ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے نئی دلی میں ایک مباحثے کے دوران کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آ گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کو پانچ برس سے زائد کا عرصہ گزر چکا لیکن جموں و کشمیر میں حقیقی معنوں میں امن و اماں کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے نئی دلی میں ایک مباحثے کے دوران کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آ گئے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ صورتحال میں جو بہتری نظر آ رہی ہے وہ حقیقی نہیں بلکہ خوف و دہشت کے بل پر قائم کی گئی بہتری ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر خوف و ڈر کا ماحول ختم کیا جائے تو پھر آپ (بھارت) کیلئے دوبارہ مسائل کھڑے ہو جائیں گے۔ عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ آپ خوف و دہشت سے صرف ایک محدود وقت کے لیے صورت حال کو کنٹرول کر سکتے ہیں، اگر دلی حکومت کو اس بات کا مکمل یقین ہوتا کہ حالات کی بہتری کی ایک ٹھوس بنیاد ہے تو وہ سری نگر کی جامع مسجد کو بند نہ کرتی اور میر واعظ کو یہاں اپنے سسر کی نماز جنازہ ادا کرنے سے نہ روکتی۔ انہوں نے کہا کہ جامع مسجد میں نماز جنازہ ادا نہ کرنے دینے کی وجہ یہ ہے کہ دلی کو خوف تھا کہ اس سے امن و امان کی صورتحال خراب ہو جائے گی لہذا جموں و کشمیر میں اس وقت صورتحال میں جو بہتری نظر آ رہی ہے وہ جبر کے بل پر قائم کردہ بہتری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عمر عبداللہ نے کہا کہ رہی ہے

پڑھیں:

آزادکشمیر احتجاج: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 7 رکنی کمیٹی تشکیل، مذاکرات کا آغاز

وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد جموں و کشمیر کے اہم امور پر بات چیت اور رابطے کے لیے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس نے رات گئے ہی اپنا کام شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال ناکام، فائرنگ اور رکاوٹوں سے 2 افراد جاں بحق

کمیٹی کے ارکان میں وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینیئر امیر مقام، سابق صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان، سینیٹر رانا ثناءاللہ، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف، وفاقی وزیر احسن اقبال، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ شامل ہیں۔

مذاکرات کا آغاز

کمیٹی آج جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران سے مذاکرات کا آغاز کرے گی تاکہ علاقائی مسائل کے حل اور رابطہ کاری کے سلسلے میں پیش رفت کی جا سکے۔

یہ کمیٹی آزاد جموں و کشمیر کے معاملات میں وفاقی حکومت کی حکمت عملی اور رابطوں میں مدد فراہم کرے گی، اور متوقع طور پر خطے میں امن و استحکام کے لیے تجاویز پیش کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزاد کشمیر احتجاج مذاکراتی کمیٹی مظفر آباد وزیراعظم شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • آزاد جموں و کشمیر کی حالیہ کشیدگی
  • جیل میں قید معراج ملک نے جموں و کشمیر اسمبلی میں شرکت کیلئے ہائی کورٹ سے اجازت طلب کی
  • مذاکرات میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے مفاد کو مدنظر رکھا گیا، احسن اقبال
  • قائم مقام صدر سردار ایاز صادق نے — خضدار میں 14 دہشت گرد ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • آزاد جموں و کشمیر کے لوگ پاکستان کے قومی نصب العین کیلئے ہمیشہ صف اول پر کھڑے رہے ہیں ‘ احسن اقبال
  • کشمیریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی
  • پروفیسر خواجہ فاروق احمد وائس چانسلر آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی حویلی تعینات
  • آزادکشمیرکے عوام کو تمام حقوق حاصل ہیں،پاکستان کابھارتی پروپیگنڈے پرردعمل
  • سی ڈی اے نے جموں و کشمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائنل شوکاز نوٹس جاری کر دیا
  • آزادکشمیر احتجاج: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 7 رکنی کمیٹی تشکیل، مذاکرات کا آغاز