مظفر نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سردار تنویر الیاس نے کہا ہے کہ  پیپلز پارٹی کی کو شش ہے کہ آزاد کشمیر کی اسمبلی اپنا وقت پورا کرے کیونکہ آزاد کشمیر کا نظام ڈی ریل نہیں ہوتا۔جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر پیپلز پارٹی وہاں حکومت بنانے کی کوشش نہیں کرتی تو حکومت گر جائے گی اور اسمبلی تحلیل ہو جائے گی، پیپلز پارٹی کی کوشش ہے کہ اسمبلی کوتحلیل ہونے سے بچا یا جائے۔انہوں نے کہا کہ  اس وقت سات سے آٹھ آئینی عہدے خالی ہیں جس پر تقرریاں ہونا ضروری ہیں، دوسری جانب آزاد کشمیر میں پولیس، ڈاکٹرز اور عام آدمی ہڑتال پر ہیں، ہمیں کہا گیاہے کہ مسلم لیگ ن حکومت بنانے کے لیے ہمیں ووٹ دے گی لیکن وزارتیں نہیں لے گی۔ آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے نام کے حوالے سے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو فیصلہ کریں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز  کا 25 دہشت گردوں کی ہلاکت پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں ہے: بلاول بھٹو

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حامی نہیں ہوں۔

لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے موجودہ ملکی فضا کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک بار پھر سنگین خطرات سے دوچار ہے، افغانستان سے درپیش خدشات درست ثابت ہورہے ہیں لیکن پاکستانی فوج بہادری سے ان چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سیاست اپنی جگہ مگر ملکی سلامتی اولین ترجیح ہے، اس موقع پر سب کو فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے، خیبر پختونخوامیں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مریم نواز کے سندھ سے الیکشن لڑنے کے امکان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ عام انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات لازمی ہیں، تاکہ کسی وزیرِاعظم یا وزیرِاعلیٰ پر ’سلیکٹڈ‘ یا ’فارم 47‘ جیسے تنازعات دوبارہ جنم نہ لیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بعض سیاسی عناصر اپنے رویے سے حالات مزید خراب کر رہے ہیں اور ایک جماعت تو ایسا کردار ادا کر رہی ہے جو عوام اور ریاستی اداروں کے درمیان فاصلہ بڑھانے کی کوشش کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاست کو سیاسی دائرے تک محدود رکھنا چاہیے، کیونکہ غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ملک کے لیے نقصان دہ ہے، اگر صوبے میں کوئی قوت دہشت گردوں کی مددگار ثابت ہوئی تو پھر ایسے سخت اقدام پر غور ناگزیر ہوجائے گا۔

انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پیپلز پارٹی نے کے پی میں گورنر راج کا مطالبہ نہیں کیا، نہ ہی میں کسی پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کے حق میں ہوں، مگر اگر کسی گروہ کی پشت پناہی سے دہشت گردی نے سر اٹھایا تو ریاست کو فیصلہ کن اقدام پر مجبور ہونا پڑے گا۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • فیض حمید طاقت کے نشے میں اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے رہے، بلاول بھٹو
  • خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں ہے: بلاول بھٹو
  • حکومت قومی اسمبلی کورم پورا کرنے میں ناکام، آصفہ کی تنقید
  • کورم برقرار رکھنے کے باوجود اسپیکر کے رویے پر افسوس ہے، رہنما پیپلز پارٹی شازیہ مری
  •  خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کی پیشکش کی تھی، مصدق ملک کا دعویٰ
  • الیکشن کے بعد پیپلز پارٹی نے بذریعہ خورشید شاہ و ندیم چن پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کی آفر کی تھی: مصدق ملک
  • پیپلز پارٹی نے خورشید شاہ اور ندیم افضل چن کے ذریعے پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کی پیشکش کی، مصدق ملک
  • معیشت کو ڈنڈے سے نہیں چلایا جا سکتا، ضلعی اکانومی ناگزیر ہے، بلاول
  • اسلام آباد، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق،چیئرمین کشمیر کمیٹی رضا قاسم نون اورحریت رہنما کشمیرگیلری کے افتتاح کے موقع پر دعا کررہے ہیں
  • سندھ حکومت نے تمام کاموں کی ای ٹینڈرنگ کا فیصلہ کیا ہے، شرجیل میمن