ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے زیر اہتمام ایف سی ہیڈکوارٹر سوئی میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں آئی جی ایف سی بلوچستان (نارتھ)،ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی، مقامی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق کھلی کچہری میں عوامی مسائل کے حل،امن و استحکام کے قیام، ترقی اور فلاح و بہبود کیلئے مشترکہ حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔

آئی جی ایف سی بلوچستان(نارتھ)کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کا راستہ امن و اتحاد سے وابستہ ہے۔ بلوچستان کے عوام نے دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا ہے۔ ہم سب نے مل کر وطن دشمن عناصر کی سازشوں کو شکست دینی ہے۔ علاقے میں امن قائم رکھنے میں قبائلی عمائدین کا کردار نہایت اہم ہے۔

کھلی کچہری میں شریک مقامی قبائلی عمائدین کا کہنا تھا کہ آئی جی ایف سی نے کھلی کچہری کا انعقاد کیا جو بہت خوش آئند بات ہے۔ ہم نے اپنے مسائل بیان کیے ہیں اور آئی جی ایف سی نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ایف سی نے یہاں امن و امان کے قیام کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں۔
 
مقامی عمائدین نے تعلیم و صحت ،ڈیر بگٹی و کشمور روڈ کی صورتحال اور سیکیورٹی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ شرکاء نے  زور دیا کہ بلوچستان  میں امن و  خوشحالی کیلئے حکومت، سیکیورٹی فورسز ،  انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کا تعاون ناگزیر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف سی بلوچستان قبائلی عمائدین آئی جی ایف سی کھلی کچہری

پڑھیں:

امن کی بحالی کے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں: سہیل آفریدی

 وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ امن کی بحالی کے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی سے بائزئی ضلع مہمند کے عمائدین کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر عمائدین وفد نے کہا کہ سہیل آفریدی ہمارا فخر ہیں، ان کا وزیر اعلیٰ بننا تمام قبائلی اضلاع کے لئے اعزاز ہے، ہم امن اور صوبائی حقوق کے حصول کی جدوجہد میں وزیر اعلیٰ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے غیر متزلزل حمایت پر قبائلی عمائدین سے اظہار تشکر کیا۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ اس وقت امن ہمارا سب سے بڑا مسئلہ اور پہلی ترجیح ہے، امن کی بحالی کے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں، صوبائی اسمبلی میں خیبرپختونخوا گرینڈ امن جرگے کا کامیاب انعقاد کیا گیا، جرگے میں شریک تمام سیاسی جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کی طرف سے متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انضمام کے وقت 10 سال کے لئے ایک ہزار ارب روپے دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا جا رہا، صوبائی حکومت کے اربوں روپے کے بقایا جات اب بھی وفاق کے ذمہ واجب الادا ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ قبائلی اضلاع کو ان کا حق دلانے کی کوشش جاری ہے، ضم اضلاع میں یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ میڈیکل اور نرسنگ کالجز بھی قائم کریں گے۔ 

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان میں مشران اور قبائلی عمائدین کا اہم جرگہ، سیکیورٹی پر تفصیلی بات چیت
  • سیکیورٹی صورتحال پر شمالی وزیرستان کے مشران اور قبائلی عمائدین کا اہم جرگہ
  • ایف سی بلوچستان (نارتھ) کی جانب سے سوئی ہیڈکوارٹر میں کھلی کچہری کا انعقاد
  • غزہ میں فائر بندی کی کھلی خلاف ورزیاں: اسرائیلی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید
  • امن پہلی ترجیح ، قبائلی اضلاع کو حقوق دلانےکی کوششیں جاری ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • امن کی بحالی کے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں: سہیل آفریدی
  • گولارچی ،ریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب اعلیٰ بدین عبدالوہاب میمن کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر گولارچی کے دفتر میں کھلی کچہری منعقد کی گئی
  • آئی ایم ایف کی رپورٹ موجودہ نظام کیخلاف کھلی چارج شیٹ ہے
  • سکردو، اسلامی تحریک کے زیر اہتمام "سیمینار فاطمہ اُمِ ابیہا" کا انعقاد