جان ابراہم کا نشہ کرنے سے متعلق اہم انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کے فٹنس فریک اداکار جان ابراہم نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی منشیات کا استعمال نہیں کیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جان ابراہم نے ممبئی میں بھارتی حکومت کی جانب سے منعقدہ ایک ’انسدادِ منشیات مہم‘ میں یہ بات کہی۔
تقریب کے دوران طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی میں نہ کبھی سگریٹ نوشی کی، نہ شراب پی، اور نہ ہی منشیات کا استعمال کیا۔
طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے جان نے کہا، ’میں چاہتا ہوں کہ آپ منشیات سے دور رہیں اور اپنے دوستوں، ساتھیوں، اور اردگرد کے لوگوں کے لیے ایک مثالی شخصیت بنیں۔ میں طویل تقریر نہیں کروں گا، لیکن اتنا کہوں گا کہ اپنی زندگی میں نظم و ضبط اپنائیں۔‘
یہ بات قابل ذکر ہے کہ جان ابراہم نے پہلے بھی بالی ووڈ اداکار اکشے کمار اور اجے دیوگن پر پان مصالحہ کے اشتہار کا حصہ بننے پر تنقید کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ کچھ لوگ فٹنس پر بات کرتے ہیں اور پھر وہی لوگ پان مصالحہ کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے دوستوں کی بے عزتی نہیں کر رہے لیکن ان کے لیے اصولوں کا پاس رکھنا ضروری ہے، اور انہیں ’موت‘ فروخت کرنے کا حصہ نہیں بننا چاہیے‘۔
واضح رہے کہ جان ابراہم اپنی فٹنس کی وجہ سے بالی ووڈ میں بےحد مشہور ہیں وہ انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں یہاں تک کہ وہ یہ بھی انکشاف کر چکے ہیں کہ ان کے پاس اسمارٹ فون بھی نہیں ہے اور وہ کوئی اسمارٹ فون نہیں بلکہ پرانے زمانے کا نارمل فون استعمال کرتے ہیں جس میں صرف میسج یا کال کی جاسکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جان ابراہم انہوں نے
پڑھیں:
قادر خان کی زندگی کا وہ دردناک پہلو جب وہ مسجد کے باہر بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئے
معروف آنجہانی بالی ووڈ اداکار، مکالمہ نگار اور مصنف کادر خان کی زندگی ایک متاثر کن جدوجہد کی داستان ہے۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق امیتابھ بچن گووندا اور دیگر اسٹارز کے ساتھ کئی بڑی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے آنجہانی اداکار قادر خان کا بچپن غربت میں گزرا، جہاں انہیں نہ صرف مالی مسائل کا سامنا تھا بلکہ سوتیلے والد کے ساتھ تعلقات بھی ناخوشگوار رہے۔
ان حالات کے باعث قادر خان اور ان کے بہن بھائیوں کو کم عمری میں ہی بے گھر ہونا پڑا، یہاں تک کہ کچھ عرصے کے لیے اس خاندان کو ممبئی کی سڑکوں پر بھیک مانگ کر گزارا کرنا پڑا۔
ماضی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں قادر خان نے اپنے مشکل دنوں کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے سوتیلے باپ کی مار بھی برداشت کی اور بےحد کم عمر میں انہیں پیسے کمانے کیلئے مسجد کے باہر بھیک بھی مانگنا پڑی۔
تاہم انہی تلخ تجربات نے قادر خان کی شخصیت کو نکھارا اور ان کے فن میں گہرائی پیدا کی۔ وہ غربت کی زندگی سے نکل کر نہ صرف ایک کامیاب اداکار بنے بلکہ ایک مقبول اسکرین رائٹر بن کر اُبھرے۔
قادر خان نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1973 میں کیا تھا جس کے بعد وہ کئی پراجیکٹس سے جڑے رہے۔ قادر خان کی فلم ’خوددار‘ جس کو انہوں نے خود لکھا اور اس کی ہدایتکاری بھی کی، تین بھائیوں کی کہانی بیان کرتی ہے جو زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کے باعث سڑکوں پر آ جاتے ہیں۔
اسی طرح فلم ’سپنوں کا مندر‘ میں انہوں نے ’مولا بابا‘ نامی ایک نابینا فقیر کا کردار ادا کیا، جو کہانی کا مرکزی جزو ہے یہ کردار ان کے بچپن کے دنوں سے ہی متاثر ہے۔
قادر خان نے اپنی زندگی میں 400 سے زائد فلموں میں کام کیا، ان کی آخری فلم 2019 میں ریلیز ہوئی جس کے بعد وہ کینیڈا میں انتقال کر گئے۔