عالمی اسٹیبلشمنٹ پاک افغانستان میں استحکام نہیں چاہتی،جے یو آئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاڑکانہ(نمائندہ جسارت)عالمی اسٹیبلشمنٹ پاکستان اور افغانستان میں استحکام نہیں چاہتی،ملک بحرانوں کا شکار،سندھ میں بڑھتی ہوئی بے امنی، ڈاکو راج اور ریاستی جرائم کا تشویشناک منظر ہے۔جے یو آئی کے مرکزی رہنما علامہ ناصر محمود سومرو اور صوبائی رہنمائوں کی بات چیت۔ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما علامہ ناصر محمود سومرو کے ساتھ جے یو آئی کے مرکزی ناظم مفتی سعود افضل ہالیجوی،صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد صالح انڈھڑ ،صوبائی پریس سیکرٹری ڈاکٹر اے جی انصاری،صوبائی ناظم شیخ الحدیث مولانا محمد رمضان پہلپوٹو اور دیگر رہنماؤں کی ایک بھیٹک گلشن شہید میں ہوئی۔جس میں علامہ ناصر محمود سومرو نے کہا کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ پاکستان اور افغانستان میں استحکام نہیں چاہتی۔معاشی بدحالی اور ناکام خارجہ پالیسی حکمرانوں کی بی حسی کا ثبوت ہے۔حکمران سیاسی لڑائیوں اور اقتدار کی جنگ میں مصروف ہیں۔غربت مہنگائی،بھوک اور بدحالی نے سنگین بحران کو جنم دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ بے امنی،ڈاکو راج اور ریاستی کرائم کی لپیٹ میں ہے۔مفتی سعود افضل ہالیجوی نے کہا کہ نہ امن، نہ گیس،نہ بجلی ،نہ روزگار اور نہ ہی کسی کو تحفظ حاصل ہے عوام کا جینا محال ہو چکا ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صورتحال پر قابو پانے میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔کچے کے علاقے، گھوٹکی، کشمور، شکارپور، اور کندھکوٹ، ڈاکوؤں کے لیے محفوظ پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔ یہ جدید اسلحے سے لیس گروہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے مسلسل چیلنج بنے ہوئے ہیں۔ مولانا محمد صالح انڈھڑ نے کہا کہ یہ تاثر ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور بعض سیاسی شخصیات ان ڈاکو کے گروہوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ ایسے الزامات نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ ڈاکٹر اے جی انصاری نے کہا کہ دریائے سندھ پر کینال سندھ کو بنجر بنانے اور کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر ملک کی لاکھوں ایکڑ زمین ملٹی نیشنل کمپنیوں کو دیکر ہاریوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے۔سندھ دریا پر 6 کینالوں کی سازش غیر قانونی اور غیر شرعی ہیں۔ مولانا محمد رمضان پہلپوٹو نے کہا کہ ڈاکو راج اور بے امنی کی وجہ سے سندھ میں کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ عوام راتیں خوف کے سائے میں گزارنے پر مجبور ہیں۔ تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ کچے میں بڑے آپریشنز کا اعلان کیا جاتا ہے، لیکن ان کے نتائج عموماً غیر مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ یہ صورتحال اس بات کی عکاس ہے کہ انتظامیہ اور حکومت عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔اس لئے کچے کے علاقوں میں پولیس،رینجرز اور فوج کی جوائنٹ آپریشنز کی جائے، ریاستی کرائم اور ڈاکو راج کی پشت پناہی کے الزامات کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ جدید ٹیکنالوجی اور ڈرونز کے ذریعے ڈاکوؤں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مولانا محمد نے کہا کہ ڈاکو راج
پڑھیں:
ملک، عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے۔یہ بات ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 وکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی. نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے ان کی ملاقات ہوئی ہے، میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کے لئے بلا لیں. بانی کی صحت اچھی ہے، انھیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ بانی کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے. لسٹ کے مطابق صرف 2 بندے جیل تک پہنچ سکے، باقیوں کو روک لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا 26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی. عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے. بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی کو بریفنگ دی ہے. ہماری بانی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی، باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر بھی انھیں آگاہ کیا ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ایک وقت میں 9، 9 وکلا بھی بانی سے ملے. ملاقات بانی کی فیملی کا آئینی حق ہے،کیوں اجازت نہیں دیتے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان کو اکھٹا کر سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے، تین ہفتے قبل بچوں سے ملاقات ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی بات کی، عثمان گل نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28اپریل کو سماعت ہو گی۔مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی اور سینئر لیڈر شپ آکر مجھے بریف کرے. بانی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے. لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں. متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے۔افغانستان سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انھوں نے تین سال لگا دیئے، ہم نے پہلے کہا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افغانستان سے بات چیت کرکے انھیں اسمیں شامل کرنا پڑے گا۔عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وقت کا ضیاع کیا جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، فوج کے جوان شہید ہوئے، ان چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، اس وقت بھی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔عمران خان نے کہا کہ زرمبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی. انوسٹمنٹ تبھی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، چاہے عدلیہ ہو، ایف آئی اے یا پولیس ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا۔