سکھر،مرکزی مسلم لیگ کا کسانوں کے تحفظ کیلئے تحریک چلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) مرکزی مسلم لیگ سندھ کا کسانوں کے تحفظ کے لیے بھرپور تحریک چلانے کا اعلان، سندھ کے صدر فیصل ندیم نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں کسانوں کے استحصال اور زراعت کی تباہ حالی کے خلاف ایک بھرپور عوامی تحریک زراعت بچاؤ، سندھ بچاؤ کے عنوان سے شروع کررہے ہیں۔ بدھ 29 اکتوبر کو صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز پر کسانوں پر ہونے والی زیادتیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور 31 اکتوبر کو بعد نماز جمعہ ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا، جبکہ اگلے مرحلے میں سندھ کے مختلف شہروں میں کسان سیمینارز اور تحفظِ کسان کانفرنسز منعقد کی جائیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت سندھ میں زراعت تباہی کے دہانے پر ہے، کسانوں کی فصلیں انتہائی سستے داموں خریدی جا رہی ہیں، جبکہ بیچ کے مافیاز وہی فصلیں ذخیرہ کرکے بعد میں مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں اور حکومت سے سبسڈی بھی لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دو طرفہ استحصال کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔سکھر ڈویژن کے صدر اشرف باجوا نے اس تحریک کے آغاز کے حوالے سے کہا ہم نے سکھر پنو عاقل گھوٹکی ڈھرکی اباڑو خیر پور میرس حیدرآباد بدین مٹیاری نیو سعید آباد ماتلی اور سندھ بھر کے مختلف علاقوں میں بھرپور تحریک کا آغاز کررہے اس وقت سندھ کے حکمران خود اس استحصال میں ملوث ہیں، اب خاموشی ممکن نہیں۔ مرکزی مسلم لیگ کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے حقوق کے لیے عملی تحریک چلائے گی۔ انہوں نے کہا سندھ کے اندر زراعت کو مفلوج کیا جارہا ہے سندھ کے زمینداروں کاشتکاروں کو تباہ حالی کا سامنا ہے چاول کی فصل جو سندھ کا اہم کراپ ہے وہ اس وقت کوڑیوں کے۔ بھائو میں خریدا جا رہا ہے اور کسان اس وقت سندھ بھر میں سراپا احتجاج ہیں کوئی بھی حکومت سندھ کا ادارہ سننے کو تیار نہیں مرکزی مسلم لیگ سندھ اب کسان مزدور ہاریوں کی آواز بنی گی بھر پور مظاھرے احتجاج کیا جائے گا۔ سندھ کے کسان کو جب تک ریلیف نہیں ملتا مرکزی مسلم لیگ ان کے لئے آواز بلند کرتی رہے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مرکزی مسلم لیگ کسانوں کے سندھ کے
پڑھیں:
ن لیگ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی، تحریک عدم اعتماد میں پی پی کا ساتھ دیں گے، رانا ثنا
فوٹو: اسکرین گریبپاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ن لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی، آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی۔
ایوان صدر اسلام آباد میں ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے رہنماؤں نے میڈیا سے بات چیت کی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ مدت پوری ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں فری اینڈ فیئر الیکشن ہوں گے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے استفسار کیا ہے کہ اگر نمبر گیم پوری ہے تو تحریک عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟
پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ موجودہ آزاد کشمیر کی حکومت مسائل حل کرنے کے بجائے مسائل پیدا کرنے کا سبب بن گئی، مسلم لیگ ن کا فیصلہ ہے کہ یہ آزاد کشمیر میں اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاسی استحکام لانا ہے، مسائل کا حل نکالنا ہے، ہم نے مسلم لیگ ن اور انہوں نے پیپلز پارٹی کے فیصلے کو مانا ہے۔
اس موقع پر ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں آزاد کشمیر کا موجودہ سیٹ اپ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے اور عوام کی امنگوں پر پورا اترنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں تحریک عدم اعتماد پر اتفاق ہوا ہے، ن لیگ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی، اپوزیشن میں بیٹھے گی، اگر پیپلز پارٹی کو آزاد کشمیر میں اکثریت حاصل ہوئی تو وہ حکومت بنائے گی۔
آزاد کشمیر پاکستانِ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فارورڈ بلاک کے 9 وزراء پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے۔
اس سے قبل مسلم لیگ ن کے وفد نے ایوان صدر میں صدر آصف زرداری سے ملاقات کی، وفد میں احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، امیرمقام اور دیگر رہنما شامل تھے۔
پی پی کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور، راجہ پرویز اشرف، نیئر بخاری، قمر زمان کائرہ، چوہدری یاسین اور فیصل راٹھور ملاقات میں شریک تھے۔