جماعت اسلامی نے تنخواہ داروں پر انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
جماعت اسلامی نے تنخواہ داروں پر انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ادارہ نور حق کراچی میں نیوز کانفرنس کے دوران امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں تنخواہ داروں سے 391 ارب روپے ٹیکس لیا جاچکا جبکہ 500 ارب کا ہدف ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ چاروں صوبوں کے بڑے بڑے جاگیرداروں نے چار پانچ ارب روپے سےزیادہ ٹیکس نہیں دیا ہے، بجلی کی قیمت جتنی کم کی گئی ہے اتنی ہی بہت آسانی سے مزید کم ہونے کی گنجائش موجود ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا کہ بجلی گیس اور پیٹرول سستا کیے بغیر صنعتیں نہیں چل سکتیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
تعلیم، صحت، بجلی و پانی سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، منعم ظفر خان
پڑھو پڑھاؤ مہم کی اختتامی تقریب سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ رائیویٹ تعلیمی ادارے سرکاری اداروں کے نہ ہونے کی وجہ سے آباد ہیں، حکمرانوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ اگر آج بچوں کو مفت اور معیاری تعلیم دی جائے گی تو یہی بچے ملک و قوم کا نام روشن کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے جماعت اسلامی علاقہ دستگیر کے تحت پڑھو پڑھاؤ تحریک کے سلسلے میں باغ رضوان فیڈرل بی ایریا میں منعقدہ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت 17 سال سے کراچی سمیت سندھ پر قابض ہے، سندھ میں 5 سے 16 سال کی عمر کے 78 لاکھ بچوں کے لیے تعلیم کے کوئی مواقع موجود نہیں، وطن عزیز میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، جماعت اسلامی پڑھو پڑھاؤ تحریک کو مزید آگے بڑھائے گی اور کراچی کے مختلف علاقوں میں اس طرح کے پروگرامات منعقد کرے گی، تعلیم، صحت، بجلی و پانی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور وقت کے حکمرانوں کو مجبور کریں گے اور شہریوں کے جائز و قانونی حقوق دلوائیں گے۔ تقریب میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ و طالبات میں اسٹیشنری و اسکول بیگ کے تحائف اور سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے جبکہ قراندازی کے ذریعے اسکول یونیفارم بھی تقسیم کئے گئے۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز ہیں، ہمارے ٹاؤن چیئرمینز نے حلف اٹھاتے ہی بلدیہ کے تحت چلنے والے اسکولز کو آپ گریڈ کیا، ہم نے آئی ٹی کے شعبے میں بنوقابل کے پروگرامات کیے اور اب تک 50 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر کے اپنا روزگار کمارہے ہیں، نفسا نفسی کے عالم میں مفت کتابوں کی تقسیم قابل تحسین ہے، مہنگائی و بے روزگاری جیسے مسائل میں والدین کے لیے مشکل ہوگیا ہے کہ بچوں کو بہتر اور معیاری تعلیم کیسے دلوائیں، سرکار نے تعلیم سے ہاتھ کھینچ لیے ہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو معیاری اور فری تعلیم فراہم کی جائے، ہمیں ایک دوسرے کا سہارا بننے کی ضرورت ہے، جو والدین کتابیں لینے آئے ہیں کل وہ اپنے بچوں کی کتابیں دینے آئیں، پرائیویٹ تعلیمی ادارے سرکاری اداروں کے نہ ہونے کی وجہ سے آباد ہیں، حکمرانوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ اگر آج بچوں کو مفت اور معیاری تعلیم دی جائے گی تو یہی بچے ملک و قوم کا نام روشن کریں گے۔