پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک وہیکلز کی پالیسی انتہائی خوش آئند ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے الیکٹرک گاڑیوں کے حوالےسے نئی حکومتی پالیسی کی بھرپور تشہیر کرنے اور آگہی مہم کی ہدایت کردی ۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے حوالے سے اہم اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک وہیکلز کی پالیسی انتہائی خوش آئند ہے، پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے لیے خصوصی 44 فیصد کم رعائیتی ٹیرف ایک تاریخ ساز پیکج ہے ۔ شہباز شریف نے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کی نئی پالیسی کے حوالے سے وفاقی وزیر پاور اور ان کی ٹیم کی ستائش کی۔
رجب بٹ کی نئی گاڑی،قیمت کے حوالے سے بڑادعویٰ سامنے آگیا
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے پٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں زر مبادلہ کی بچت ہو گی اور ماحول دوست سفری سہولیات دستیاب ہوں گی ۔
وزیراعظم نے الیکٹرک گاڑیوں کے حوالےسے نئی حکومتی پالیسی کی بھرپور تشہیر کرنے اور آگہی مہم کی ہدایت کی۔
اجلاس کو الیکٹرک وہیکلز کے لئے نئی حکومتی پالیسی پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کو موجودہ فی یونٹ 71روپے اب 39.
وزیراعلیٰ پنجاب کا طلبہ کو مزید 1 لاکھ الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ رعائتی بجلی نرخ اور الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز سے متعلق ریگولیشنز کے اجراء سے نئے منافع بخش کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع میسر آئیں گے جس سے نہ صرف ملازمت کے نئے مواقع ملیں گے بلکہ پوری مُلکی معیشت کو بھی تقویت ملے گی ؛ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز سے متعلق ضوابط کے نفاذ سے 15دنوں میں رجسٹریشن اور کاروبار کی اجازت ملے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ مُلک کی تاریخ کی پہلی الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام اور بیٹریوں کے متبادل پوائنٹ سے متعلق قوائد و ضوابط کا بھی بنا لئے گئے ہیں. مسابقتی مارکیٹ کو یقینی بنانے اور مُلکی و غیر مُلکی براہ راست سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کیلئے ریگولیشنز کو انتہائی آسان بنایا گیا ۔ان قوائد و ضوابط کے تحت نییکا کا ادارہ چارجنگ اسٹیشنز پر تحفظاتی اقدامات کو یقینی بنائے گا اور ہر چارجنگ اسٹیشن کی سالانہ انسپکشن ہو گی ۔
پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئی:محمد اورنگزیب
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پاور سردار اویس احمد لغاری ، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر اجلاس کو ملے گی
پڑھیں:
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب کرلیا گیا، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب کر لیا گیا، جس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے، یہ مشترکہ مفادات کونسل کا 52 واں اجلاس ہوگا، مشترکہ مفادات کونسل سیکرٹریٹ نے اجلاس کی طلبی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں وفاقی وزرا اور 24 حکام کو خصوصی دعوت پر بلایا گیا ہے۔ اجلاس بلانے کا اعلان وزیر اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات میں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع نہروں کا منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل لے جانے کا اعلان کرتے ہوئے 2 مئی کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو کے ہمراہ مشترکہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں باہمی رضامندی تک نہریں نہیں بنیں گی۔
بلاول بھٹو نے پیپلزپارٹی اور سندھ کے عوام کے تحفظات سننے اور اقدامات کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے احتجاج کو کافی حد تک ایڈریس کیا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جب بلایا جائے گا تو فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔