سیاسی جوڑ توڑ عروج پر،آزاد کشمیرحکومت سازی کیلئے پیپلز پارٹی سرگرم
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
آزاد کشمیر میں وزیراعظم لانے کیلئے پیپلزپارٹی نے سادہ اکثریت حاصل کرلی،تحریک انصاف کے5 وزراء کی فریال تالپور سے ملاقات،پی پی میں شمولیت کا اعلان ،پیپلزپارٹی کو 30 اراکین کی حمایت
زرداری کا فارورڈ بلاک اور شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ ، بیرسٹر سلطان نے اہم عہدہ مانگ لیا، شہباز شریف نے مسلم لیگ آزاد کشمیر امور کمیٹی کو پیپلز پارٹی سے مذاکرات کا ٹاسک دے دیا ،ذرائع
آزاد کشمیر میں وزیراعظم لانے کیلئے پاکستان پیپلزپارٹی نے اراکین کی حمایت کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل کرلی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 5 وزرا نے اسلام آباد میں پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی صدر فریال تالپور سے ملاقات کی اور پی پی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔پی ٹی آئی کے چوہدری رشید، یاسر سلطان، چوہدری ارشد، چوہدری اخلاق اور سردار محمد حسین آزاد کشمیر میں بطور وزیر امور انجام دے رہے تھے جو اگلی حکومت سازی میں پیپلزپارٹی کی حمایت کریں گے۔اس کے علاوہ چار اراکین ماجد خان، عاصم شریف بٹ، اکبر ابراہیم اور فہیم ربانی کی بھی فریال تالپور سے ملاقات ہوئی جس کے بعد 30 اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی۔ذرائع کے مطابق فریال تالپور کی قیادت میں پیپلز پارٹی حکومت سازی کے اقدامات کو حتمی شکل دے رہی ہے، ممکنہ حکومت سازی کے فیصلے آج یا کل متوقع ہے۔اس کے علاوہ پی پی رہنما فریال تالپور سے آزاد کشمیر کے سلطان محمود گروپ کے اراکین کی ملاقات بھی ہوئی جس میں یاسر سلطان ، سردار محمد حسین ، چوہدری ارشد، چوہدری رشید، چوہدری اخلاق شریک تھے۔علاوہ ازیں بیرسٹر سلطان محمود گروپ نے عدم اعتماد کے لیے پی پی کی حمایت کا اعلان کیا۔ فریال تالپور کی جانب سے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں اراکین کیلیے آج رات پُرتکلف عشائیے کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی، مہاجرین نشستوں اور بیرسٹر سلطان گروپ کے ارکان شریک ہوں گے۔بیرسٹر سلطان گروپ کے 5 اور مہاجرین نشستوں کے 5 ارکان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔ پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ 30 سے زائد ارکان اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں، دو ارکان کی حمایت خفیہ رکھی گئی ہے اور دونوں دھڑوں کی شمولیت کے بعد 30 سے زائد ارکان کا ساتھ حاصل ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی آج پاور شو کے ذریعے اپنی عددی برتری ثابت کرے گی اور اسلام آباد میں دیا جانے والا ڈنر سیاسی طاقت کے مظاہرے میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔دوسری جانب صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے حکومت بنانے کے حوالے سے مشاورت کی۔ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے وزیراعظم کو آزاد کشمیرحکومت سازی کے فیصلے پر اعتماد میں لیا، جس کے بعد شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کی آزاد کشمیر امور کمیٹی کو پیپلز پارٹی سے مذاکرات کا ٹاسک دے دیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی کمیٹی میں احسن اقبال، رانا ثنااللہ اور امیر مقام شامل ہیں۔ یہ کمیٹی پیپلز پارٹی سے باضابطہ مذاکرات سے پہلے مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر قیادت سے مشاورت کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: فریال تالپور سے پیپلز پارٹی شہباز شریف حکومت سازی اراکین کی میں پیپلز مسلم لیگ کی حمایت
پڑھیں:
عمران خان ملک میں سری لنکا، بنگلہ دیش یا نیپال جیسا ہنگامہ چاہتے ہیں، ریاست ایسا نہیں ہونے دے گی، طلال چوہدری
وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ملک میں سری لنکا، بنگلہ دیش یا نیپال جیسا ہنگامہ چاہتے ہیں، لیکن ریاست اس کی اجازت نہیں دے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم خیبرپختونخوا میں گورنر راج اور پی ٹی آئی پر پابندی کی طرف نہیں جانا چاہتے لیکن یہ خود ایسے حالات پیدا کررہے ہیں کہ سیاسی شہید بننے کا موقع ملے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کے خلاف غداری کے مقدمے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا، مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف والے خود عمران خان سے ملنا ہی نہیں چاہتے، صرف جیل کے باہر شعبدہ بازی کی جارہی ہے، ان کی پارلیمانی کمیٹی کی کوئی سیاسی وقعت نہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی لوگوں نے بہت سے فیصلے کیے مگر جیل سے رد ہوگئے، پارلیمانی کمیٹی نے فیصلہ کیاکہ ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے لیکن جیل سے حکم آگیا۔
طلال چوہدری نے کہاکہ ہم ملک میں سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتے، لیکن پی ٹی آئی ملک میں انتشار چاہتی ہے، ہم تو چاہتے ہیں کہ یہ سیاسی عمل کا حصہ بنیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم تو 9 مئی کے بعد بھی انتہائی اقدام کی طرف نہیں گئے اور ان کو موقع دیا گیا، لیکن یہ بھارت سے مدد مانگنے پر آگئے۔
انہوں نے مزید کہاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان الطاف حسین والی پوزیشن سے بھی آگے جا چکے ہیں، اور ان کے لوگ اب بھارتی میڈیا پر جا کر انٹرویوز دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے عمران خان کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کو جیل میں جو سہولیات میسر ہیں وہ ان کو ملتی رہیں گی، کیوں کہ ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل ڈی جی آئی ایس پی آر طلال چوہدری عمران خان قومی سلامتی وزیر مملکت داخلہ وی نیوز