طاقت اور جبر سے کبھی بھی امن نہیں لایا جا سکتا، میر واعظ
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
ضلع بڈگام کے علاقے چرار شریف میں شیخ العالم حضرت شیخ نورالدین نورانی ؒکی درگاہ پر ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ انصاف، باہمی احترام اور بات چیت کے ذریعے ہی حقیقی امن اور پائیدار استحکام حاصل کیا جا سکتا ہے اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ اس وقت وقت دنیا جس ناانصافی اور مصائب کا شکار ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طاقت اور جبر سے کبھی بھی امن نہیں لایا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے ضلع بڈگام کے علاقے چرار شریف میں شیخ العالم حضرت شیخ نورالدین نورانی ؒکی درگاہ پر ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ انصاف، باہمی احترام اور بات چیت کے ذریعے ہی حقیقی امن اور پائیدار استحکام حاصل کیا جا سکتا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی قیادت کو دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بات چیت اور امن و انصاف کا راستہ اپنانا چاہیے، اسی کے ذریعے خطے میں پائیدار امن قائم کیا جا سکتا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ عظیم صوفی بزرگ شیخ نورالدین نورانی رحم اللہ علیہ کی بصیرت اور حکمت و دانش نے کشمیریوں کی نسلوں کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی بھی سرزمین پر اللہ کا ایک عظیم احسان ہے جب اس کے لوگوں میں ایسی پاک باز ہستیاں پیدا ہوتی ہیں جو معاشروں کو روحانی اور اخلاقی طور پر سنوارنے کا کام کرتی ہیں۔ میر واعظ نے کہا کشمیر کی سرزمین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اسے شیخ نور الدین نورانی ؒ جیسی عظیم ہستیوں نے حق و سچائی سے منور کیا ہے۔
میرواعظ نے کہا کہ جب انسانیت وسوسوں، تقسیم اور تنازعات میں گھری ہوئی ہو تو اس کے لیے اپنی جڑوں اور ان بنیادی اقدار کے ساتھ دوبارہ جڑنا بہت ضروری ہو جاتا ہے جو ہمارے اولیائے کرام نے اپنی سادگی، مساوات، ہمدردی اور عدم تشدد کی شکل میں تشکیل دی ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ خود کو ان عظیم روایات سے جوڑیں جو ہمارے اولیا اور صوفیا کرام نے ہماری لیے چھوڑی ہیں۔ میر واعظ نے کہا کہ طاقت اور تسلط سے چلنے والی دنیا میں ہمارے صوفیائے کرام کا راستہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حقیقی طاقت صرف اور صرف سچائی، عاجزی اور انسانیت کی خدمت میں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میر واعظ نے کہا واعظ نے کہا کہ جا سکتا
پڑھیں:
پاک افغان مسئلہ اچھے سے حل کر سکتا ہوں، لیکن فی الحال مجھےکچھ کرنے کی ضرورت نہیں، ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعات کے حل میں ذاتی دلچسپی رکھتے ہیں اور اس مسئلے کو جلد اور مؤثر انداز میں حل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں جاری آسیان سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کے دورِ صدارت میں متعدد علاقائی تنازعات ختم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ “تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان ہونے والی لڑائی ان آٹھ جنگوں میں سے ایک تھی جنہیں میں نے صرف آٹھ ماہ میں رکوا دیا، اب ایک اور تنازع باقی ہے جسے ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔”
ٹرمپ نے کہا کہ انہیں حال ہی میں اطلاع ملی ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوبارہ کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ “مجھے لگتا ہے کہ میں اس معاملے میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہوں، کیونکہ میں دونوں ممالک کو اچھی طرح جانتا ہوں اور ان کے رہنماؤں سے میرے اچھے تعلقات ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل بااعتماد اور سمجھدار شخصیات ہیں، اور انہیں یقین ہے کہ دونوں ملک امن کے لیے مخلص ہیں۔ “مجھے ان دونوں پر بھروسہ ہے، اور میرا ماننا ہے کہ ہم مل کر اس خطے میں دیرپا امن قائم کرنے میں کامیاب ہوں گے۔”
ٹرمپ نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ پاک افغان تنازع کا خاتمہ نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیا کے امن کے لیے اہم ہے، اور وہ اس مقصد کے حصول کے لیے ہر ممکن سفارتی کوشش کرنے کو تیار ہیں۔