Daily Ausaf:
2025-05-13@17:41:20 GMT

’’جے 10سی‘‘ اور بیچارہ رافیل

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

بھارتی پائلٹس اور ایروناٹیکل انجینئرز کی نااہلی نے پہلے روس کے سخوئی اور مگ طیاروں کی عالمی مارکیٹ کا بھٹہ بٹھایا، اور اب ان کی نااہلی، ہڈ حرامی اور نحوست کے سائے فرانس کے اسٹیٹ آف دی آرٹ لڑاکا طیارے رافیل پر پڑنا شروع ہو گئے ہیں۔ حالیہ پاک بھارت جھڑپوں میں جے 10سی نے رافیل کو ایسے خاک چٹائی جیسے شیرنی ہرن کو اپنے پنجوں میں دبوچ لیتی ہے۔ بھارتی فضائیہ، جو کبھی رافیل کو اپنی فضائی طاقت کا محور قرار دے رہی تھی، اب اسے اپنی سب سے بڑی رسوائی قرار دینے پر مجبور ہو چکی ہے۔رافیل کی یہ ناکامی نہ صرف بھارتی فضائیہ کی کمزور منصوبہ بندی کو عیاں کرتی ہے بلکہ فرانس کے عسکری ساز و سامان کی ساکھ کو بھی شدید دھچکا پہنچا گئی ہے۔ عالمی سطح پر رافیل کی مارکیٹ پر کاری ضرب لگی ہے۔ بھارت کی وجہ سے پہلے روس اپنے سخوئی اور مگ طیاروں کی گرتی ہوئی مارکیٹ سے نبرد آزما رہا، اب فرانس اپنے رافیل طیاروں کی ساکھ کو بچانے کے لیے ہاتھ پائوں مار رہا ہے۔دوسری طرف، چین کے جے 10سی نے عالمی ہتھیاروں کی منڈی میں ہلچل مچا دی ہے۔ چین نے جے 10سی کی کامیابی کو بنیاد بنا کر اپنی عسکری مصنوعات کو مزید جارحانہ انداز میں پیش کرنا شروع کر دیا ہے۔
عالمی سطح پر ہتھیاروں کی منڈی میں اس تبدیلی نے یورپی ممالک کے عسکری سازوسامان کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارتی پائلٹس کی یہ نااہلی ایک نئی عسکری تاریخ رقم کرے گی یا پھر بھارت کسی اور مغربی ہتھیار پر اربوں ڈالر خرچ کر کے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کرے گا؟پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ نے نہ صرف خطے کے حالات کو شدید متاثر کیا بلکہ عالمی سطح پر بھی کئی اہم پیغامات چھوڑے۔ اس جنگ بندی کے پس منظر میں کئی عوامل کار فرما تھے جن میں امریکہ اور سعودی عرب کا خفیہ دبائو، پاکستانی قیادت کی حکمت عملی اور فوجی ہتھیاروں کی برتری کئی اہم عوامل کار فرما ہیں۔سب سے پہلے، جنگ بندی کیسے ہوئی؟ جنگ کے ابتدائی لمحات میں ہی پاکستان نے عالمی قوتوں سے رابطے شروع کر دیئے تھے۔ وزیراعظم آفس، جی ایچ کیو اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر امریکہ اور سعودی عرب سے رابطہ کیا۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوری مداخلت کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کیا۔ دونوں رہنمائوں نے بھارت پر دبائو ڈالا کہ وہ اشتعال انگیزی ترک کرے اور بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالے۔ اس دوران جنرل عاصم منیر نے ذاتی طور پر متعدد عالمی رہنمائوں سے رابطہ کیا اور پاکستان کے دفاعی موقف کو واضح کیا۔ایک وقت ایسا بھی آیا جب بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ جے شنکر نے بچائو بچا ئوکی صدائیں بلند کرتے ہوئے امریکی صدر اور سعودی ولی عہد کو متعدد بار فون کیا۔ بھارتی میڈیا نے بھی اس صورتحال کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ کیسے بھارتی قیادت نے اپنے ہی فیصلوں کو رد کیا اور عالمی دبائوکے آگے جھک گئی۔جنگ بندی کے دوران پاکستان نے اپنے جے 10سی جنگی طیاروں کو بھرپور طریقے سے استعمال کیا۔ بھارتی رافیل طیارے جو فرانس سے حال ہی میں حاصل کئے گئے تھے، جے 10 سی کے سامنے بے بس دکھائی دیئے۔ جے 10سی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے فتح میزائل نے بھی بھارتی فضائیہ اور بری فوج کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور بار بار پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔ جدید ٹیکنالوجی اور پاکستانی پائلٹس کی مہارت نے یہ ثابت کر دیا کہ صرف ہتھیاروں کی برتری نہیں بلکہ عسکری صلاحیت اور حکمت عملی بھی فیصلہ کن ہوتی ہے۔اس جنگ نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر دوبارہ زندہ کر دیا۔ بھارتی افواج کی کشمیر میں موجودگی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا بھر میں اجاگر کیا گیا۔
پاکستان نے عالمی فورمز پر یہ موقف پیش کیا کہ کشمیر کا مسئلہ اس پورے تنازع کی اصل جڑ ہے۔ اس کے بعد کئی عالمی رہنمائوں نے بھارت پر دبائو ڈالا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے لئے آمادہ ہو۔جنرل عاصم منیر اس جنگ کے دوران ایک اہم عسکری رہنما کے طور پر ابھرے۔ نہ صرف انہوں نے فوج کو موثر حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا دفاعی موقف بھی پیش کیا۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے نہ صرف اپنی فضائی حدود کی حفاظت کی بلکہ دشمن کے منصوبوں کو ناکام بھی بنایا۔ اس صورتحال نے انہیں عالمی سطح پر ایک متحرک اور موثر فوجی لیڈر کے طور پر متعارف کرایا ہے۔عوامی سطح پر اس جنگ میں عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کا کردار بھی نمایاں رہا۔ عمران خان نے اپنے بیانات میں نہ صرف قوم کو متحد رکھنے کی کوشش کی بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک موثر آواز بنے۔ انہوں نے عالمی رہنمائوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنے دفاع کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔ پی ٹی آئی کے کارکنان اور عوام نے غیرمشروط طور پر پاک فوج کی حمایت کی اور ہر محاذ پر ان کے ساتھ کھڑے رہے۔اس جنگ نے جہاں پاکستان کی عسکری قوت کو نمایاں کیا، وہیں عالمی سطح پر ایک پیغام بھی دیا کہ مسئلہ کشمیر کو اب مزید نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار بھی غیر معمولی انداز میں متحرک رہے اور حکومتی کاوشوں کو بڑی جرات مندی سے آگے بڑھایا، یہ کہا جا سکتا ہے کہ رافیل کے مقابلے میں جے 10 سی کی کامیابی ہو یا فتح میزائلوں کی ناقابل شکست کارکردگی پاکستان کے انجینئرز، پائلٹس اور فوجی افسروں و جوانوں کا اس کامیابی میں کلیدی کردار رہا اور حکومت و عوام سب یکجان ہو کر پوری قوت سے برسر پیکار رہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عالمی سطح پر ہتھیاروں کی پاکستان نے نے عالمی

پڑھیں:

بھارتی فوجی افسران نے ڈھکے چھپے الفاظ میں رافیل کی تباہی کا اعتراف کرلیا

بھارتی فوجی افسران نے ڈھکے چھپے الفاظ میں رافیل کی تباہی کا اعتراف کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 May, 2025 سب نیوز

نئی دہلی (سب نیوز)بھارتی فوجی افسران نے ڈھکے چھپے الفاظ میں روس سے خریدے گئے رافیل طیاروں کی تباہی کا اعتراف کرلیا۔
پاکستانی فوج کے فراہم کردہ ثبوتوں کے بعد بھارت مشکل میں پڑچکا ہے، بھارتی فوج کو اپنی ساکھ بچانے کے لیے پریس کانفرنس کرنا پڑگئی۔نیوز کانفرنس کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ کیا بھارتی فوج کے رافیل طیارے گرے ہیں؟ جس پر ایئر مارشل اے کے بھارتی نے کہا کہ ابھی وہ اس کا جواب نہیں دیں گے، جنگ ہو تو نقصان تو ہوتا ہی ہے، ہمارا نقصان ہوا ہے۔
ایئر مارشل نے کہا کہ پاکستان کے لڑاکا طیارے گرائے ہیں لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ملبہ کہاں ہے۔نیوز کانفرنس کے دوران تینوں افواج کے افسران کے چہرے اترے ہوئے تھے، ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی نے پاکستان کی جانب سے تباہ کن حملوں کا بھی اعتراف کیا اور بڑھک مارتے ہوئے کہا کہ سیزفائر کے بعد پاکستان آرمی نے وعدہ خلافی کی، اگر پاکستان نے در اندازی کی دوبارہ کوشش کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔تینوں افسران جھوٹ پر جھوٹ بول کر عوامی عتاب سے بچنے کی کوشش کرتے رہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی اپوزیشن کا نریندر مودی سے پہلگام واقعے، آپریشن سندور پر پارلیمان میں جواب دینے کا مطالبہ بھارتی اپوزیشن کا نریندر مودی سے پہلگام واقعے، آپریشن سندور پر پارلیمان میں جواب دینے کا مطالبہ اپنے سپہ سالار کو پاکستانی ارطغل کا نام دے رہا ہوں،گورنر کامران ٹیسوری نمائندہ خصوصی محمد صادق کی افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات جنرل عاصم منیر کے عزم وہمت اور دلیری نے دشمن کی جارحیت کے پرخچے اڑا دئیے، بلال اظہر کیانی نئے پوپ لیو کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم، غزہ میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ شواہد موجود ہیں بھارت نے امریکا سے جنگ بندی کیلئے منت سماجت کی، مسعود خان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی: عالمی سطح پر چینی جنگی ہتھیاروں کی مانگ میں اضافہ
  • رافیل جیٹ طیاروں کا تازہ ترین بحران، ڈیسالٹ ایوی ایشن شیئرز کی قیمت میں کمی کا رجحان
  • پاکستان کے ہاتھوں رافیل گرنے کا بھارتی اعتراف، فرانسیسی کمپنی کے شیئرز مزید گرگئے
  • جہازگرنےپر چینیوں نےبھارت کامذاق اُڑانا بند نہ کیا،ایک اور ویڈیو آگئی
  • جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیارے بنانے والی چینی کمپنی کے شیئرز میں 63 فیصد اضافہ
  • بھارت کا گھمنڈ خاک میں مل گیا
  • بھارت کے 300 ملین ڈالر کے جہاز کو 30 ملین ڈالر کے طیارے نے ملبہ بنا دیا، خواجہ آصف
  • بھارتی فوجی افسران نے ڈھکے چھپے الفاظ میں رافیل کی تباہی کا اعتراف کرلیا
  • پاک فضائیہ نے بھارتی رافیل مار گرایا، بھارتی ایئر مارشل کا ڈھکا چھپا اعتراف