صدارتی فیصلوں میں عدالتی مداخلت صرف افراتفری کا باعث بنے گی،ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدلیہ کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں میں رکاوٹ ڈالنے کی اپنی مذمت کی تجدید کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے اپنی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ صدر کے فیصلوں میں عدالتی مداخلت صرف افراتفری اور جرائم کا باعث بنے گی۔
(جاری ہے)
کسی جج کو صدر کے فرائض نہیں سنبھالنے چاہئیں۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ اگر چیف جسٹس رابرٹس اور سپریم کورٹ نے فوری طور پر اس نقصان دہ اور بے مثال مسئلے کو حل نہیں کیا تو ہمارا ملک شدید خطرے میں پڑ جائے گا!۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جج 80 ملین ووٹ حاصل کیے بغیر صدارت کے اختیارات سنبھالنا چاہتے ہیں۔ وہ کوئی خطرہ برداشت کیے بغیر تمام فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کو توہین عدالت پر 6 ماہ قیدکی سزسنادی گئی
بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل نے سابق وزیر اعظم اور عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد کو توہین عدالت کا مجرم قرار دیتے ہوئے 6 ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔
عدالتی فیصلے کا پس منظر ایک لیک ہونے والی آڈیو ہے، جس میں شیخ حسینہ کو یہ کہتے سنا گیا: “میرے خلاف 227 مقدمے ہیں، اب مجھے 227 لوگوں کو مارنے کا لائسنس مل گیا۔”
عدالت نے اس بیان کو عدالتی وقار میں مداخلت اور توہین عدالت قرار دیتے ہوئے سخت ایکشن لیا۔
عوامی لیگ کی طلبہ تنظیم چھاترا لیگ کے لیڈر شکیل آکند کو بھی توہین عدالت پر 2 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد گزشتہ سال اگست میں طلبہ تحریک کے بعد ملک سے فرار ہوکر بھارت چلی گئی تھیں۔ ان پر انسانیت کے خلاف جرائم سمیت کئی الزامات زیر سماعت ہیں اور وہ بنگلادیشی عدالتوں میں مفرور قرار دی جا چکی ہیں۔