دہلی پولیس نے لال قلعہ کار بم دھماکہ کے سلسلے میں الفلاح یونیورسٹی کے دو ڈاکٹروں کو حراست میں لیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
حکام نے بتایا کہ یہ گرفتاریاں جمعہ کی رات دہلی پولیس کے اسپیشل سیل اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی ٹیم کے ذریعہ ہریانہ کے دھوج، نوح اور ملحقہ علاقوں میں کئے گئے چھاپوں کے دوران کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی پولیس نے ہریانہ کی الفلاح یونیورسٹی کے دو ڈاکٹروں سمیت تین افراد کو حراست میں لیا ہے جو لال قلعہ کے قریب ہوئے دھماکہ سے پھٹنے والی کار کے ڈرائیور ڈاکٹر عمر نبی کے جاننے والے تھے۔ پولیس نے کئی افراد سے پوچھ گچھ کی ہے جن میں ایک چائے فروش بھی شامل ہے جس کے اسٹال پر ڈاکٹر عمر نے مختصر قیام کیا تھا اور ایک مسجد کا دورہ بھی کیا، جہاں اس نے دھماکے کے دن نماز ادا کی۔ حکام نے بتایا کہ یہ گرفتاریاں جمعہ کی رات دہلی پولیس کے اسپیشل سیل اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی ٹیم کے ذریعہ ہریانہ کے دھوج، نوح اور ملحقہ علاقوں میں کئے گئے چھاپوں کے دوران کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے الفلاح یونیورسٹی کے دو ڈاکٹروں محمد اور مستقیم کو نوح سے حراست میں لیا۔
یہ دونوں مبینہ طور پر ڈاکٹر مزمل گنائی سے رابطے میں تھے، جنہیں "وائٹ کالر ٹیرر ماڈیول" کی وسیع تر تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر عمر نبی کے قریبی دوست بھی تھے۔ ابتدائی پوچھ گچھ سے پتہ چلا ہے کہ حراست میں لئے گئے ڈاکٹروں میں سے ایک دھماکہ کے دن دہلی میں تھا۔ ڈاکٹر عمر نبی نے بتایا کہ وہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں انٹرویو کے لئے قومی دارالحکومت آئے تھے۔ پولیس نے مزید کہا کہ محمد اور مستقیم سے مزید پوچھ گچھ جاری ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ان کی ڈاکٹر گنائی کے ساتھ کس حد تک تعلق تھا۔
پولیس نے وزیر پور انڈسٹریل ایریا میں چائے فروش سے بھی پوچھ گچھ کی جہاں ڈاکٹر عمر 10 سے 15 منٹ تک توقف کیا تھا۔ ڈاکٹر عمر نبی نے کچھ کھایا اور جانے سے قبل کچھ دیر چائے کے اسٹال پر بیٹھ گیا۔ تفتیش کاروں نے آصف علی روڈ پر رام لیلا میدان کے قریب ایک مسجد کی انتظامی کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ ان لوگوں کا ریکارڈ پیش کرے جو دھماکے کے دن مسجد میں آئے تھے۔ انہوں نے اوکھلا میں الفلاح یونیورسٹی کے ہیڈکوارٹر کا بھی دورہ کیا اور مشتبہ افراد کے بارے میں تفصیلات طلب کیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عمر نبی نے بتایا کہ دہلی پولیس پولیس نے پوچھ گچھ
پڑھیں:
لیاقت یونیورسٹی اسپتال کے نئے ایم ایس نے عہدے کا چارج سنبھال لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)لیا قت یو نیو رسٹی ہسپتال حیدرآباد و جا مشورو کے نئے میڈ یکل سپر نٹنڈ نٹ ڈاکٹرسید ارشاد حسین کاظمی نے کہا ہے کہ ہمیں عوام کے اعتماد پر پورا اترنا ہے کیونکہ اسپتال میں مر یض اپنے بہتر علاج و معالجہ کیلئے امید لیکر آتے ہیں اور ہمیں ان مریضوں کو مایوس نہیں کرنا ہے،ہمیںاسپتال کو مزیداپ گریڈ کرنے کیلئے شب و روز محنت اور لگن سے کام کرنا ہے اور چند روز میں آپ خود اسپتال میں تبدیلیاں دیکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے آفس میں ایڈ منسٹر یٹو افسران اور انچارجز شعبہ جات سے تعارفی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اے ایم ایس جنرل ڈاکٹرمحمد علی قائمخانی،اے ایم ایس جنرل ٹو ڈاکٹر مجیب الرحمن کلوڑ،ڈائریکٹر آئی سی یو ڈاکٹر کاشف علی میمن، اے ایم ایس ڈاکٹرنفیس حیدر چوہان،اے ایم ایس ڈاکٹر پونم جتوئی،اے ایم ایس ڈاکٹر علی نواز عباسی،آر ایم او جنرل ڈاکٹر فیصل میمن،آر ایم او ڈاکٹر سید اشفاق شاہ،رجسٹرار ایڈمن (سی او ڈی)ڈاکٹر رفیعہ اور دیگر افسران و انچارجز شعبہ جات بھی موجود تھے۔ڈاکٹرسید ارشاد حسین کاظمی نے کہا کہ مجھے یہاں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ اسپتال میں تجربہ کار سینئر افسران موجود ہیں جنہوں نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ہسپتال کی تعمیروترقی میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے لیکن ہمیں مزید محنت سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم یہاں آنے والے مریضوں کا اعتماد بحال کرسکیں اور ٹیم ورک، نظم و ضبط اور شفافیت کے ذریعے ہسپتال کو صوبے کے مثالی اداروں میں شامل کیا جائے گااوربہت جلد ہم اس اسپتال کو اسٹیٹ آف آرٹ بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔