خاتون کا بچوں کے ہمراہ شوہر کے تشدد کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) قاسم آباد کی رہائشی مسمات ناہید نیاز بنت نواب خان نے اپنے بھائی امتیاز ویسر اور اپنے معصوم بچوں کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ شوہر نیاز ویسر نشے کا عادی ہے بلا وجہ مجھ پر تشدد کرتا ہے، گزشتہ 3 دسمبر کی رات بھی مجھے لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا جس پر اپنے بچوں کے ہمراہ اپنی جان بچا کر قاسم آباد میں رہائش پذیر اپنے بھائی امتیاز ویسر کے گھر پناہ حاصل کی جس کے بعد شوہر نیاز ویسر نے ایس ایس پی آفس جیکب آباد کے شیٹ کلرک عبدالکریم عرف کرو ویسر کے ساتھ میرے بھائی امتیاز کے خلاف گڑھی یاسین تھانے میں دھمکیاں دینے کا جھوٹا مقدمہ درج کرا دیا جس کے بعد گڑھی یاسین تھانے کے ایس ایچ او خمیسو بروہی نے قاسم آباد میں میرے بھائی کے گھر پر چڑھائی کر کے میرے بھائی امتیاز ویسر کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے ساتھ گڑھی یاسین تھانے پر لے گئے، بعد میں میرا بھائی ضمانت پر آزاد ہو کر گھر پہنچا اور سال 2022ء میں بھی میرے بھائیوں امتیاز اور الطاف ویسر کو میرے شوہر نے گولیاں مار کر زخمی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرے شوہر نیاز ویسر اور عبدالکریم عرف کرو ویسر سے مجھے اور میرے بھائیوں کو جان کا خطرہ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھائی امتیاز میرے بھائی
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔