جنوری میں ریکارڈ 872 ارب کی ٹیکس کلیکشن خوش آئند ہے، عاطف اکرام شیخ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
جنوری میں ریکارڈ 872 ارب کی ٹیکس کلیکشن خوش آئند ہے، عاطف اکرام شیخ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
غیر منصفانہ، کاروبار مخالف ٹیکس نظام محصولات کے ہدف کے حصول میں رکاوٹ ہے، صدر ایف پی سی سی آئی
منصفانہ ٹیکس نظام سے صرف وفاقی سطح پر 34 ٹریلین روپے کے محصولات حاصل کئے جا سکتے ہیں، بیان
اسلام آباد : صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ معاشی چیلنجز کے باوجود جنوری میں ریکارڈ 872 ارب کی ٹیکس کلیکشن خوش آئند ہے، یہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ بزنس کمیونٹی ٹیکس دینا چاہتی ہے، ایف بی آر کی کارکردگی کو بہتر بنا کر محصولات کا ہدف بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ہفتہ کو صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے ریکارڈ محصولات جمع ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ شرح سود میں کمی سے معاشی سرگرمیوں کا فروغ، محصولات میں مزید اضافہ ہو گا، غیر منصفانہ، کاروبار مخالف ٹیکس نظام محصولات کے ہدف کے حصول میں رکاوٹ ہے، منصفانہ ٹیکس نظام صرف وفاقی سطح پر 34 ٹریلین محصولات حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح پر سادہ، کم شرح اور وسیع البنیاد ٹیکسز کا نفاذ ضروری ہے، ایف بی آر میں اصلاحات کے بغیر اڑان پاکستان خود کفالت کی منزل کا حصول ممکن نہیں، انکم ٹیکس فارم آسان بنانے، کسٹمز میں فیس لیس سسٹم کے ذریعے شفافیت جیسے اقدامات کئے جائیں،ایف بی آر محصولات کے مقدمات جلد نمٹانے کیلئے بھی اقدمات کرے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عاطف اکرام شیخ ٹیکس نظام
پڑھیں:
آلو سے بننے والی غذائی مصنوعات کی مانگ میں کئی گنا اضافہ ہو گیا
مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2025ء)فیصل آباد ڈویژن سمیت ملک بھر میں حالیہ کچھ عرصہ کے دوران آلو کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ ہو ا ہے کیونکہ نشاستہ، منرلز اور پروٹینز کی بھر پور مقدار کے باعث جہاں خوراک کو متوازن بنانے میں آلو کا استعمال زیادہ ہوا ہے وہیں آلو سے بننے والی دیگر غٖذائی مصنوعات کی مانگ بھی کئی گنا بڑ ھ گئی ہے جس سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز بھاری منافع حاصل کر رہے ہیں۔جامعہ زرعیہ کے زرعی ماہرین نے بتایا کہ آلو دنیا کی ایک مشہور فصل ہونے کے ساتھ ساتھ مکمل غذ ا بھی ہے جسے نہ صرف چھوٹی عمر کے بچوں میں انتہائی مقبولیت حاصل ہے بلکہ اسے ہر خوراک کو متوازن بنانے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رب کائنات کے خاص فضل و کرم سے اب گرمی، سردی، بہار، خزاں کے موسموں میں ملک میں سارا سال کہیں نہ کہیں آلو کی کاشت جاری رہتی ہے اور گذشتہ چند سالوں کے دوران آلو کے زیر کاشت رقبہ میں ہزاروں ایکڑ کا اضافہ ہوا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ معیاری بیج کی عدم دستیابی کے باعث کاشتکار مارکیٹ سے آلو کا جو بیج خرید رہے ہیں وہ مختلف بیماریوں کے باعث کم پیداوار فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آلو کی فصل کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری بھی انتہائی اہم ہوتی ہے جس میں کھادوں کا متوازن استعمال بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کاشتکار محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف یا ماہرین زراعت کے مشوروں پر عملدرآمد کریں تو آلوکی مزید بہترین فصل حاصل کی جا سکتی ہے۔