مصطفی عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے جج سے انتظامی اختیارات واپس لیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
مصطفی عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے جج سے انتظامی اختیارات واپس لیے گئے ہیں۔
مصطفی عامر قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے پراسکیوشن کی منتظم جج انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) کے خلاف 4 درخواستوں کی سماعت کی۔
جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے منتظم جج سے انتظامی اختیارات واپس لینے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ ہائیکورٹ: مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کو کل پیش کرنے کا حکم
درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ اے ٹی سی منتظم جج نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی۔
قائم مقام پراسکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی نے کہا کہ عدالت نے ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات کے بعد جج سے اختیارات واپس لینے کی سفارش کی ہے، ایسے جج کو عہدے پر رہنے کا اختیار نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ریمانڈ سندھ ہائیکورٹ مصطفیٰ عامر قتل کیس ملزم ارمغان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سندھ ہائیکورٹ مصطفی عامر قتل کیس اختیارات واپس عامر قتل کیس
پڑھیں:
انڈوں سے نکلنے والے مزید 120 گرین ٹرٹلز کو سمندر میں چھوڑ دیا گیا
سندھ وائلڈ لائف نے انڈوں سے نکلنے والے گرین ٹرٹلز (کچھوؤں) کے مزید 120 بچے سمندر میں نئے سفر پرروانہ کردیے۔
سبز کچھوؤں کی افزائش سیزن 2025-2026 کے دوسرے مرحلے کے دوران سندھ وائلڈ لائف نے انڈوں سے نکلنے والے مذید 120 بچے سمندر میں روانہ کیے۔
انچارج میرین ٹرٹلز، محکمہ جنگلی حیات سندھ اشفاق علی میمن کا کہنا ہے کہ رواں سال کے چندروز کے دوران اب تک 224سبز کچھووں کے بچے سمندر میں چھوڑے جاچکے ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے 104 ننھے کچھوے سمندر میں چھوڑے گئے تھے۔
وائلڈ لائف کے مطابق اب تک مادہ گرین ٹرٹل کے 9500 انڈے گھونسلوں میں رکھے گئے ہیں، مادہ کچھوے فروری تک پاکستان کے ساحلی علاقوں پر انڈے دینے کے لئے آتے ہیں۔