صدارتی فیصلوں میں عدالتی مداخلت صرف افراتفری کا باعث بنے گی،ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدلیہ کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں میں رکاوٹ ڈالنے کی اپنی مذمت کی تجدید کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے اپنی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ صدر کے فیصلوں میں عدالتی مداخلت صرف افراتفری اور جرائم کا باعث بنے گی۔
(جاری ہے)
کسی جج کو صدر کے فرائض نہیں سنبھالنے چاہئیں۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ اگر چیف جسٹس رابرٹس اور سپریم کورٹ نے فوری طور پر اس نقصان دہ اور بے مثال مسئلے کو حل نہیں کیا تو ہمارا ملک شدید خطرے میں پڑ جائے گا!۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جج 80 ملین ووٹ حاصل کیے بغیر صدارت کے اختیارات سنبھالنا چاہتے ہیں۔ وہ کوئی خطرہ برداشت کیے بغیر تمام فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
مودی سرکار کی کینیڈا اور امریکا میں مبینہ مداخلت پر نئے انکشافات
کینیڈا اور امریکا میں بھارتی سرکاری اور حکومتی حکام کی مبینہ مداخلت پر نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرسیپٹڈ کمیونی کیشنز میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آ گئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے بھارت کی ریاستی دہشت گردی اب بین الاقوامی سرحدوں کو پار کر چکی ہے۔ بھارت میں انتہا پسند ہندوتوا سوچ نے ریاستی اداروں کو زہریلا کر دیا ہے۔
مودی،امیت شاہ قیادت کے دور میں بھارت ایک غیر ذمہ دار اور جارح ریاست میں تبدیل ہو چکا ہے۔ بھارتی حکومت بیرون ملک مخالف آوازوں کو خاموش کرانے کیلئے خفیہ کارروائیوں میں ملوث پائی گئی۔ کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل اور امریکا میں ناکام حملے کا الزام بھارتی ایجنسیوں پر عائد کیا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سفارت کاری نہیں، یہ سرحد پار دہشت گردی ہے۔ بھارت اب اپنے ناقدین اور اقلیتوں کو بیرون ملک بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ عالمی برادری کو بھارت کے بڑھتے ہوئے ریاستی تشدد پر فوری نوٹس لینا چاہیے۔
ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ بھارت بین الاقوامی دہشت گردی کی آماجگاہ بن چکا ہے۔