لاہور (نوائے وقت رپورٹ) ایڈیشنل ڈائریکٹر نیشنل سائبر کرائم ایجنسی چودھری سرفراز سمیت جاوید چار افسران گرفتار کر لئے گئے۔ ایف آئی اے کے مطابق اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت الزامات پر گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ ملزموں کو آج لاہور ضلع کچہری عدالت میں پیش کیا جائے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست، تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت طلب

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواستوں پر تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

جسٹس یوسف علی سعید اور جسٹس عبد المبین لاکھو پر مشتمل آئینی بینچ کے روبرو سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ گذشتہ سماعت پر سابق صدر کے صاحبزادے عواب علوی اور انکی اہلیہ کے بیانات ریکارڈ کئے جاچکے ہیں۔ بیانات ریکارڈ کروانے کے بعد کم از کم عواب علوی اور انکی اہلیہ کے اکانٹس بحال کردیئے جائیں۔

جسٹس یوسف علی سعید نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر کہاں ہے؟ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ تفتیشی افسر اسلام آباد سے آتے ہیں، طبیعت کی خرابی کے باعث پیش نہیں ہوسکے۔ جسٹس عبد المبین لاکھو نے استفسار کیا کہ درخواستگزاروں پر کیا الزامات ہیں؟

درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ درخواستگزاروں کیخلاف مذہبی طور پر توہین آمیز بیانات کا الزام ہے۔ جسٹس عبد المبین لاکھو نے ریمارکس دیئے کہ اسی وجہ سے تو درخواستگزاروں کے اکاؤنٹس منجمد کیئے گئے ہیں۔ درخواستگزار کے وکیل نےبموقف اپنایا کہ یہ شیڈول آفنس نہیں ہے، اگر منی لانڈنگ کا الزام ہوتا تب بھی اکاؤنٹس منجمد نہیں کئے جاسکتے۔ روز مرہ کے اخراجات کے لئے دس لاکھ روپے نکلوانے کی اجازت دی جائے۔

جسٹس یوسف علی سعید نے استفسار کیا کہ کیا پہلے عدالت نے ایسا حکم نامہ جاری کیا ہے؟ نجی بنک کے وکیل نے موقف اپنایا کہ اسی درخواست میں دوسرے بینچ نے جون میں ایک بار 10 لاکھ نکلوانے کی اجازت دی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بتائیں کس اکاؤنٹ سے رقم نکلوانے کی اجازت چاہیئے؟

بیرسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ ڈاکٹر عارف علوی کے بینک اکاؤنٹ نے رقم نکلوانے کی اجازت دیدی جائے۔ جسٹس عبد المبین لاکھو نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر عارف علوی تو ملک میں نہیں ہیں۔ جسٹس یوسف علی سعید نے موقف اپنایا کہ سابق صدر کے بیٹے اور دیگر کے بھی تو بینک اکاؤنٹس موجود ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ تفتیشی افسر نے بیانات ریکارڈ کیئے ہیں۔ تفتیشی افسر کو پیش ہونے کی مہلت دی جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ عدالت نے سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست، تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت طلب
  • ایم پی ایز اور سیاسی شخصیات کو کال کرکے رقم بٹورنے والا شخص گرفتار
  • ڈکی بھائی کو گرفتار کرنے والے این سی سی آئی اے افسر سرفراز چوہدری کے ’ڈمی‘ کا وی ٹو میں انتہائی دلچسپ انٹرویو
  •  شکایات ‘ٹکٹ مسائل حل کر نے سے شہری خوش ہیں:ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر
  • سندھ میں سائبر کرائم یونٹ کے قیام کا منصوبہ!
  • لاہور سے گرفتار 7 بھارتی ایجنٹس میں سے ایک پولیس اہلکار نکلا
  • ڈی جی ایف آئی اے، لاہور زون کا دورہ، انتظامی و تفتیشی امور کا جائزہ
  • یوٹیوبر رجب بٹ، ٹک ٹاکر ندیم نانی والا کو بڑا ریلیف، حفاظتی ضمانت منظور
  • گیملنگ ایپ، سائبر کرائم کیسز میں یوٹیوبر رجب بٹ اور ٹک ٹاکر ندیم نانی والا کو بڑا ریلیف مل گیا
  • پاکستان میں توہین مذہب اور سائبر کرائم مقدمات میں ملوث یوٹیوبرکو برطانیہ نے ملک بدرکردیا