پاکستان میں توہین مذہب اور سائبر کرائم مقدمات میں ملوث یوٹیوبرکو برطانیہ نے ملک بدرکردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ نے پاکستانی یو ٹیوبر رجب بٹ کو ڈی پورٹ کر دیا ہے جبکہ برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ نے پاکستانی سوشل میڈیا انفلوئنسر رجب بٹ کا ویزا بھی منسوخ کردیاہے۔
برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کے مطابق جب بٹ کے ویزا کی منسوخی کی وجہ انکی جانب سے جمع کرائی گئی نامکمل دستاویزات بتائی جارہی ہیں۔جس میں ان کے خلاف پاکستان میں درج مقدمات ہیں جو انہوں نے ویزا درخواست میں ظاہر نہیں کیا۔
یاد رہے کہ یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف لاہور میں توہینِ مذہب اور سائبر کرائم کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انکی لانچ کردہ پرفیوم ’295‘ نے مذہبی عقائد کی توہین اور اشتعال پیدا کیا۔
پاکستانی یوٹیوبر کو ڈی پورٹ کئے جانا ایسے وقت ہواہے کہجب پاکستانی حکومت برطانیہ سے مطلوب افراد کی حوالگی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
گزشتہ دنوں اسلام آباد میں پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں برطانیہ میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کی وطن واپسی سمیت اہم معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیر داخلہ برطانیہ پہنچ گئے، چند پاکستانیوں کی حوالگی کے معاملے پر برطانوی حکام سے بات چیت متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی برطانیہ پہنچ گئے ہیں، جہاں ان کی چند پاکستانی شہریوں کی حوالگی کے معاملے پر برطانوی وزارتِ خارجہ کے حکام سے گفتگو متوقع ہے۔
محسن نقوی تین روزہ دورے پر برطانیہ میں موجود رہیں گے۔ اس دوران وہ چیئرمین پی سی بی کی حیثیت سے پی ایس ایل کے آئندہ سیزن کی لانچ تقریب میں بھی شرکت کریں گے، جو اتوار کو لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں منعقد ہوگی۔
ذرائع کے مطابق محسن نقوی کی برطانوی فارن آفس کے حکام سے ملاقات طے ہے، جس میں چند مطلوب پاکستانیوں کی حوالگی کا مسئلہ زیرِ بحث آنے کا امکان ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ محسن نقوی ان افراد سے متعلق شواہد پہلے ہی پاکستان میں موجود برطانوی ہائی کمشنر کے حوالے کر چکے ہیں۔
دوسری جانب برطانوی فارن آفس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہائی کمشنر کو دیے گئے یہ ڈوزیئر تاحال برطانیہ نہیں پہنچے۔