چین کی جانب سے’’تھیئَے شیئن جیاؤ، نیو عہ جاؤ کی کورل ریف ایکو سسٹم سروے رپورٹ‘‘جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 28 April, 2025 سب نیوز


بیجنگ :چین کی وزارت قدرتی وسائل کے تحت ساؤتھ چائنا سی ڈویلپمنٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے تھیئَے شیئن جیاؤ اورنیو عہ جیاؤ کی چٹانوں کے ماحولیاتی نظام پر ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق تھیئَے شیئن جیاؤ کا کورل ریف ماحولیاتی نظام شدید تنزلی کا شکار ہے جبکہ نیو عہ جیاؤ کا کورل ریف ماحولیاتی نظام صحت مند ہے۔تھیئَے شیئن جیاؤ اور نیو عہ جاؤ چین کے جزائر نان شا کا حصہ ہیں۔

سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ تھیئَے شیئن جیاؤ کا کورل ریف ماحولیاتی نظام شدید تنزلی کا شکار ہونے کی بنیادی وجہ لمبے کانٹوں والی اسٹار فش کا پھیلنا ہے۔ ساتھ ساتھ، فلپائن نے طویل عرصے سے سیکڑوں افراد کے چونگ یے داؤ میں غیر قانونی طور پر رہنے کا بندوبست کر رکھا ہے اور 2018 سے تعمیرات بھی جاری رکھی ہوئی ہیں ۔ یہ سرگرمیاں تھیئَے شیئن جیاؤ اور چونگ یے داؤ کے کورل ریف کے ماحولیاتی نظام کو خاصا نقصان پہنچائیں گی۔

سروے رپورٹ کے مطابق تھیئَے شیئن جیاؤ پر تین سینڈ بار اور نیو عہ پر ایک سینڈبار ہے اور یہ چاروں سینڈ بار قدرتی طور پر بنتی ہیں ۔ فلپائن کا یہ دعوی من گھڑت ہے کہ چین نے تھیئَے شیئن جیاؤ پر مرجان کا ملبہ پھینکا ہے اور بعض ممالک کی طرف سے یہ افواہ پھیلائی گئی ہے کہ یہ سینڈبار چین کی زمین کی بحالی” کے عمل سے بنی ہے جو کہ مکمل طور پر غیر سائنسی اور حقیقت کے برعکس ہے ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصنم جاوید اور ان کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا اگلی خبرامریکہ بین الاقوامی اسلحے کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ کے نظام میں سب سے بڑا تخریب کار ہے،چین کی وزارت خارجہ امریکہ بین الاقوامی اسلحے کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ کے نظام میں سب سے بڑا تخریب کار ہے،چین کی وزارت خارجہ ’’کام،کام ،اور کام‘‘،اپنے ہاتھوں سے خوشحالی کی تخلیق بجلی صارفین کیلئے اچھی خبر: ماہانہ، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں قیمت مزید کم ہونے کا امکان ٹرمپ کی حمایت یافتہ ورلڈ لبرٹی فنانشل کا پاکستان کرپٹو کونسل کیساتھ معاہدہ طے پاگیا چین میں پہلی سہ ماہی میں نامزد سائز سے بالا صنعتی اداروں کے منافع میں اضافہ چین سےروانگی پر ٹیکس ریفنڈ کا کم سے کم معیار 200 یوآن تک کم کردیا گیا ہے، چینی وزارت تجارت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سروے رپورٹ کورل ریف چین کی نیو عہ

پڑھیں:

واچ ڈاگ کی جانب سے پاکستان کی پیٹرولیم انڈسٹری کو جاری کیا جانے والا ’وائٹ پیپر‘کیا ہے؟ اور اس کا کتنا اثر ہوتا ہے؟

عالمی ادارے ’ Fake News Watchdog ‘ نے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ایک تفصیلی وائٹ پیپر جاری کیا ہے، جس میں حکومت پر شفافیت کی کمی اور ناقص پالیسیوں پر شدید تنقید کی گئی ہے۔

رپورٹ کی اشاعت کے بعد سوشل میڈیا اور پاکستانی میڈیا میں اس پر بحث جاری ہے، اور کئی افراد اس بات پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ آخر وائٹ پیپر ہوتا کیا ہے اور اس کی اہمیت کیا ہے؟

وائٹ پیپر کیا ہوتا ہے؟

معاشی ماہر راجہ کامران کے مطابق وائٹ پیپر ایک جامع اور تحقیقی دستاویز ہوتی ہے، جس میں کسی اہم مسئلے کا غیر جانب دار تجزیہ کیا جاتا ہے اور اس کے حل کے لیے تجاویز دی جاتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس مخصوص وائٹ پیپر میں پیٹرولیم شعبے سے متعلق متعدد مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:

۔  پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا غیر شفاف تعین

۔ سبسڈی کا غلط استعمال

۔  ذخیرہ اندوزی

۔ درآمدی انحصار

وائٹ پیپر کی تاریخی اہمیت

ماہر معاشیات عابد سلہری کے مطابق ’ وائٹ پیپر ‘کی اصطلاح کا آغاز بیسویں صدی کے اوائل میں برطانیہ سے ہوا، جب سرکاری رپورٹس سفید کاغذ پر شائع کی جاتی تھیں تاکہ وہ دوسری دستاویزات سے ممتاز رہیں۔

مثال کے طور پر 1922 کا ’ چرچل وائٹ پیپر ‘ برائے فلسطین، ایک اہم پالیسی دستاویز تھی جس کا مقصد عوام اور قانون سازوں کو معلومات فراہم کرنا تھا۔

وقت کے ساتھ، وائٹ پیپر صرف حکومتی سطح پر محدود نہ رہا بلکہ اب یہ کاروباری، تعلیمی اور ٹیکنالوجی سے متعلق شعبوں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

وائٹ پیپر کا اثر:

عابد سلہری کے مطابق، کسی وائٹ پیپر کا اثر مکمل طور پر اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ اسے کس نے تیار کیا ہے، اور کس مقصد کے تحت پیش کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:رات کے اندھیرے میں پیٹرول کی قیمتیں بڑھانا عوام کی جیبوں پر ڈاکا ہے، نواز شریف کی ویڈیو وائرل

کبھی ایک وائٹ پیپر ملکی پالیسی بدل دیتا ہے، اور کبھی فائلوں میں دفن ہو کر رہ جاتا ہے۔

وائٹ پیپر کے اہم نکات:

’ Fake News Watchdog ‘کی جانب سے جاری کردہ 38 صفحات پر مشتمل اس وائٹ پیپر میں کئی اہم انکشافات کیے گئے ہیں:

۔ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 69 ڈالر فی بیرل رہی، لیکن پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 272 روپے فی لیٹر تک مقرر کی گئی، جو عالمی رجحانات سے مطابقت نہیں رکھتی۔

۔ ہر لیٹر پیٹرول پر 103 روپے مختلف ٹیکسز اور لیوی کی مد میں وصول کیے گئے۔

۔ حکومت نے گزشتہ مالی سال میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1.02 کھرب روپے کا ریونیو حاصل کیا۔

حکومت پر تنقید:

وائٹ پیپر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا فیصلہ خود کرتی ہے، جبکہ اوگرا (OGRA) محض ایک علامتی ادارہ بن چکا ہے۔

۔  قیمتوں کے تعین کا مکمل فارمولہ عوام سے پوشیدہ رکھا جاتا ہے۔

۔ قیمتوں میں اضافے کا جواز عموماً عالمی منڈی یا آئی ایم ایف پروگرام کو بنایا جاتا ہے۔

۔  روپے کی قدر میں کمی اور کرنسی مینجمنٹ کی ناکامی بھی قیمتوں کے اضافے کی بڑی وجوہات میں شامل ہے۔

سفارشات:

وائٹ پیپر میں حکومت کے لیے درج ذیل تجاویز پیش کی گئی ہیں:

۔  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اختیار ایک خود مختار اور شفاف ادارے کو دیا جائے۔

۔ اوگرا کو مکمل خود مختاری کے ساتھ فیصلے کرنے کی اجازت دی جائے۔

۔  عوام کے لیے قیمتوں کے تعین کا طریقہ کار واضح کیا جائے۔

۔ ہر قیمت کے پیچھے موجود اجزاء کی تفصیلات شائع کی جائیں تاکہ عوام اصل قیمت اور ٹیکسز میں فرق جان سکیں۔

عالمی مثالیں: کہاں وائٹ پیپر نے پالیسی بدلی؟ برطانیہ:

1981 میں جاری کردہ ٹیلی کمیونیکیشنز وائٹ پیپر نے British Telecom (BT) کی نجکاری کی بنیاد رکھی۔ اس اقدام سے مقابلہ بڑھا، خدمات کا معیار بہتر ہوا اور صنعت میں انقلابی تبدیلی آئی۔

چین:

’ Made in China 2025 ‘ایک صنعتی وائٹ پیپر تھا، جس میں چین نے کم اجرت والے کام سے ہٹ کر ٹیکنالوجی پر مبنی صنعتوں کی جانب رخ کیا۔

اس پالیسی سے چین نے ٹیکنالوجی میں خود کفالت حاصل کی اور عالمی منڈی میں مقام بنایا۔

سنگاپور:

2013 میں سنگاپور نے ’ A Sustainable Population for a Dynamic Singapore ‘ کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا، جس کے بعد امیگریشن پالیسی میں تبدیلیاں آئیں، ورک فورس کی قلت کم ہوئی اور معیشت کو سہارا ملا۔

بھارت:

بھارت کی ’ National Education Policy 2020 ‘ ایک وائٹ پیپر کی بنیاد پر تیار کی گئی اصلاحاتی پالیسی ہے، جس نے تعلیمی نظام میں بنیادی تبدیلیاں کیں۔ اس کا مقصد تعلیم کو عملی، ہنرمند اور روزگار سے جوڑنا ہے، جس پر ابھی کام جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Fake News Watchdog برطانیہ بھارت چین پیٹرول چین راجہ کامران سنگاپور عابد سلہری عوام

متعلقہ مضامین

  • واچ ڈاگ کی جانب سے پاکستان کی پیٹرولیم انڈسٹری کو جاری کیا جانے والا ’وائٹ پیپر‘کیا ہے؟ اور اس کا کتنا اثر ہوتا ہے؟
  • دارالحکومت میں گاڑیوں کی انسپکشن جاری، ایک ہزار سے زائد وہیکلز کا ٹیسٹ مکمل
  • وزیراعظم نے ایف بی آر کی اصلاحات کیلیے جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دیدی
  • ایف بی آر میں عالمی معیار کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دیدی گئی
  • ڈیجیٹل معیشت کی طرف قدم: وزیراعظم نے ایف بی آر میں ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دیدی
  • ٹیکس بیس میں اضافے اور غیر رسمی معیشت کے خاتمے سے ہی عام آدمی کیلئے ٹیکس میں کمی کے ہدف کا حصول ممکن ہوگا،ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے ثمرات کی بدولت معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی ڈیجیٹل ایکو سسٹم کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لینے کی ہدایت
  • وزیرِاعظم کی ایف بی آر کے لیے جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم تشکیل دینے کی منظوری
  • ایف بی آر میں جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری، عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت
  • آسان پاس ورڈ لگانے کی غلطی: 158 سال پرانی کمپنی بند،سینکڑوں افراد بے روزگار