم لیگ (ن) کی اتحادی بنی ہے۔ اڑھائی سال کا کوئی معائدہ نہیں ہوا۔ گزشتہ روز صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے بعد صحافیوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی علی مدد جتک اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی زرک مندوخیل سے اڑھائی سال معائدے سے متعلق سوال کیا۔

صحافیوں نے پیپلز پارٹی کے علی مدد جتک سے کہا کہ زرک مندوخیل اڑھائی اڑھائی سال کے معائدے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ جس پر علی مدد جتک نے کہا کہ زرک مندوخیل بچہ ہے۔ اگر مسلم لیگ (ن) بلوچستان کی حکومت چاہتی ہے، تو بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم بنا لے۔ ورنا بلوچستان میں پیپلز پارٹی پانچ سال پوری کرے گی۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے زرک مندوخیل نے صحافیوں سے کہا کہ پیپلز پارٹی کے صادق عمرانی ہم سے کہتے ہیں کہ اگر پیپلز پارٹی وفاق میں مسلم لیگ (ن) کی حمایت ترک کرتی ہے تو آپ کی حکومت گر جائے گی۔ حکومت اتحاد سے ہی چلتی ہے، ہم بھی اگر بلوچستان میں آپ کی حمایت نہ کریں تو آپ کی بھی حکومت نہیں رہے گی۔ انہوں نے علی مدد جتک کے ریمارکس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "آپ جتک صاحب سے پہلے پوچھیں کہ وہ ہوش میں تھے کہ نہیں تھے۔"

زرک مندوخیل نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ حکومت بلوچستان کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان اڑھائی اڑھائی سال کا معائدہ ہوا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی لیڈرشپ نے صوبائی قیادت کو بتایا ہے کہ ان کے پاس تحریری معائدہ موجود ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی کو اڑھائی سال مکمل ہونے پر پتہ چل جائے گا۔ چھ سے آٹھ مہینے باقی ہیں، یہ مکمل ہونے دیں۔ پھر بلوچستان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئے گی۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے رہنماء علی مدد جتک کا نام لیتے ہوئے کہا کہ صحافی برادری علی مدد جتک کو سیریس نہ لیا کریں۔ واضح رہے کہ بلوچستان کی حکومت تین اتحادی جماعتوں پر مشتمل ہیں۔ جن میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نون اور بلوچستان عوامی پارٹی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف کی وزیراعظم بننے کی خواہش پر کچھ باتیں طے ہوئی تھیں،شازیہ مری
  • گزشتہ 20ماہ میں صدر مملکت نے 3اور وزیراعظم نے 34غیرملکی دورے کیے
  • بلوچستان کی ترقی پاکستان کی مجموعی خوشحالی سے جڑی ہے:شہبازشریف
  • علاقائی ممالک سی پیک سے فایدہ اُٹھائیں : شہباز شریف 
  • وزیراعظم سے قطری وزیر تجارت کی ملاقات، دونوں ممالک میں اقتصادی تعلقات پر اہم گفتگو
  • حکومت بلوچستان کا اڑھائی سالہ فارمولہ، پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے بیانات میں اختلاف
  • پولینڈ کے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ 2روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔
  • بلوچستان میں اقتدار کی ڈھائی سالہ تقسیم پر دوبارہ گفتگو شروع
  • پولینڈ کےنائب وزیراعظم و وزیرخارجہ 2روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے