اسلام آباد:

پاکستان اور ازبکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے دستخط شدہ مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی فہرست سامنے آگئی۔

وزیراعظم شہباز شریف اور ازبک صدر شوکت مرزیایوف نے آئندہ چار برس میں پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارت کے حجم کو 4 ارب ڈالر پر پہنچانے پر اتفاق کیا ہے۔

1) ازبکستان کی وزارت داخلی امور اور پاکستان کی وزارت داخلہ کے مابین تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

2) پاکستان اور ازبکستان کی وزارت دفاع کے مابین عسکری انٹیلیجنس کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔

3) پاکستان اور ازبکستان کے مابین سائنٹیفک تکنیکی اور جدید شعبوں میں تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔

4) خبروں کے شعبے کے حوالے سے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (APP) اور ازبکستان اطلاعات ایجنسی (UZA) کے مابین تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔

5) پاکستان کی فارن سروس اکیڈمی (FSA) اور ازبک ڈپلومیٹک اکیڈمی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

مزید پڑھیں؛ پاکستان ازبکستان کا تجارت 4ارب ڈالر تک لانے کا فیصلہ، ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط

6) پاکستان اور ازبکستان کے مابین سفارتی پاسپورٹ پر ویزے کے استثناء کا معاہدہ کیا گیا۔

7) ازبکستان کی وزارتِ روزگار اور تخفیف غربت اور پاکستان کے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹرینینگ کمیشن کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

8) میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور اور تاشقند کی حاکمیت (Khokimiyat) (شہری ترقی) کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔

9) لاہور اور بخارا کے مابین بطور جڑواں شہر تعلقات پر مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

10) وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام پاکستان اور ازبکستان کی حکومت کے مابین امور نوجوانان پر مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

دونوں رہنماؤں نے تجارتی حجم کو 4 ارب ڈالر پر پہنچانے، ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (2021)، ترجیحی تجارتی معاہدے (2023) پر مؤثر عملدرآمد، دونوں ممالک کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری اور پاکستان و ازبکستان کی کاروباری برادری کے مابین تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان اور ازبکستان کے مابین کا معاہدہ کیا گیا ازبکستان کی کی وزارت

پڑھیں:

لبنان  اور اسرائیل کے مابین پہلی بار سویلین سطح پر بات چیت؛ خطے میں نئی سفارتی ہلچل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لبنان اور اسرائیل کے درمیان سویلین سطح پر کئی دہائیوں کی کشیدگی  کے بعد پہلی بار آمنے سامنے بیٹھ کر براہِ راست بات چیت ہوئی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے اس ملاقات کو تاریخی قرار دیا ہے۔ دوسری جانب  مبصرین کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں پر جاری مظالم اور اسرائیلی جارحیت کے پس منظر میں یہ پیش رفت مشرقِ وسطیٰ کے سیاسی نقشے پر گہرے اثرات مرتب کرسکتی ہے، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق یہ ملاقات اقوامِ متحدہ کی امن فورس کے مرکزی دفتر ناقورہ میں ہوئی، جہاں 2024 میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ برسوں سے دونوں ملکوں کے درمیان رابطہ صرف فوجی افسران تک محدود تھا، تاہم اس بار پہلی مرتبہ سویلین نمائندوں کو شامل کرنا اس بات کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے کہ فریقین اندرونی سطح پر کسی نئے سفارتی راستے پر غور کر رہے ہیں، جس سے مستقبل میں کشیدگی کم کرنے یا کسی نئے فریم ورک تک پہنچنے کی کوششیں جنم لے سکتی ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کی ترجمان شوش بدرسیان کے مطابق اس ملاقات کو ’’لبنان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات اور معاشی تعاون کی راہ ہموار کرنے کی ابتدائی کوشش‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیل اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دے رہا ہے، تاہم خطے کے حالات، خاص طور پر غزہ اور فلسطین پر جاری اسرائیلی حملوں سے پیدا ہونے والی صورتحال اس تمام بیانیے پر ایک بڑا سوالیہ نشان بھی کھڑا کرتی ہے۔

تجزیہ کاروں کے نزدیک اسرائیل ایسے رابطوں کو اپنے بین الاقوامی تاثر کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف اس کی پالیسیوں میں کوئی نرمی نظر نہیں آتی۔

امریکی سفارتخانے نے بھی اس ملاقات میں اپنی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ واشنگٹن طویل عرصے سے لبنان پر حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ حالیہ پیش رفت میں امریکا کے کردار پر بھی سوالات موجود ہیں کیونکہ خطے میں اس کے اسٹریٹجک مفادات اکثر حقیقت پسندانہ امن کے برعکس ہوتے ہیں۔

اُدھر لبنان کے صدر جوزف عون کے دفتر کے مطابق لبنان کی جانب سے سابق سفیر سیمون کرم نے مذاکرات میں نمائندگی کی جب کہ اسرائیل نے بھی اپنی جانب سے ایک غیر فوجی رکن کو شامل کیا۔ لبنان نے مستقبل کے مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور کرغزستان میں بشکیک اور اسلام آباد کو جڑواں شہر قرار دینے کا معاہدہ  
  • پاکستان 2 سال میں کرغزستان سے تجارتی حجم 200 ملین ڈالر تک لیجانے کیلئے پُرعزم
  • لبنان  اور اسرائیل کے مابین پہلی بار سویلین سطح پر بات چیت؛ خطے میں نئی سفارتی ہلچل
  • پاکستان اور کرغزستان کے درمیان متعدد شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ
  • پاکستان اور کرغزستان میں بشکیک اور اسلام آباد کو جڑواں شہر قرار دینے کا معاہدہ
  • فیلڈ مارشل کی سعودی اور بحرین کے عسکری حکام سے اہم ملاقاتیں
  • فیلڈ مارشل سےسعودی اور بحرینی فوجی حکام کی ملاقاتیں،مضبوط دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور ترکیہ میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے 5 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • وزیراعظم سے ترکیہ کے وزیر توانائی و قدرتی وسائل کی ملاقات ؛ پیٹرولیم و معدنیات میں تعاون کو وسعت دینے پر زور
  • باہمی عسکری تعاون کی ایک اور مثال، پاکستان اور چین کی افواج کی مشترکہ مشقوں کا آغاز