مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا امکان مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا امکان مسترد کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)جمعیت علما اسلام (جے یو آئی)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے ساتھ اتحاد کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔
پیر کے روز جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پارٹی کے سینیئر رہنماوں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی حیثیت سے مثر کردار ادا کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ کے بارے میں سوال پر مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی سے ورکنگ ریلیشن شپ کیلئے تیار ہیں لیکن باضابطہ اتحاد ممکن نہیں، جے یو آئی کی جنرل کونسل نے پی ٹی آئی سے اتحاد کی اجازت نہیں دی اور ہمارے تحفظات یہ ہیں کہ پی ٹی آئی سے متعلق تحفظات ختم ہی نہیں ہو رہے۔
مولانا فضل الرحمن نے خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کے پی حکومت کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے اور اربوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔فضل الرحمان نے جے یو آئی ارکان کو پارلیمنٹ میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی اور کہا پارلیمان میں بھرپور اور موثرکردار ادا کریں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی کا پاک، بھارت کشیدگی پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا مطالبہ پی ٹی آئی کا پاک، بھارت کشیدگی پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا مطالبہ پاکستان کو واضح پیغام دینا چاہیے اگر بھارت نے مہم جوئی کی تو اسے نست و نابود کر دیا جائیگا،عمرایوب اطلاعات ہیں کہ بھارت ایل او سی کے اطراف کسی بھی جگہ حملہ کر سکتا ہے، خواجہ آصف اسد قیصر نے اسمبلیاں تحلیل کر کے نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر دیا اسلام آباد کے شہریوں کو بہترین سفری سہولیات کے علاوہ نئی شاہرات ، انڈر پاسز کی تعمیر اور پارکنگ کی سہولیات کی فراہمی ہماری... پہلگام فالس فلیگ کیخلاف بنگلہ دیشی عوام کی پاکستان کے حق میں ریلی
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے ساتھ
پڑھیں:
پاکستان کو ایران کے ساتھ کھل کر کھڑے ہوجانا چاہیے، فضل الرحمان
اسلام آباد:جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم ایران کے ساتھ ہیں اور پاکستان کو ایران کے ساتھ کھل کر کھڑے ہوجانا چاہیے ہمیں کھل کر غزہ کا ساتھ دینا چاہیے، لبنان، عراق، شام اور اب ایران پر حملے ہوچکے اگلی باری پاکستان کی ہے۔
قومی اسمبلی سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور آرمی چیف کی ملاقات میں کیا ہوا نہیں پتا لیکن میرا خیال ہے ٹرمپ نے کہا ہوگا کہ پاکستان انڈیا، ایران اسرائیل جنگ نہیں ہونی چاہیے مگر ٹرمپ نے یہ نہیں کہا ہوگا کہ فلسطین اور اسرائیل جنگ نہیں ہونی چاہیے، غیر مسلح مسلمان، خواتین بچے مررہے ہیں اس کا کسی کو احساس نہیں۔
انہوں ںے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا کا موثر ترین اور طاقت ور ترین ملک ہے ایٹمی ملک ہے اس میں صلاحیت ہے کہ امت مسلمہ کی قیادت کرے مگر حالت یہ ہے کہ ہم دفاع پوزیشن میں ہیں قیادت تو کیا خاک کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر ایران اسرائیل کو جواب دے تو اس کے ہاتھ روکے جاتے ہیں، اگر پاکستان بھارت کو جواب دے تو اس کے ہاتھ روکے جاتے ہیں مگر اسرائیل کے ہاتھ نہیں روکے جاتے، آج 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، صیہونی درندوں کا اب بھی دل نہیں بھرا، دو روز میں ڈیڑھ ہزار لوگ شہید ہوچکے ہیں، بین الاقوامی اداروں کی اب کوئی حیثیت نہیں رہی، او آئی سی دکھاوا ہے، سلامتی کونسل کی کوئی حیثیت نہیں۔
انہوں ںے پاک بھارت جنگ پر کہا کہ یہ پاک انڈیا نہیں بلکہ پاک مودی جنگ تھی، پاکستان کے خلاف جنگ میں بھارتی اپوزیشن اور وہاں کی سکھ برادری اور قوم انڈین حکومت ساتھ نہیں تھی، اگر کوئی اکیلے جنگ لڑے گا تو یہی حال ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان کو ایران کے ساتھ کھل کر کھڑے ہوجانا چاہیے ہمیں ایران کو اعتماد میں لینا چاہیے، ہمیں کھل کر غزہ کے ساتھ کھڑے ہوجانا چاہیے، یہود اور ہنود ایک دوسرے کے اتحادی ہیں، اسرائیل لبنان اور شام پر حملے کرچکا، عراق پر جو گزری سب کے سامنے ہے، ایران پر حملہ ہوچکا اور اب پاکستان کی باری ہے اور پاکستان کی ایٹمی قوت کو تباہ کرنا ان کا ایجنڈا ہے دوسری طرف بھارت بھی لڑنے کے تیار بیٹھا ہے جب کہ ہمارے دوست ممالک ہم سے دور ہوتے جارہے ہیں وہ گرم جوشی نہیں رہی۔
انہوں نے کم عمری کی شادی کے بل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ہر مکتبہ فکر کے علما اس بل کے خلاف ہیں، مسئلے کی نزاکت کو دیکھیں ہم جائز نکاح کے لیے مشکلات اور زنا کے لیے سہولتیں پیدا کررہے ہیں اور ہم ملک کو اسلامی مملکت کہتے ہیں، اس بل کے ذریعے آپ نے قرآن و سنت کو پامال کرنے کی کوشش کی، اس معاملے پر کھلی بحث کی جائے، این جی اوز کی لبرل سوچ اور آزادی خیالی کس قدر تاریک اور قرآن و سنت کا خیال کس قدر روشن ہے ہم بتائیں گے۔
حکومت اپنے بجٹ کو بہتر قرار دیتی ہے مگر یہ کہیں سے بھی قابل تحسین نہیں، حکومت کو جس کی بات پسند نہیں آتی اس کی آواز بند کردیتی ہے، حکومت میں بجٹ بنانے کی صلاحیت بھی ختم ہوچکی، یہ بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا ہے جسے صرف پڑھ کر سنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہمارے علاقوں میں جن منصوبوں کا افتتاح کیا تھا اسی کے فنڈ آج وزیراعظم نے روک دیے، اس ملک کو انقلاب چاہیے روایتی سیاست کا دور ختم ہوچکا عوام میں شعور بیدار کیا جائے تاکہ وہ اپنے مسائل خود حل کرسکے۔
فضل الرحمان نے مزید کہا کہ معیشت قوت استعمال کرنے سے بہتر نہیں ہوگی بلکہ قوم کو انصاف فراہم کرنے سے بہتر ہوگی۔