جنگ بھڑک اٹھی: روس نے یوکرین پر میزائلوں اور ڈرون کی بارش کردی، 19 ہلاک، 66 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
روس یوکرین جنگ میں تیزی، روس نے میزائلوں اور ڈرونز کی بارش کر دی۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی میزائل حملوں سے یوکرین کے رہائشی علاقوں میں شدید تباہی اور آگ بھڑک اٹھی، روس نے یوکرین کے 153 علاقوں پر حملے کئے جن میں 19 افراد ہلاک، 66 زخمی ہوگئے۔
خارکیف سمیت کئی شہروں میں ڈرون حملوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد بڑھ گئی، یوکرینی حکام کے مطابق روسی حملوں نے بجلی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچایا، متعدد علاقوں میں بجلی کا نظام متاثر ہوا۔
یوکرینی حکام نے کہا کہ روسی حملوں سے رہائشی عمارتوں ، ایک اسکول، سپر مارکیٹ اور ایک ایمبولینس کو بھی نقصان پہنچا، زیلنسکی نے عالمی برادری سے مزید فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کی اپیل کر دی۔
صدر زیلنسکی نے کہا کہ روس نے ملک کے متعدد علاقوں میں 470 ڈرونز اور 48 میزائل داغے، شہریوں پر حملے ظاہر کرتے ہیں کہ روس پر عالمی ممالک کا دباؤ ناکافی ہے۔
دوسری جانب روس کا اپنے موقف میں کہنا ہے کہ یوکرین میں توانائی و دفاعی اہداف کو ہی نشانہ بنایا گیا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
روس نے پاکستان، بھارت اور افغانستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی
روسی سفیر البرٹ خوریف نے خطے میں پائیدار امن کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
یہ پیشکش انھوں نے اسلام آباد انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز کی ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کی۔
روسی سفیر نے کہا کہ خطے کی سلامتی کے حوالے سے خاصی تشویش ہے، خصوصاً افغانستان کی صورتحال روس کے نزدیک نہایت حساس معاملہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے دونوں ہمسایہ ممالک (افغانستان اور بھارت) کے ساتھ جاری کشیدگی کم کرنے میں روس اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
روسی سفیر نے جنوبی ایشیا میں تناؤ میں اضافے میں بیرونی طاقتوں کے ملوث ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ روس ہمیشہ علاقائی امن، استحکام اور دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہمسائیہ ممالک کے تنازعات کو علاقائی فریقین ہی بہتر طور پر حل کر سکتے ہیں۔
روسی سفیر نے پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں پاکستان کی جغرافیائی اور سفارتی حیثیت نمایاں اور نہایت اہم ہے۔
انھوں نے پاکستان کے ساتھ معاشی اور سماجی ترقی کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
یاد رہے کہ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ماسکو میں صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی ہے۔
جس کے بعد سے پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں مزید گرمجوشی کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔