Daily Ausaf:
2025-06-28@03:56:47 GMT

’’جے 10سی‘‘ اور بیچارہ رافیل

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

بھارتی پائلٹس اور ایروناٹیکل انجینئرز کی نااہلی نے پہلے روس کے سخوئی اور مگ طیاروں کی عالمی مارکیٹ کا بھٹہ بٹھایا، اور اب ان کی نااہلی، ہڈ حرامی اور نحوست کے سائے فرانس کے اسٹیٹ آف دی آرٹ لڑاکا طیارے رافیل پر پڑنا شروع ہو گئے ہیں۔ حالیہ پاک بھارت جھڑپوں میں جے 10سی نے رافیل کو ایسے خاک چٹائی جیسے شیرنی ہرن کو اپنے پنجوں میں دبوچ لیتی ہے۔ بھارتی فضائیہ، جو کبھی رافیل کو اپنی فضائی طاقت کا محور قرار دے رہی تھی، اب اسے اپنی سب سے بڑی رسوائی قرار دینے پر مجبور ہو چکی ہے۔رافیل کی یہ ناکامی نہ صرف بھارتی فضائیہ کی کمزور منصوبہ بندی کو عیاں کرتی ہے بلکہ فرانس کے عسکری ساز و سامان کی ساکھ کو بھی شدید دھچکا پہنچا گئی ہے۔ عالمی سطح پر رافیل کی مارکیٹ پر کاری ضرب لگی ہے۔ بھارت کی وجہ سے پہلے روس اپنے سخوئی اور مگ طیاروں کی گرتی ہوئی مارکیٹ سے نبرد آزما رہا، اب فرانس اپنے رافیل طیاروں کی ساکھ کو بچانے کے لیے ہاتھ پائوں مار رہا ہے۔دوسری طرف، چین کے جے 10سی نے عالمی ہتھیاروں کی منڈی میں ہلچل مچا دی ہے۔ چین نے جے 10سی کی کامیابی کو بنیاد بنا کر اپنی عسکری مصنوعات کو مزید جارحانہ انداز میں پیش کرنا شروع کر دیا ہے۔
عالمی سطح پر ہتھیاروں کی منڈی میں اس تبدیلی نے یورپی ممالک کے عسکری سازوسامان کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارتی پائلٹس کی یہ نااہلی ایک نئی عسکری تاریخ رقم کرے گی یا پھر بھارت کسی اور مغربی ہتھیار پر اربوں ڈالر خرچ کر کے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کرے گا؟پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ نے نہ صرف خطے کے حالات کو شدید متاثر کیا بلکہ عالمی سطح پر بھی کئی اہم پیغامات چھوڑے۔ اس جنگ بندی کے پس منظر میں کئی عوامل کار فرما تھے جن میں امریکہ اور سعودی عرب کا خفیہ دبائو، پاکستانی قیادت کی حکمت عملی اور فوجی ہتھیاروں کی برتری کئی اہم عوامل کار فرما ہیں۔سب سے پہلے، جنگ بندی کیسے ہوئی؟ جنگ کے ابتدائی لمحات میں ہی پاکستان نے عالمی قوتوں سے رابطے شروع کر دیئے تھے۔ وزیراعظم آفس، جی ایچ کیو اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر امریکہ اور سعودی عرب سے رابطہ کیا۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوری مداخلت کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کیا۔ دونوں رہنمائوں نے بھارت پر دبائو ڈالا کہ وہ اشتعال انگیزی ترک کرے اور بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالے۔ اس دوران جنرل عاصم منیر نے ذاتی طور پر متعدد عالمی رہنمائوں سے رابطہ کیا اور پاکستان کے دفاعی موقف کو واضح کیا۔ایک وقت ایسا بھی آیا جب بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ جے شنکر نے بچائو بچا ئوکی صدائیں بلند کرتے ہوئے امریکی صدر اور سعودی ولی عہد کو متعدد بار فون کیا۔ بھارتی میڈیا نے بھی اس صورتحال کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ کیسے بھارتی قیادت نے اپنے ہی فیصلوں کو رد کیا اور عالمی دبائوکے آگے جھک گئی۔جنگ بندی کے دوران پاکستان نے اپنے جے 10سی جنگی طیاروں کو بھرپور طریقے سے استعمال کیا۔ بھارتی رافیل طیارے جو فرانس سے حال ہی میں حاصل کئے گئے تھے، جے 10 سی کے سامنے بے بس دکھائی دیئے۔ جے 10سی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے فتح میزائل نے بھی بھارتی فضائیہ اور بری فوج کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور بار بار پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔ جدید ٹیکنالوجی اور پاکستانی پائلٹس کی مہارت نے یہ ثابت کر دیا کہ صرف ہتھیاروں کی برتری نہیں بلکہ عسکری صلاحیت اور حکمت عملی بھی فیصلہ کن ہوتی ہے۔اس جنگ نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر دوبارہ زندہ کر دیا۔ بھارتی افواج کی کشمیر میں موجودگی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا بھر میں اجاگر کیا گیا۔
پاکستان نے عالمی فورمز پر یہ موقف پیش کیا کہ کشمیر کا مسئلہ اس پورے تنازع کی اصل جڑ ہے۔ اس کے بعد کئی عالمی رہنمائوں نے بھارت پر دبائو ڈالا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے لئے آمادہ ہو۔جنرل عاصم منیر اس جنگ کے دوران ایک اہم عسکری رہنما کے طور پر ابھرے۔ نہ صرف انہوں نے فوج کو موثر حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا دفاعی موقف بھی پیش کیا۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے نہ صرف اپنی فضائی حدود کی حفاظت کی بلکہ دشمن کے منصوبوں کو ناکام بھی بنایا۔ اس صورتحال نے انہیں عالمی سطح پر ایک متحرک اور موثر فوجی لیڈر کے طور پر متعارف کرایا ہے۔عوامی سطح پر اس جنگ میں عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کا کردار بھی نمایاں رہا۔ عمران خان نے اپنے بیانات میں نہ صرف قوم کو متحد رکھنے کی کوشش کی بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک موثر آواز بنے۔ انہوں نے عالمی رہنمائوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنے دفاع کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔ پی ٹی آئی کے کارکنان اور عوام نے غیرمشروط طور پر پاک فوج کی حمایت کی اور ہر محاذ پر ان کے ساتھ کھڑے رہے۔اس جنگ نے جہاں پاکستان کی عسکری قوت کو نمایاں کیا، وہیں عالمی سطح پر ایک پیغام بھی دیا کہ مسئلہ کشمیر کو اب مزید نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار بھی غیر معمولی انداز میں متحرک رہے اور حکومتی کاوشوں کو بڑی جرات مندی سے آگے بڑھایا، یہ کہا جا سکتا ہے کہ رافیل کے مقابلے میں جے 10 سی کی کامیابی ہو یا فتح میزائلوں کی ناقابل شکست کارکردگی پاکستان کے انجینئرز، پائلٹس اور فوجی افسروں و جوانوں کا اس کامیابی میں کلیدی کردار رہا اور حکومت و عوام سب یکجان ہو کر پوری قوت سے برسر پیکار رہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عالمی سطح پر ہتھیاروں کی پاکستان نے نے عالمی

پڑھیں:

عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 19 کروڑ 40 لاکھ ڈالر قرض منظور کرلیا

عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 19 کروڑ 40 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے، جس کا مقصد بلوچستان میں تعلیم اور پانی کے تحفظ سے متعلق دو اہم منصوبوں پر کام کرنا ہے۔

عالمی بینک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ یہ فنڈز بلوچستان میں بچوں کے لیے تعلیمی مواقع بہتر بنانے اور واٹر سیکیورٹی کو مضبوط کرنے پر خرچ کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک تاریخی شراکت داری اور میکرو اکنامک استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کا معترف

کنٹری ڈائریکٹر ناجے بن ہیسن کے مطابق ان منصوبوں کا بنیادی مقصد بلوچستان میں تعلیمی محرومی کم کرنا ہے، جب کہ واٹر سیکیورٹی پراجیکٹ سے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف صوبے کی مزاحمت کو تقویت ملے گی۔

عالمی بینک کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں سے نہ صرف بنیادی ڈھانچے میں بہتری آئے گی بلکہ انسانی ترقی کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 350 ملین ڈالر کا قرض منظور کرلیا

واضح رہے کہ اس سے قبل ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی پاکستان کے لیے 35 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دی تھی، جو خواتین کی مالی شمولیت اور معاشی رسائی بہتر بنانے کے لیے استعمال ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلوچستان پاکستان پانی تعلیم صحت عالمی بینک قرض

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سفارتی محاذ پر سرخرو، بھارت کو ہزیمت
  • بھارت کو عالمی سطح پر بڑی شکست، سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی بھارتی استدعا مسترد
  • پاکستان نے کان کنی کی صنعت میں پہلا گولڈ سرٹیفکیشن حاصل کرلیا
  • بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت عالمی فورم پر پیش کئے جائیں گے، سرفراز بگٹی
  • پرو ہاکی لیگ؛ عالمی تنظیم کو 'پاکستان' کے جواب کا انتظار
  • پاکستان، ڈیجیٹل انقلاب کی راہ پر گامزن؛ سافٹ پاور سے اسمارٹ پاور کا سفر
  • عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 19 کروڑ 40 لاکھ ڈالر قرض منظور کرلیا
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے قرض کی منظوری دے دی
  • ایران اسرائیل جنگ بندی عالمی امن کی طرف تاریخی قدم ہے، ڈاکٹر شوکت علی شیخ
  • دُنیا نے مودی سرکار کا جھوٹا بیانیہ  مسترد کردیا؛ بھارتی جریدے نے پول کھول دیے