ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لئے ملک بھر میں 35 مراکز کا اعلان ، امتحان 26 اکتوبر کو منعقد ہو گا۔
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
میڈیکل کی اعلی تعلیم کے لیے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے مراکز کا اعلان کر دیا گیا ہے۔کراچی میں ڈائو یونیورسٹی اوجھا کیمپس اور این ای ڈی یونیورسٹی جبکہ اسلام آباد میں ٹیسٹ پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں منعقد کیا جائے گا۔حیدرآباد، جامشورو، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص، لاڑکانہ، جیکب آباد اور سکھر میں بھی امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ ملک بھر میں 35 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں جبکہ ایک بین الاقوامی مرکز سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہو گا۔ ایم ڈی کیٹ 2025 کا امتحان 26 اکتوبر کو منعقد ہو گا جس کے لیے 1 لاکھ 40 ہزار 125 امیدوار رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ امیدواروں کو ایڈمٹ کارڈز کے ساتھ مقررہ وقت پر پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔یونیورسٹیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سوالیہ پرچوں کا پری ہاک تجزیہ کرکے نصاب سے باہر سوالات کو ختم کریں جبکہ سوالیہ پرچوں کی رازداری سختی سے برقرار رکھی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھرپور احتجاج کرنے کا اعلان،سکیورٹی ہائی الرٹ
پاکستان تحریک انصاف نے قید میں موجود اپنے بانی عمران خان سے پارٹی رہنماؤں اور ان کے اہلِ خانہ کی ملاقاتوں پر پابندی کے خلاف اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھرپور احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے،جڑواں شہروں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ اور راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب جڑواں شہروں میں ہر قسم کے عوامی اجتماعات پر پابندی پہلے سے نافذ ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں 18 نومبر سے دو ماہ کے لیے دفعہ 144 لگی ہوئی ہے، جب کہ راولپنڈی انتظامیہ نے تین روزہ پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ دفعہ 144 کے تحت ضلعی انتظامیہ کسی علاقے میں پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے، ریلی نکالنے یا احتجاج کرنے پر پابندی لگا سکتی ہے۔ اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کچھ عناصر غیر قانونی اجتماعات کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، اس لیے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدام ضروری تھا۔ یہ حکم 18 جنوری 2026 تک نافذ رہے گا۔ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے مطابق دونوں ایوانوں کے اپوزیشن ارکان پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر احتجاج کریں گے اور پھر ریلی کی صورت میں اڈیالہ جیل جائیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہائی کورٹ اپنا حکم نافذ کرانے میں ناکام رہی ہے اور جیل انتظامیہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت دینے کے عدالتی حکم پر عمل نہیں کر رہی۔