وزیراعظم شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات، اہم امور پر مشاورت
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف سے جاتی امرا میں ملاقات کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال، پاک افغان امن معاہدے اور مختلف قومی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے درمیان جاتی امراء میں ملاقات ہوئی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ کیا گیا۔ نواز شریف نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان ترقی کی جانب جارہا ہے۔ pic.
— Ehtisham ul haq (@ehtishamulhaq87) October 26, 2025
ملاقات کے دوران نواز شریف نے موجودہ حکومت کی معاشی استحکام اور خارجہ پالیسی کے میدان میں کامیابیوں کو سراہا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں باہمی دلچسپی کے متعدد امور زیرِ بحث آئے، جن میں علاقائی امن، سفارتی حکمتِ عملی اور داخلی استحکام کے اقدامات شامل تھے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی بڑھتی ہوئی پذیرائی حکومت کی کامیاب سفارت کاری کا ثبوت ہے، پاکستان ایک امن دوست ملک ہے اور خطے میں استحکام کو ہمیشہ ترجیح دیتا ہے۔
مزید پڑھیں: ’دفاع وطن کے لیے قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے‘، وزیراعظم شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں پائیدار امن کے لیے فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کا خاتمہ ناگزیر ہو چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اہم امور پر مشاورت شہباز شریف نواز شریف نواز شہباز ملاقات وزیراعظم پاکستان وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اہم امور پر مشاورت شہباز شریف نواز شریف نواز شہباز ملاقات وزیراعظم پاکستان وی نیوز وزیراعظم شہباز شریف نواز شریف شریف نے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا افغان سرزمین سے نئے دہشت گردی خطرے پر اظہارِ تشویش
وزیراعظم شہباز شریف نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے دہشت گردی کا ایک نیا خطرہ سر اٹھا رہا ہے، جس پر عالمی برادری افغان حکومت پر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے دباؤ ڈالے۔ وہ ترکمانستان کی مستقل غیر جانبداری کی 30 سالہ سالگرہ کے حوالے سے اشک آباد میں منعقدہ عالمی فورم سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ قطر، ترکیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ایران نے خطے میں جنگ بندی کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تنازعات کا پُرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی حصہ ہے۔ ان کے مطابق سلامتی کونسل کی قرارداد 2788 پاکستان کے امن وژن کی توثیق ہے جبکہ پاکستان آٹھ عرب و اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر غزہ کے امن مشن میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔شہباز شریف نے ترکمانستان کو 30 سالہ غیر جانبداری کی سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اشک آباد کی خوبصورتی اور ترکمان عوام کی مہمان نوازی غیر معمولی ہے۔اس سے قبل وزیراعظم نے عالمی رہنماؤں کے ہمراہ ’’یادگارِ غیر جانبداری‘‘ کا دورہ کیا اور پھول چڑھائے۔ اس موقع پر ان کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردوان اور ترکمانستان کے صدر بردی محمدوف سے خوشگوار ملاقات بھی ہوئی۔