غزہ میں اب تک 14 ہزار سے زائد طلباء شہید ہو چکے ہیں، فلسطینی وزارت تعلیم
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
وزارت تعلیم نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے طلباء کی تعداد 14,649 سے زائد اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 23,936 تک پہنچ گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی وزارت تعلیم نے رپورٹ دی ہے کہ 7 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک 14,784 طلباء شہید اور 24,766 زخمی ہو چکے ہیں۔ وزارت تعلیم نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے طلباء کی تعداد 14,649 سے زائد اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 23,936 تک پہنچ گئی ہے۔ دریں اثناء مغربی کنارے میں 135 طلباء شہید چوبیس ہزار سے زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران قابض فوج نے 724 کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں 880 اساتذہ اور منتظمین شہید اور 4,247 زخمی ہوئے۔ مغربی کنارے میں 193 سے زیادہ کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ قابض فوج کی جارحیت کے نتیجے میں 352 سرکاری سکولوں کو شدید نقصان پہنچا، جن میں 111 اسکول مکمل طور پر تباہ ہوئے۔جب کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) سے منسلک 91 سرکاری سکولوں کو تباہ کیا گیا۔ قابض فوج نے 20 اعلیٰ تعلیمی اداروں کو شدید نقصان پہنچایا، یونیورسٹی کی 60 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ مغربی کنارے میں 146 سکولوں اور آٹھ یونیورسٹیوں پر دھاوا بول دیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ جنین، طولکرم اور طوباس میں کئی سکولوں کی دیواریں تباہ ہو گئیں۔ وزارت تعلیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قابض حکام نے القدس میں سکولوں کو اگلے ماہ کی 8 تاریخ کو بند کرنے کا نوٹس دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزارت تعلیم نے غزہ کی پٹی کی تعداد زخمی ہو
پڑھیں:
دہشت گردوں کا چیک پوسٹ پر حملہ،2 اہلکار شہید( 7 جوان زخمی )
ضلع کرم میں بھاری اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ ، ایک حملہ آورگرفتار،دیگر حملہ آور فرار
انہیں اسلحہ طالبان نے فراہم کیا اور پوسٹ پر حملے کا کہا تھا،گرفتار دہشتگرد کا اعتراف
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے سرحدی علاقے حسین میلہ میں دہشت گردوںنے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید اور 7 زخمی ہوگئے۔گرفتار دہشتگرد نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں اسلحہ طالبان نے فراہم کیا تھا اور پوسٹ پر حملے کا کہا تھا۔ذرائع کے مطابق اپر کرم میں افغانستان کے صوبے ننگرہار سے ملحقہ ضلع کرم کے لقمان خیل تنگی کے علاقے حسین میلا سے دہشت گردوں نے داخل ہوکر فورسز کے پوسٹ پر بھاری اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے کے نتیجے میں اہلکار لانس نائیک سلیم موقع پر ہی شہید ہوگئے اور 8 اہلکار زخمی ہوگئے، بعد ازاں دوران علاج ایک اور اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔زخمیوں میں حوالدار موالی خان ، حوالدار جہاد حسین طوری ، لانس نائیک یوسف ، سید ایوب ، سپاہی ابرار ، سپاہی عثمان ، نائب صوبیدار جاوید حسین شامل ہیں جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے بعد فورسز نے بھی حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کی جب کہ قریبی علاقوں میں مقیم قبائل نے لاڈ اسپیکروں پر دہشت گردوں کا پیچھا کرنے کے لیے اعلانات کیے جس کے نتیجے میں ایک حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا، تاہم دیگر حملہ اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔