کراچی میں ای چالان کا دوسرا دن: 24 گھنٹوں میں 4 ہزار 301 شہری نشانے پر
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
شہر قائد میں ای چالان کے دوسرے دن ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مزید 4 ہزار 301 شہریوں کے چالان کیے گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق، ای چالان کے دوسرے دن کی مکمل 24 گھنٹے مانیٹرنگ رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس میں مختلف خلاف ورزیوں کی تفصیل شامل ہے۔
سب سے زیادہ چالان سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر ہوئے، جن کی تعداد 2 ہزار 290 رہی۔ تیز رفتاری پر 845، بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 655، لال سگنل عبور کرنے پر 306، اور دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے پر 162 شہریوں کو چالان کیا گیا۔
غیر قانونی پارکنگ کے 15، ون وے اسٹریٹ میں غلط سمت آنے پر 16، اور اوور لوڈنگ پر 4 چالان ہوئے۔ شہری اکثر سگنل پر اسٹاپ لائن عبور کرتے ہیں، جس پر 6، رانگ وے آنے پر 33، اور کالے شیشوں کی خلاف ورزی پر 30 چالان کیے گئے۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے کہا کہ بغیر لائسنس موٹر سائیکل چلانے پر 20 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ شہری اپنے ڈرائیونگ لائسنس کو اپڈیٹ رکھیں، اور اب ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کسی رعایت کی گنجائش نہیں دی جائے گی۔ تمام گاڑیوں کی اسپیڈ لمٹ 60 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر ہے، اور اوور اسپیڈ کرنے پر فوری چالان جاری کیا جائے گا۔
ٹریفک پولیس حکام کے مطابق، ای چالاننگ سسٹم کا مقصد محض جرمانہ لگانا نہیں بلکہ قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں کمی آئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ، اِی چالان کے خلاف حکم امتناع کی استدعا مسترد
فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے اِی چالان کے خلاف شہری کی جانب سے درخواست پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔
جسٹس عدنان اقبال نے ریمارکس دیے کہ حکومت ایسے کام کرتے وقت کم از کم لیگل ٹیم سے ہی مشاورت کرلیتی، رات کے چار بجے بھی شہری سگنل کھلنے کا انتظار کرے گا تو دائیں بائیں سے پستول والا آجائے گا۔
جسٹس عدنان اقبال نے ریمارکس دیے کہ رات کے وقت ایئر پورٹ جانے والے شہری کا پرس، فون اور جان بھی جاسکتی ہے، حکومت کو قانون سازی کرتے وقت تمام پہلوؤں کو دیکھنا چاہیے۔
کراچی سندھ ہائیکورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف...
سرکاری وکیل نے عدالت کو کہا کہ اِی چالان کے بعد شہر بھر میں حادثات میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ اِی چالان سے متعلق نوٹیفکیشن آپ کی فائل میں کہاں ہے؟ آپ نے خبر بنوانی ہے تو بنوالیں لیکن وہ نوٹیفکیشن تو منسلک کریں جو چیلنج کیا ہے۔
عدالت نے سندھ حکومت سے اِی چالان اور جرمانوں کے نوٹیفکیشن سے متعلق رپورٹ 15 جنوری تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔