انسانی حقوق کا موجودہ چارٹر انسان کی اپنی ایجاد ہے، محمد مہدی
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
باقر العلوم یونیورسٹی قم ایران کے زیراہتمام ''مشرق میں انسانی حقوق کا تصور'' کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی امور کے ماہر کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے ان کو توڑنا آسان ہے، کیوں کہ اس میں کسی آخری جوابدہی کا تصور موجود نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ دانشور اور بین الاقوامی امور کے ماہر محمد مہدی نے کہا ہے کہ کشمیر اور فلسطین میں جس طرح کا ظلم روا رکھا جا رہا ہے، اس کی واحد وجہ یہ ہے کہ ہم جس انسانی حقوق کے دور میں جی رہے ہیں، وہ انسان کی اپنی ایجاد ہیں اور اسی وجہ سے ان کو توڑنا آسان ہے، کیوں کہ اس میں کسی آخری جوابدہی کا تصور موجود نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باقر العلوم یونیورسٹی قم ایران کے زیراہتمام ''مشرق میں انسانی حقوق کا تصور'' کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
محمد مہدی نے مزید کہا کہ گزشتہ صدی تک دنیا بھر کو نو آبادیاتی دور کا سامنا کرنا پڑا اور اس دور اور موجودہ دور میں من مانی کے رویوں کو درست قرار دینے کیلئے یہ بیانیہ تراشہ گیا کہ انسانی حقوق کے تصور کی یہ نعمت ہمارے ذریعے سے دنیا کو ملی ہے، انسانی حقوق کے حوالے سے یہ تصور قائم کیا گیا ہے کہ انسانیت انگلستان کی احسان مند رہنی چاہیے کہ اس کے ذریعے سے میگنا کارٹا نصیب ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو بھی ذہن نشین رکھنا چاہیے کہ مشرق یا ایشیاء پر جو بھی تصورات آج تک غالب رہے ہیں، ان کے چشمے مذہبی اقدار سے پھوٹتے ہیں اور میگنا کارٹا سے 6 صدیاں قبل ہی اسلام نے انسانی حقوق کی ترقی یافتہ ترین شکل دنیا کے سامنے پیش کردی تھی، اور صرف یہ زبانی کلامی نہیں ہوا بلکہ پیغمبر ؐکے عہد مبارک میں ریاستی سطح پر اس کا عملی اظہار بھی کیا گیا جو کہ رہتی دنیا تک مسلمانوں اور کل انسانیت کیلئے نمونہ عمل ہے۔
بین الملکی امام رضا علیہ السلام یونیورسٹی میں "مسلم دنیا کے باہمی خارجہ تعلقات " کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمزور اقتصادیات کے سبب سے مسلم ممالک کی آواز عالمی برادری میں غیر مؤثر ہے اور ہمیں چاہئے کہ اس صورتحال کو تبدیل کرنے کیلئے ڈی ایٹ تنظیم کو اقتصادی اور سیاسی طور پر متحرک کرے تاکہ کشمیر سے لے کر غزہ تک مسلم عوام کی تکلیف کے مداوے کی کوئی صورت ممکن ہو۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی شمولیت کو ڈی ایٹ میں یقینی بنائیں تاکہ یہ مضبوطی کا تاثر رکھتی ہو۔ اس کی اس لئے بھی ضرورت ہے کہ او آئی سی اپنی افاديت ثابت نہیں کر پائی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پی ٹی آئی میں قیادت کا فقدان، اپنے کیس بھی صحیح طریقے سے نہیں لڑے، فیصل چودھری
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وکیل بانی تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ تحریکوں سے کچھ نہیں ہوگا، سیاسی ڈائیلاگ کرنا چاہیے، مارشل لا میں بھی مذاکرات کیے جاتے ہیں، پی ٹی آئی کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ وکیل بانی تحریک انصاف فیصل چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں لیڈرشپ کا فقدان ہے، پی ٹی آئی نے اپنے کیس بھی صحیح طریقے سے نہیں لڑے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل چودھری نے کہا کہ ان کو سزائیں نہ بھی ہوتیں تو تحریک تب بھی نہیں چلنا تھی، تحریک کے حوالے سے کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا۔
فیصل چودھری نےکہا کہ 9 مئی قابل مذمت واقعہ ہے، جو لوگ ملوث نہیں تھے ان کو سزائیں دینا زیادتی ہے، پی ٹی آئی نے ہر جگہ لڑائی لی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کمپرومائزڈ ہے، پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں ہے، پی ٹی آئی میں اندرونی اور تمام سیاسی جماعتوں سے بھی لڑائی ہے۔
فیصل چودھری کا کہنا تھا کہ موجودہ قیادت میں کوئی ایسا شخص نہیں جو لڑائی ختم کرا سکے، کئی بار کہہ چکا ہوں موجودہ قیادت تحریک نہیں چلاسکتی، یہ بات بانی پی ٹی آئی کو بھی بتا چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تحریکوں سے کچھ نہیں ہوگا، سیاسی ڈائیلاگ کرنا چاہیے، مارشل لا میں بھی مذاکرات کیے جاتے ہیں، پی ٹی آئی کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔