پاکستان، ازبکستان کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی فہرست سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان اور ازبکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے دستخط شدہ مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی فہرست سامنے آگئی۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ازبک صدر شوکت مرزیایوف نے آئندہ چار برس میں پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارت کے حجم کو 4 ارب ڈالر پر پہنچانے پر اتفاق کیا ہے۔
1) ازبکستان کی وزارت داخلی امور اور پاکستان کی وزارت داخلہ کے مابین تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
2) پاکستان اور ازبکستان کی وزارت دفاع کے مابین عسکری انٹیلیجنس کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔
3) پاکستان اور ازبکستان کے مابین سائنٹیفک تکنیکی اور جدید شعبوں میں تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔
4) خبروں کے شعبے کے حوالے سے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (APP) اور ازبکستان اطلاعات ایجنسی (UZA) کے مابین تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔
5) پاکستان کی فارن سروس اکیڈمی (FSA) اور ازبک ڈپلومیٹک اکیڈمی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
مزید پڑھیں؛ پاکستان ازبکستان کا تجارت 4ارب ڈالر تک لانے کا فیصلہ، ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط
6) پاکستان اور ازبکستان کے مابین سفارتی پاسپورٹ پر ویزے کے استثناء کا معاہدہ کیا گیا۔
7) ازبکستان کی وزارتِ روزگار اور تخفیف غربت اور پاکستان کے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹرینینگ کمیشن کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
8) میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور اور تاشقند کی حاکمیت (Khokimiyat) (شہری ترقی) کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔
9) لاہور اور بخارا کے مابین بطور جڑواں شہر تعلقات پر مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
10) وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام پاکستان اور ازبکستان کی حکومت کے مابین امور نوجوانان پر مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
دونوں رہنماؤں نے تجارتی حجم کو 4 ارب ڈالر پر پہنچانے، ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (2021)، ترجیحی تجارتی معاہدے (2023) پر مؤثر عملدرآمد، دونوں ممالک کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری اور پاکستان و ازبکستان کی کاروباری برادری کے مابین تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان اور ازبکستان کے مابین کا معاہدہ کیا گیا ازبکستان کی کی وزارت
پڑھیں:
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے بیلاروس کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل وکٹر خرینن کی ملاقات ، دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے بیلاروس کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل وکٹر خرینن نے ملاقات کی ۔ملاقات میں علاقائی سلامتی، دفاعی تعاون اور دفاعی پیداوار اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں مشترکہ اقدامات سمیت دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ جمعرات کو وزارت دفاع سے جاری بیان کے مطابق یہ دورہ دونوں دوست ممالک کے درمیان دفاعی سفارتکاری اور باہمی تعاون کو آگے بڑھانے میں ایک اہم قدم ہے۔بات چیت کے دوران دونوں فریقین نے علاقائی سلامتی، دفاعی تعاون اور دفاعی پیداوار اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں مشترکہ اقدامات سمیت دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان باقاعدہ سٹریٹجک ڈائیلاگ اور تکنیکی تعاون کے لیے ادارہ جاتی فریم ورک کو بڑھانے پر زور دیا گیا۔(جاری ہے)
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں وزیر دفاع نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان امن کے لئے پرعزم ہے اور خاص طور پر دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستوں کے درمیان کشیدگی نہیں چاہتا، بھارت کا حملہ غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز تھا اور پاکستان نے جواب تحمل اور ذمہ داری سے دیا ۔
بیلاروس کے وزیر دفاع نے پاکستان کی امن، استحکام اور باہمی احترام کی پالیسی کے لئے بیلاروس کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور علاقائی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے ایک ذمہ دار قوم کے طور پر پاکستان کے کردار کو سراہا۔اس موقع پر دونوں ممالک نے علاقائی سلامتی، دفاعی صنعت میں تعاون اور امن و استحکام کے لئے کثیرالجہتی فورمز پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے کے مشترکہ عزم ظاہر کیا۔