data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251028-06-25

 

کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین سلیم ولی محمد نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی نہ کرنا کاروباری طبقے کے لیے مایوس کن ہے اور اس سے معاشی سرگرمیوں میں مزید کمی واقع ہوگی۔سلیم ولی محمد کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کاروبار پہلے ہی شدید دباؤ کا شکار ہیں، اور اگر شرح سود میں کمی نہ کی گئی تو یہ مزید مندی کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں میں بہتری صرف اسی وقت ممکن ہے جب شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔ ہم نے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے کیونکہ جب تک یہ نہیں ہوگا، معیشت میں بہتری ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کو چاہیے کہ وہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کریں۔ ہم وقت ضائع کر رہے ہیں لیکن بہتری کی کوئی صورت نظر نہیں آ رہی۔ معاشی ترقی کا واحد راستہ یہی ہے کہ کاروبار کو آسانی دی جائے اور شرح سود میں واضح کمی کی جائے۔

کامرس رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ، مزید نظرانداز نہ کیا جائے، مشعال ملک

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں قیادت کو خاموشی سے ختم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے، 10 نومبر کو ہونے والا یاسین ملک کا ٹرائل دراصل عالمی انصاف کا امتحان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور انسانی حقوق کی علمبردار مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ ہے اسے مزید نظرانداز نہ کیا جائے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو 78 سال مکمل ہو گئے ہیں اس موقع پر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور انسانی حقوق کی علمبردار مشعال حسین ملک نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 27 اکتوبر 1947ء وہ سیاہ دن ہے جب بھارت نے کشمیریوں کی مرضی کے بغیر ٹینکوں کے ذریعے ریاست پر قبضہ کیا۔ مشعال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر آج بھی دنیا کا سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ ہے جہاں 9 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں، کشمیری ماؤں کے گھروں سے بیٹے چھین لیے گئے اور 78 برس گزرنے کے باوجود ان کے آنچل آنسوؤں سے خالی نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں قیادت کو خاموشی سے ختم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے، 10 نومبر کو ہونے والا یاسین ملک کا ٹرائل دراصل عالمی انصاف کا امتحان ہے، یاسین ملک امن کے سفیر ہیں، انہیں خاموش کر دینا پورے خطے کو دھماکا خیز صورتحال کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر عالمی طاقتیں خاموش رہیں تو کشمیر دنیا کا اگلا سیاسی دھماکا بن سکتا ہے، یہ اپیل نہیں بلکہ وارننگ ہے، کشمیر کو مزید نظرانداز کیا گیا تو تاریخ خاموش تماشائیوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ 

متعلقہ مضامین

  • اکتوبرمیں افراط زر کی شرح 5سے 6فیصد رہنے کاامکان ہے‘وزارت خزانہ
  • معاشی طور پر کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کرنا اولین ترجیح ہے،بلال اظہر
  • ملکی معیشت بحالی کے راستے پر گامزن ہے، ماہانہ معاشی آؤٹ لک جاری
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی، روپے کی قدر میں مزید بہتری
  • معاشی طور پر کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، بلال اظہر کیانی
  • معاشی طور پر کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے، بلال اظہر کیانی
  • کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ، مزید نظرانداز نہ کیا جائے، مشعال ملک
  • جے یو آئی اور کسانوں کا معاشی استحصال کیخلاف مظاہرہ
  • سٹیٹ بنک نئے مالی سال کی تیسری مانیٹری پالیسی کا اعلان پرسوں کریگا