جامعہ پشاور نے کم تعداد میں داخلے کے سبب 9 پروگرامز ختم کردیے
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
پشاور:
جامعہ پشاور کے ایڈمشن ڈیپارٹمنٹ نے کم تعداد میں ایڈمشن کے سبب 9 پروگرامز کو ختم کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بی ایس ڈویلپمنٹ اسٹڈی میں صرف 2 ، بی ایس جیوگرافی میں تین، بی ایس جیالوجی میں 14، بی ایس ہسٹری میں 3، بی ایس سوشل انتھراپالوجی میں 5، بی ایس اسٹیٹکس میں 7 جبکہ بی ایس ہوم اکنامکس میں 2 طلباء نے ایڈمشن لیا تھا۔
یونیورسٹی رولز کے مطابق ایک پروگرام میں کم ازکم 15 طلباء کا داخلہ لینا ضروری ہے۔
دوسری جانب جامعہ پشاور نے سوشل میڈیا پر ڈیپارٹمنٹ ختم ہونے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ جامعہ پشاور کسی بھی ڈیپاتٹمنٹ کو ختم نہیں کرہی ہیں بلکہ جن پروگرام میں طلباء کی تعداد 15 تک نہ نہیں ہے اس میں اس سال پہلے سمسٹر کے طلباء و طالبات نہیں ہوں گے جبکہ 2, 3 اور 5 سمسٹر اور ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء و طالبات بدستور اپنی پڑھائی جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جامعہ پشاور بی ایس
پڑھیں:
جامعہ عروۃالوثقی میں شریعہ ایکسپرٹس اِن اسلامک بینکنگ پروگرام کا انعقاد
علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ دینی ادارے اور بینکاری ماہرین باہم اشتراک سے ایسا تعلیمی شعبہ قائم کریں جو ایسے باصلاحیت افراد تیار کرے جو فکرِ اسلامی میں پختہ اور اسلامی بینکاری میں مکمل مہارت رکھنے والے ہوں، تاکہ حقیقی معنوں میں شریعت پر مبنی مالی نظام کے علمبردار سامنے آ سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ عروۃالوثقی میں فنانشل اِنکلوژن سپورٹ ڈویژن کے اشتراک اور بینک دولتِ پاکستان کے تعاون سے شریعہ ایکسپرٹس اِن اسلامک بینکنگ پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں ممتاز شریعہ اسکالرز، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نمائندگان اور اسلامی بینکنگ انڈسٹری کے سرکردہ ماہرین نے شرکت کی۔ جس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے سرفراز احمد ندیم ڈی سی ایم، ایف ای ڈی، سید جواد رضوی ہیڈ آف شریعہ کمپلینس بینک الحبیب لمیٹڈ اسلامک بنکنگ، طارق عزیز چیف منیجر ایس بی سی بی ایس سی لاہور نے خصوصی شرکت کی۔
ماہرین نے پاکستان میں اسلامی بینکنگ و فنانس کے بدلتے ہوئے منظرنامے پر اپنے خیالات پیش کیے۔ اس موقع پہ ٹرینر سید جواد رضوی ہیڈ آف شریعہ کمپلینس بینک الحبیب لمیٹڈ اسلامک بنکنگ نے تفصیلا اسلامک بنکاری پہ طلبہ و طالبات سے گفتگو کی اور کہا کہ مدارسِ دینیہ کو اپنے روایتی علمی ورثے کے ساتھ ساتھ زمانے کے نئے تقاضوں پر بھی توجّہ دینا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ فقہ کی حقیقی وسعت اسی وقت ظاہر ہوتی ہے جب وہ عصرِ حاضر کے مسائل پر اپنی راہنمائی پیش کرے۔ بینکاری، معیشت، ٹیکنالوجی، طب، اور جدید معاشرتی روابط، یہ سب وہ میدان ہیں جہاں روز نئے سوالات جنم لیتے ہیں۔ یہی مسائلِ مستحدثہ ہیں اور انہی میں فقہ کی اجتہادی روح بروئے کار آتی ہے۔ اس موقع پہ علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ دینی ادارے اور بینکاری ماہرین باہم اشتراک سے ایسا تعلیمی شعبہ قائم کریں جو ایسے باصلاحیت افراد تیار کرے جو فکرِ اسلامی میں پختہ اور اسلامی بینکاری میں مکمل مہارت رکھنے والے ہوں، تاکہ حقیقی معنوں میں شریعت پر مبنی مالی نظام کے علمبردار سامنے آ سکیں۔
سیمینار کے آخر میں تمام معزز مہمانان کو جامعہ عروۃالوثقی کی جانب سے اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جامعہ عروۃالوثقی کے مدیران کو شیلڈ سے نوازا گیا۔