باحجاب خاتون 6 مرلہ پر ’ٹنل فارمنگ‘ سے کیسے لاکھوں روپے کما رہی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پشاور کی باہمت خاتون جو کم جگہ لیکن کمال مہارت سے ٹنل فارمنگ کی بدولت لاکھوں کما لیتی ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ ایک این جی او کے تعاون سے ٹنل فارمنگ شروع کی ہے جو گھر کی ساتھ ہی اور دور جدید کے عین تقاضوں کے مطابق فارمنگ ہے۔
2 مرلہ زمین پر انہوں نے ٹماٹر کاشت کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سیزن میں انہوں نے تقریباً 600 کلو سے زیادہ ٹماٹر مارکیٹ میں فروخت کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ خواتیں کے لیے یہ ایک زبردست کاروبار ہے جس سے وہ گھر ہی پر لاکھوں کما سکتی ہیں۔ ۔۔۔ مزید جانیے اس رپورٹ میں ۔۔۔۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹنل فارمنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹنل فارمنگ ٹنل فارمنگ
پڑھیں:
ایران نے لاکھوں افغان مہاجرین کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، ڈیڈ لائن قریب، گرفتاری کا انتباہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران :ایرانی حکومت نے ملک میں مقیم لاکھوں افغان مہاجرین کو سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وہ مقررہ ڈیڈ لائن تک ایران چھوڑ دیں، بصورتِ دیگر ان کی گرفتاری اور جبری بے دخلی کا سامنا کرنا ہوگا، یہ اقدام اسرائیل کے ساتھ حالیہ 12 روزہ جنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں موجود افغان مہاجرین کو دی جانے والی ڈیڈ لائن قریب آ چکی ہے، جس کے بعد ایرانی حکام بڑے پیمانے پر مہاجرین کی ملک بدری کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔
ایرانی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ افغان مہاجرین کو سیاسی وجوہات یا قومیتی تعصب کی بنیاد پر نشانہ بنا رہی ہے۔ ایرانی حکام کا مؤقف ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم افراد قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، اس لیے ان کی واپسی ضروری ہے۔
ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے بیان دیا کہ “ہم نے ہمیشہ افغان مہاجرین کے لیے اچھے میزبان کا کردار ادا کیا، لیکن اب قومی سلامتی اولین ترجیح ہے۔ جو افراد قانونی حیثیت نہیں رکھتے، انہیں واپس جانا ہوگا، ایران میں مقیم افغان باشندوں کو حالیہ ہفتوں میں سخت حالات کا سامنا ہے، جن میں جبری بے دخلی، گھروں سے نکالے جانے، روزگار کے خاتمے اور سماجی تعصب جیسے عوامل شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ایران میں افغان باشندوں پر جاسوسی کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں، خصوصاً اسرائیل کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران بعض افواہیں گردش کرتی رہیں کہ افغان افراد اسرائیل کے لیے جاسوسی میں ملوث رہے ہیں۔ تاہم ان الزامات کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
اقوام متحدہ کے مطابق ایران میں پہلے روزانہ 2 ہزار افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جا رہا تھا، لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر روزانہ 30 ہزار ہو گئی ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایران کے اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے افغانستان میں مزید عدم استحکام اور انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔
خیال رہےکہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) کے مطابق، ایران میں گزشتہ کئی دہائیوں سے موجود افغان مہاجرین کی تعداد 40 لاکھ کے قریب ہے، جن میں سے متعدد افراد جنگ اور خانہ جنگی کے باعث ایران منتقل ہوئے تھے۔ صرف جون 2025 کے مہینے میں دو لاکھ 30 ہزار سے زائد افغان باشندے واپس افغانستان جا چکے ہیں، جب کہ رواں برس اب تک 12 لاکھ افغان شہری ایران سے نکل چکے ہیں۔