پاکستان ترقی پسند ‘ موتدل جہویت ‘ خواتین ججز کی چابت قدمی سے قانونی نظام مضبوظ ہوا چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ خواتین ججز کی ثابت قدمی سے قانونی نظام مزید مضبوط ہوا ہے۔عالمی یومِ خواتین ججز کے موقع پر اپنے پیغام میں چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ آج کے اس اہم دن، ہم بطور ادارہ اپنے پختہ عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم قانون کے شعبے میں خواتین کی گراں قدر خدمات، بالخصوص خواتین ججز کے کردار کو تسلیم کرتے ہیں۔اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ خواتین جو قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور عوام کو انصاف تک رسائی کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ عدلیہ کے شعبے میں خواتین کی بڑھتی ہوئی موجودگی نہ صرف صنفی مساوات کی علامت ہے بلکہ یہ اس حقیقت کو بھی اجاگر کرتی ہے کہ پاکستان ایک ترقی پسند اور معتدل جمہوریت ہے جو اپنے شہریوں کی صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں بروئے کار لانے کی کوشش کر رہا ہے۔جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ اس سے عوام کے عدالتی نظام پر اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے اور فیصلے کرنے کے عمل میں حقیقی شمولیت، انصاف پسندی اور وسیع تر نقطہ نظر کو فروغ ملتا ہے۔ خواتین ججز کی ثابت قدمی، دیانت داری اور انصاف کے لیے لگن نے نہ صرف ہمارے قانونی نظام کو مزید مضبوط کیا ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک مثالی معیار بھی قائم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس موقع پر انصاف کے شعبے میں صنفی مساوات کے فروغ میں ہونے والی پیش رفت کو تسلیم کرتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں۔ عدلیہ اپنے اس عزم پر قائم ہے کہ وہ ایسا سازگار ماحول فراہم کرے جہاں خواتین وکلا کسی رکاوٹ کے بغیر ترقی کر سکیں، اپنے کردار کو مثر طریقے سے نبھا سکیں اور قیادت کر سکیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ آئیے ہم سب مل کر ایک ایسے عدالتی نظام کی تشکیل کے لیے کام کریں جو ہماری معاشرتی تنوع اور مضبوطی کا حقیقی عکس ہو۔تاکہ انصاف تک رسائی محض ایک وعدہ نہ رہے بلکہ ہر شہری کے لیے ایک حقیقی اور یقینی حقیقت بن جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خواتین ججز نے کہا کہ چیف جسٹس کے لیے
پڑھیں:
عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کر لیا ‘پاکستان تب آزاد ہوگا جب عدلیہ آزاد ہوگی‘شعیب شاہین
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2025ء)تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین نے کہا ہے کہ عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کر لیا ہے ‘پاکستان کی آزادی تب ہوگی جب عدلیہ آزاد ہوگی۔(جاری ہے)
اسلام آباد میں ہائیکورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں آج کی تاریخ کھلی عدالت میں دی گئی تب بھی لوگ کہہ رہے تھے کے کوئی جج چھٹی کرے گا‘عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کر لیا ہے ‘پاکستان کی آزادی تب ہوگی جب عدلیہ آزاد ہوگی۔
جھوٹ کے نظام نے بانی کو قید رکھا ہے‘جبر کے نظام کے پیچھے کیا اسٹبلشمنٹ اور آپ ساتھ کھڑے نہیں اگر نہیں ہوئے تو آپ بتا دیں آپ تو حافظ بھی ہیںظلم کے نظام کے ساتھ معاشرہ قائم نہیں رہ سکتا۔ جہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی وہاں کامیابی نہیں۔ کسان اور غریب آدمی کا جینا حرام ہوگیا ہے ‘آج 2 فیصد جی ڈی پی کی جھوٹی ترقی دکھائی جارہی ہے۔