پی ٹی آئی حکومت کی نرمی نے دہشتگردی کو دوبارہ پنپنے کا موقع دیا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
احسن اقبال : فوٹو فائل
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہم 2013 میں اس سے بدترین دہشتگردی کو شکست دے چکے ہیں، پی ٹی آئی حکومت کی نرمی نے دہشتگردی کو دوبارہ پنپنے کا موقع دیا۔
نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ بہادر جوانوں کے ہوتے ہوئے ملک کو کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، ہمارے دشمن سی پیک، بلوچستان کی معدنیاتی ترقی کو روکنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ بزدلانہ دہشت گردی کے واقعے کی دوست ممالک نے شدید مذمت کی، سلامتی کونسل ممالک سے کہا ہے کہ اصل مجرم کو کیفر کردار تک پہنچانے کےلیے پاکستان کے ساتھ تعاون کریں، سلامتی کونسل کی کارروائی سفارتی سطح پر پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشتگردی کے ایسے واقعات کے آگے تو امریکا روس جیسے ممالک بھی بےبس ہوتے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے پرانے دوست ہیں، انہیں کہیں نہیں جانے دیں گے، پاکستان کو سیاسی گرینڈ الائنس کی نہیں، گرینڈ معاشی اور اقتصادی الائنس کی ضرورت ہے، ملکی مفادات کے سامنے کسی قسم کی کوئی سیاست نہیں ہوتی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان دہشتگردی کے خاتمے پر متفق، اچھے تعلقات کی امید ہے: وزیر دفاع
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں کو متاثر کر رہی ہے، دونوں ملکوں نے دہشت گردی کے خاتمے پر اتفاق کیا، امن اور اچھے تعلقات کی امید ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق الجزیرہ کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی، ترک صدر طیب ایردوان اور ترک وفد کے سربراہ ابراہیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان معاہدے کا بنیادی مقصد دہشت گردی کے مسئلے کو ختم کرنا ہے، گزشتہ ہفتے دہشت گردی کا مسئلہ دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست جھڑپ تک پہنچ گیا تھا۔
قومی کرکٹر صہیب مقصود کے ساتھ گاڑیوں کے شوروم مالک کا فراڈ، حیران کن انکشاف کر دیا
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات میں دونوں ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ دہشت گردی کا فوری خاتمہ ضروری ہے ، دونوں ممالک دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے سنجیدہ کوششیں کریں گے ورنہ خطے کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ بنیادی طور پر قطر اور ترکیے کی ثالثی سے ہوا ہے، معاہدے کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کیلئے ایک اور اجلاس آئندہ ہفتے استنبول میں ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ افغان وزیرِ دفاع نے تسلیم کیا کہ دہشتگردی ہی ہمارے تعلقات میں تناؤ کی اصل وجہ ہے، جسے اب قابو میں لایا جائے گا، ایک مؤثر طریقہ کار وضع کیا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ مسائل کو حل کیا جا سکے۔
سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست پر اعتراضات دور
خواجہ آصف نے یہ بھی بتایا کہ معاہدے کی تفصیلات پر استنبول میں اتفاق کیا جائے گا، قطر اور ترکی کی موجودگی اس معاہدے پر بذاتِ خود ضمانت ہے، ہم نے گزشتہ برسوں میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان اٹھایا ہے، امید ہے کہ اب امن لوٹے گا اور پاکستان و افغانستان کے تعلقات معمول پر آجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تعلقات معمول پر آنے پر نتیجتاً پاک افغان تجارت اور ٹرانزٹ بھی دوبارہ شروع ہو گا اور افغانستان پاکستانی بندرگاہوں کو استعمال کر سکے گا، جن افغان مہاجرین کے پاس قانونی ویزے اور کاغذات ہیں وہ پاکستان میں رہ سکیں گے۔
بارکھان کے علاقے رکھنی اورگردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
وزیر دفاع نے کہا کہ افغان مہاجرین کی بڑی تعداد ایسی ہے جس کے پاس کوئی دستاویز نہیں، اس لیے ان کی واپسی جاری رہے گی، پاک افغان بارڈر کا استعمال بھی باضابطہ ہونا چاہئے جیسا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدشات کے خاتمے کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہے، ہمیں آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں دیکھنا ہو گا کہ معاہدے پر کتنا عمل ہوتا ہے، پاکستان اور افغانستان صدیوں سے ہمسائے ہیں، جغرافیہ بدلا نہیں جا سکتا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے انٹرویو کے اختتام پر کہا کہ امید ہے کہ اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک اچھے تعلقات کے ساتھ آگے بڑھ سکیں گے، برادر ممالک قطر اور ترکی کی موجودگی نے ہمیں اعتماد دیا ہے، ہم ان کے شکر گزار ہیں۔
این سی سی آئی اے افسر اغوا کیس؛ عدالت کی بازیابی کیلئے پولیس کو 3روزکی مہلت،مغوی کی پٹیشنر اہلیہ کے بھی لاپتہ ہونے کا انکشاف
مزید :